سعودی عرب میں گاڑی چلاتی دو خواتین پکڑی گئیں

حسینی

محفلین
عورت کو بغیر محرم کے سفر کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

فرض کریں ایک عورت بغیر کسی محرم کے اکیلی سفر کر رہی ہے۔ راستے میں کوئی حادثہ پیش آ جاتا ہے جس میں وہ زخمی ہو جاتی ہے، بیہوش ہو جاتی ہے۔ ستر سے بے خبر ہو جاتی ہے۔ ایسی حالت میں محرم ساتھ ہو گا تو وہ اس کی پردہ پوشی کر لے گا، اس کی خبر گیری کر لے گا۔ محرم کی غیر موجودگی میں کوئی غیر محرم ہی پھر اس عورت کی خبر گیری کرے گا۔ تو کیا کوئی برداشت کر سکتا ہے کہ اس کی ماں، بہن، بیوی یا بیٹی کو ستر سے بے خبری میں کوئی غیر محرم ہاتھ لگائے یا اٹھائے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔

شمشاد بھائی آپ کے اسی فرض میں اگر شوہر اور بیوی دونوں دوران سفر حادثے کی وجہ سے مثلا زخمی ہو جاتے ہیں اور بے ہوش ہو جاتے ہیں، تو پھر کیا بنے گا؟؟
محرم ساتھ ہونے کے باوجود نا محرم کو اس کی خبر گیری کرنا پڑے گا۔
پس صرف شوہر یا کسی محرم کے ساتھ ہونے سے اس مشکل سے نہیں بچا جا سکتا۔
کیا خیال ہے؟؟؟
 

قیصرانی

لائبریرین
عورت کو بغیر محرم کے سفر کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

فرض کریں ایک عورت بغیر کسی محرم کے اکیلی سفر کر رہی ہے۔ راستے میں کوئی حادثہ پیش آ جاتا ہے جس میں وہ زخمی ہو جاتی ہے، بیہوش ہو جاتی ہے۔ ستر سے بے خبر ہو جاتی ہے۔ ایسی حالت میں محرم ساتھ ہو گا تو وہ اس کی پردہ پوشی کر لے گا، اس کی خبر گیری کر لے گا۔ محرم کی غیر موجودگی میں کوئی غیر محرم ہی پھر اس عورت کی خبر گیری کرے گا۔ تو کیا کوئی برداشت کر سکتا ہے کہ اس کی ماں، بہن، بیوی یا بیٹی کو ستر سے بے خبری میں کوئی غیر محرم ہاتھ لگائے یا اٹھائے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
یہ واقعی لطیفہ ہے۔ اگر ایک عورت بیمار ہے، اسے سرجری کی ضرورت ہوتی ہے، آس پاس کوئی خاتون ڈاکٹر نہیں تو کیا اس عورت کے محرم سرجری کریں گے یا پھر جامعہ الازہر والے سابقہ مفتی کے مطابق پہلے محرم بنایا جائے پھر آپریشن کرایا جائے؟
اس سے بڑا لطیفہ یہ ہے کہ محرم ساتھ ہوگا تو پردہ پوشی کر لے گا۔ کیا دنیا پوری میں خواتین مر گئی ہیں؟ صرف ایک انتہائی نامعقول بات کو مثال بنا کر پیش کرنا کیا سعودی ثقافت کا ہی حصہ ہے؟
ایمرجنسی سروسز میں کیا ہر خاتون اپنے محرموں کو بھرتی کرائے کہ اگر گھر میں آگ لگ جائے تو اسے بچانے وہی محرم ہی آئے گا؟ یا پھر حادثے کی صورت میں ابتدائی طبی امداد دینے بھی وہی محرم پہنچے گا؟
 

قیصرانی

لائبریرین
شمشاد بھائی آپ کے اسی فرض میں اگر شوہر اور بیوی دونوں دوران سفر حادثے کی وجہ سے مثلا زخمی ہو جاتے ہیں اور بے ہوش ہو جاتے ہیں، تو پھر کیا بنے گا؟؟
محرم ساتھ ہونے کے باوجود نا محرم کو اس کی خبر گیری کرنا پڑے گا۔
پس صرف شوہر یا کسی محرم کے ساتھ ہونے سے اس مشکل سے نہیں بچا جا سکتا۔
کیا خیال ہے؟؟؟
جب کرنا ہی فرض ہے تو پھر وہی فرض کریں نا جس کا جواب دینا آسان ہو :)
 

محب اردو

محفلین
شرانگیزی تو تب ہوگی جب یہ محترم خاتون دمشق کے کسی پر ہجوم بازار مٰیں خود کو پھاڑے گی۔۔۔ ۔ اور دسیوں بے گناہ مرد، خواتین، بچے خون میں لت پت تڑپ رہے ہوں گے۔
مسئلہ یہ ہے کہ بعض دفعہ ہم "کاہ" کو تو دیکھ لیتے ہیں۔۔۔ لیکن "کوہ" ہمیں نظر نہیں آتا۔
خبر کو شئیر کرنے کا مقصد صرف یہ تھا۔۔ کہ یہاں بعض دوست عورت کا بغیر محرم سفر کو حرام قرار دے رہے تھے اور اسی وجہ سے ڈرائیونگ کو بھی حرام کہ رہے تھے۔
ان سے استفہامیہ انداز میں صرف اتنا پوچھنا تھا کہ اس عورت کے بارے کیا حکم ہے؟ یہ بھی بغیر محرم کے سفر کر گئی ہیں۔
اب اس کا کیا گیا خوکش حملہ "واجب" یا "مستحب" قرار پائے گا یا کچھ اور؟؟؟;)
یا یہ عورