سعودی عرب نے ہندو لفظ "راما" سمیت 50 ناموں پر پابندی لگادی

ساجد

محفلین
مقامی میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ’’محکمہ شہری امور‘‘ کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں کئی ایسے نام بھی شامل ہیں جن کا استعمال سعودی عرب سمیت کئی دیگر اسلامی ممالک میں ہوتا ہے جب کہ فہرست میں کچھ نام ایسے بھی شامل کئے گئے ہیں جن کا استحقاق صرف شاہی خاندان کے علاوہ مملکت کے کسی اور شہری کو حاصل نہیں۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں بسنے والے افراد اپنے بچوں کو راما، بن یامین، مالک، ملکہ، عبدالناصر، عبدالرسول، عبدالنبی، جبرائیل، نبی، امی اور ملاک سمیت 50 ناموں سے نہیں پکار سکیں گے، جن ناموں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سے بیشتر غیر اسلامی ہونے کے ساتھ سعودی ثقافت سے بھی مطابقت نہیں رکھتے۔
http://www.express.pk/story/235964/
 
مقامی میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ’’محکمہ شہری امور‘‘ کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں کئی ایسے نام بھی شامل ہیں جن کا استعمال سعودی عرب سمیت کئی دیگر اسلامی ممالک میں ہوتا ہے جب کہ فہرست میں کچھ نام ایسے بھی شامل کئے گئے ہیں جن کا استحقاق صرف شاہی خاندان کے علاوہ مملکت کے کسی اور شہری کو حاصل نہیں۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں بسنے والے افراد اپنے بچوں کو راما، بن یامین، مالک، ملکہ، عبدالناصر، عبدالرسول، عبدالنبی، جبرائیل، نبی، امی اور ملاک سمیت 50 ناموں سے نہیں پکار سکیں گے، جن ناموں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سے بیشتر غیر اسلامی ہونے کے ساتھ سعودی ثقافت سے بھی مطابقت نہیں رکھتے۔
http://www.express.pk/story/235964/

اچھا کام کیا ہے
زبردست
 

آبی ٹوکول

محفلین
یہ خبر میں نے بھی صبح ایک جگہ دیکھی تھی مگر ناموں پر پابندی لگانا کچھ سمجھ میں نہیں آیا، آٰیا سعودی عرب میں ان ناموں سے کسی بھی افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا یا پھر سعودی نیشنل نو مولود کا ان ناموں میں سے کوئی بھی نام رکھا جانا ممنوع ہوگا اور وہ جو پہلے سے ہیں انھے کیا تبدیل کیا جائے گا یا پھر کیا؟؟؟ ویسے کچھ نام جیسے عبدالرسول یا عبدالنبی وغیرہ پر پابندی خالص نجدی ذہنیت کی پیداوار ہے وگرنہ اسلام دی تے کوئی کند نہیں ڈھیندی ایناں دونہاں ناماں نال باقی واللہ اعلم
 

آبی ٹوکول

محفلین
لو ہور سنو تے سُن کے دسیو کہ ہُن ارام جئےےےےےےےےےےےےےے۔

ریاض:سعودی مفتی نے بوفے کوغیرشرعی قرار دیدیا

بوفے کے تمام معاملات 2 فریقین پرواضح ہیں اورشرکاباعث نہیں۔مفتی منیب الرحمان۔ فوٹو : فائل

ریاض: سعودی مفتی صالح الفیضان نے بوفے کیخلاف فتویٰ جاری کردیا۔جمعے کوسعودی مفتی نے سرکاری ٹی وی پرفتویٰ جاری کرتے ہوئے بوفے کوغیرشرعی قراردے دیا۔

انھوں نے کہاکہ کھانے کی مقدارکا تعین کیے بغیر پیسے دے کرجتناچاہے کھاناغیراسلامی ہے اس لیے مسلمان ایسی جگہوں سے دور رہیں،فتوے کے حوالے سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب نے کہاکہ بوفے کے تمام معاملات 2 فریقین پرواضح ہیں اورشرکاباعث نہیں۔

پاکستان میں شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی اس فتوے کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں اس سے زیادہ اہم معاملات ہیں جن پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔مفتی صالح الفیضان کے فتوے نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپاکردیاہے جبکہ فتوے کے حامی اورمخالفین ایک دوسرے پرتنقیدمیں مصروف ہیں۔
 

ساجد

محفلین
ان مفتیان کو اپنی آنکھ کا شہتیر نظر نہیں آئے گا کہ کس طرح سے ان کے ممالک میں غیر ملکیوں سے حرام کھایا جاتا ہے البتہ بوفے ضرور یاد آ گیا ۔
 

arifkarim

معطل
لو ہور سنو تے سُن کے دسیو کہ ہُن ارام جئےےےےےےےےےےےےےے۔

ریاض:سعودی مفتی نے بوفے کوغیرشرعی قرار دیدیا

پاکستان میں شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی اس فتوے کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں اس سے زیادہ اہم معاملات ہیں جن پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔مفتی صالح الفیضان کے فتوے نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپاکردیاہے جبکہ فتوے کے حامی اورمخالفین ایک دوسرے پرتنقیدمیں مصروف ہیں۔

یعنی اب فتٰوی مسترد بھی ہونے لگے کیونکہ و ہ ہماری دلی خواہشات کے مترادف ہیں؟ :)
 

کاشفی

محفلین
مقامی میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ’’محکمہ شہری امور‘‘ کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں کئی ایسے نام بھی شامل ہیں جن کا استعمال سعودی عرب سمیت کئی دیگر اسلامی ممالک میں ہوتا ہے جب کہ فہرست میں کچھ نام ایسے بھی شامل کئے گئے ہیں جن کا استحقاق صرف شاہی خاندان کے علاوہ مملکت کے کسی اور شہری کو حاصل نہیں۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں بسنے والے افراد اپنے بچوں کو راما، بن یامین، مالک، ملکہ، عبدالناصر، عبدالرسول، عبدالنبی، جبرائیل، نبی، امی اور ملاک سمیت 50 ناموں سے نہیں پکار سکیں گے، جن ناموں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سے بیشتر غیر اسلامی ہونے کے ساتھ سعودی ثقافت سے بھی مطابقت نہیں رکھتے۔
http://www.express.pk/story/235964/
اَیّو راما ۔ واٹ از دز ڈراما۔
ای کی ہوگیا ۔ سعودی عرب گن پتی پپّو بنتا جارہا ہے۔۔۔
 

طالوت

محفلین
یہ خبر میں نے بھی صبح ایک جگہ دیکھی تھی مگر ناموں پر پابندی لگانا کچھ سمجھ میں نہیں آیا، آٰیا سعودی عرب میں ان ناموں سے کسی بھی افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا یا پھر سعودی نیشنل نو مولود کا ان ناموں میں سے کوئی بھی نام رکھا جانا ممنوع ہوگا اور وہ جو پہلے سے ہیں انھے کیا تبدیل کیا جائے گا یا پھر کیا؟؟؟ ویسے کچھ نام جیسے عبدالرسول یا عبدالنبی وغیرہ پر پابندی خالص نجدی ذہنیت کی پیداوار ہے وگرنہ اسلام دی تے کوئی کند نہیں ڈھیندی ایناں دونہاں ناماں نال باقی واللہ اعلم
کند تے نہ رکھن نال وی نئیں ڈھینڈی :)

میری رائے میں جیسے بریلوی ذہنیت دیو بندی ذہنیت صوفی ذہنیت تشیع ذہنیت وغیرہ اپنی اپنی پابندیاں لگانے میں آزاد ہیں جو وہ اپنی بساط کے مطابق لگاتے رہتے ہیں نجدی یا وہابی ذہنیت بھی یہ حق رکھتی ہے۔ اصل بات یہ کہ جن ممالک میں انسانی آزادیاں سلب ہیں بنیادی انسانی حقوق کا کال پڑا ہے ایسے میں ایسی معمولی باتوں پر گفتگو شاید وقت ضائع کرنا ہو ۔ اگر انسان دوسرے انسان کے مذہب ، نظریے یا خیال وغیرہ کے حق کو تسلیم کر لے ماسوائے اس کے کہ اس کا مذہب ، نظریہ یا خیال کسی کی تحقیر نہ کرتا ہو یا کسی کو نقصان نہ پہنچاتا ہو تو ایسی پابندیوں کا معاملہ کبھی سامنے ہی نہ آئے۔ سعودی عرب سمیت لگ بھگ تمام مسلمان اکثریتی ملک بشمول دنیا کے کئی ترقی یا یافتہ ملکوں میں یہ صورتحا ل انفرادی ، اجتماعی اور حکومتی سطح پر انتہائی شرمناک حد تک موجود ہ ہے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
کند تے نہ رکھن نال وی نئیں ڈھینڈی :)

میری رائے میں جیسے بریلوی ذہنیت دیو بندی ذہنیت صوفی ذہنیت تشیع ذہنیت وغیرہ اپنی اپنی پابندیاں لگانے میں آزاد ہیں جو وہ اپنی بساط کے مطابق لگاتے رہتے ہیں نجدی یا وہابی ذہنیت بھی یہ حق رکھتی ہے۔ اصل بات یہ کہ جن ممالک میں انسانی آزادیاں سلب ہیں بنیادی انسانی حقوق کا کال پڑا ہے ایسے میں ایسی معمولی باتوں پر گفتگو شاید وقت ضائع کرنا ہو ۔ اگر انسان دوسرے انسان کے مذہب ، نظریے یا خیال وغیرہ کے حق کو تسلیم کر لے ماسوائے اس کے کہ اس کا مذہب ، نظریہ یا خیال کسی کی تحقیر نہ کرتا ہو یا کسی کو نقصان نہ پہنچاتا ہو تو ایسی پابندیوں کا معاملہ کبھی سامنے ہی نہ آئے۔ سعودی عرب سمیت لگ بھگ تمام مسلمان اکثریتی ملک بشمول دنیا کے کئی ترقی یا یافتہ ملکوں میں یہ صورتحا ل انفرادی ، اجتماعی اور حکومتی سطح پر انتہائی شرمناک حد تک موجود ہ ہے۔
اوہ میرا لالہ ظہیر آیا جیوندا رو لالے بس اتنا ہی کہوں گا کہ یار تیرے ساتھ بحثنے کو جی نہیں چاہتا وگرنہ یہ ضرور کہہ دیتا کہ وہ بات کہ سارے فسانے میں جس ذکر ہی نہ تھا۔۔ بس وہی بات انکو ناگوار گذری ہے ۔۔للوز والسلام
 

طالوت

محفلین
اوہ میرا لالہ ظہیر آیا جیوندا رو لالے بس اتنا ہی کہوں گا کہ یار تیرے ساتھ بحثنے کو جی نہیں چاہتا وگرنہ یہ ضرور کہہ دیتا کہ وہ بات کہ سارے فسانے میں جس ذکر ہی نہ تھا۔۔ بس وہی بات انکو ناگوار گذری ہے ۔۔للوز والسلام
آپ نہ بحثیں ، ہمارے ہاں بحث کی روایت کچھ یوں بھی اچھی نہیں ، بس فرمائیں بندہ ناچیز ہمہ تن گوش ہے :)
 
مقامی میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ’’محکمہ شہری امور‘‘ کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں کئی ایسے نام بھی شامل ہیں جن کا استعمال سعودی عرب سمیت کئی دیگر اسلامی ممالک میں ہوتا ہے جب کہ فہرست میں کچھ نام ایسے بھی شامل کئے گئے ہیں جن کا استحقاق صرف شاہی خاندان کے علاوہ مملکت کے کسی اور شہری کو حاصل نہیں۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں بسنے والے افراد اپنے بچوں کو راما، بن یامین، مالک، ملکہ، عبدالناصر، عبدالرسول، عبدالنبی، جبرائیل، نبی، امی اور ملاک سمیت 50 ناموں سے نہیں پکار سکیں گے، جن ناموں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سے بیشتر غیر اسلامی ہونے کے ساتھ سعودی ثقافت سے بھی مطابقت نہیں رکھتے۔
http://www.express.pk/story/235964/
جو چاہے ان کا حسن کرشمہ ساز کرے :)
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا
 

arifkarim

معطل
کند تے نہ رکھن نال وی نئیں ڈھینڈی :)

میری رائے میں جیسے بریلوی ذہنیت دیو بندی ذہنیت صوفی ذہنیت تشیع ذہنیت وغیرہ اپنی اپنی پابندیاں لگانے میں آزاد ہیں جو وہ اپنی بساط کے مطابق لگاتے رہتے ہیں نجدی یا وہابی ذہنیت بھی یہ حق رکھتی ہے۔ اصل بات یہ کہ جن ممالک میں انسانی آزادیاں سلب ہیں بنیادی انسانی حقوق کا کال پڑا ہے ایسے میں ایسی معمولی باتوں پر گفتگو شاید وقت ضائع کرنا ہو ۔ اگر انسان دوسرے انسان کے مذہب ، نظریے یا خیال وغیرہ کے حق کو تسلیم کر لے ماسوائے اس کے کہ اس کا مذہب ، نظریہ یا خیال کسی کی تحقیر نہ کرتا ہو یا کسی کو نقصان نہ پہنچاتا ہو تو ایسی پابندیوں کا معاملہ کبھی سامنے ہی نہ آئے۔ سعودی عرب سمیت لگ بھگ تمام مسلمان اکثریتی ملک بشمول دنیا کے کئی ترقی یا یافتہ ملکوں میں یہ صورتحا ل انفرادی ، اجتماعی اور حکومتی سطح پر انتہائی شرمناک حد تک موجود ہ ہے۔

یہ آپنے کیا کہہ دیا؟ سعوی عرب جیسے ملک میں رہتے ہوئے مغربی سیکولر نظام کی تعریف کردی اور ساتھ میں حمایتیں بھی بٹور لیں؟ اسلامی جنگجو کدھر ہیں؟ :)
 

طالوت

محفلین
میں کہیں بھی رہوں جسے درست سمجھوں اسے کہنا چاہیے مگر یہاں مغربی سیکولر نظام کی تعریف کہاں سے آ گئی ؟ توبہ کریں اور ایسی باتوں سے گریز کریں میں ابھی بھی سعودی عرب میں ہی مقیم ہوں :)
 

arifkarim

معطل
میں کہیں بھی رہوں جسے درست سمجھوں اسے کہنا چاہیے مگر یہاں مغربی سیکولر نظام کی تعریف کہاں سے آ گئی ؟ توبہ کریں اور ایسی باتوں سے گریز کریں میں ابھی بھی سعودی عرب میں ہی مقیم ہوں :)

آپنے لکھا:

اگر انسان دوسرے انسان کے مذہب ، نظریے یا خیال وغیرہ کے حق کو تسلیم کر لے ماسوائے اس کے کہ اس کا مذہب ، نظریہ یا خیال کسی کی تحقیر نہ کرتا ہو یا کسی کو نقصان نہ پہنچاتا ہو تو ایسی پابندیوں کا معاملہ کبھی سامنے ہی نہ آئے۔

یعنی تمام مغربی ممالک جہاں سیکولر نظام جمہوریت نافظ وہاں ہر فرد کو اپنے مذہب، فرقہ، مسلک پر عملداری کی بالکل آزادی ہے جبتک اسکی یہ آزادی کسی دوسرے کی دل آزاری کا باعث نہ بنے یا حکومت کی رٹ کو چیلنج نہ کرے۔ اسی لئے اسلامی حکومتیں یا جمہوریتیں اس معاملہ میں ناکام ہو جاتی ہیں جب انکو شخصی آزادی، مذہبی آزادی وغیرہ کے تناسب میں دیکھا جاتا ہے۔ سیکولرازم کا مطلب ہے کہ ہر کسی کا مذہب اسکا ذاتی معاملہ ہے اور حکومت یا اکثریت کو اقلیت کے مذہب میں مداخلت کی بالکل اجازت نہیں ہے۔ یہ سوچ مغربی ہے جبکہ اسلامی جمہوری سوچ میں اسکا کوئی تصور نہیں۔ اسی لئے اسلامی جمہوریہ ایران میں بہائی اقلیت اور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں قادیانی اقلیت کیخلاف اکثریت اہل سنت نے ظلم و ستم کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ شروع شروع میں یہ معاملہ ایک قومی مسئلہ نہیں بنا تھا کیونکہ اقلیت پر ظلم کرنے سے اکثریت کا کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ لیکن اب آہستہ آہستہ اس پالیسی کے آثار مملکت خداداد پاکستان میں نظر آنا شروع ہوگئے ہیں جہاں اہل تشیع، عیسائی اور ہندؤں پر اسلامی جہادی گاہے بگاہے اپنے دہشت گرد حملے کرتے رہتے ہیں۔ اگر بالفرض اول دن سے قائد اعظم کی سیکولر پاکستانی پالیسی کو اپنایا جاتا تو آج یہ جو مذہب اور فرقہ کے نام پر خون پاکستان میں ہو رہا ہے، اسکا کوئی وجود نہ ہوتا۔ مگر اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئی کھیت!
 
یہ تو آپ نے بتایا ہی نہیں کہ وہ کونسے نام ہیں جن کا استحقاق صرف شاہی خاندان کو حاصل ہے۔۔ویسے ایک نام تو مجھے اس وقت یاد آرہا ہے، شائد وہ بھی انہی مخصوص ناموً نیں شامل ہو۔۔۔یعنی پرنس بندر بن۔۔۔
 

x boy

محفلین
ایک نام ہے جسے بڑے شوق سے رکھتے ہیں وہ " رام لنگن" ہے اور یہ کالے رنگ کا ایک لمبا موٹا اوپر سے گول پتھر ہے جسے چونے کی لکیرے مار کر رکھا جاتا ہے اور اس کا مندر بھی بنایا جاتا ہے اور شادی شدہ عورتیں اس کے ساتھ ایک گندی حرکت کرتی ہیں جس کو وہ عبادت کہتے ہیں وہ میں یہاں بیان نہیں کرسکتا،
اصل میں جسم کے حصے کی عکاسی ہے جو رام کی ہے آگے خود سمجھ لیں اور اسکے ساتھ یہ عورتیں کیا کرتی ہیں وہ بھی اپنے دماغ سے اندازہ کرلیں
 
Top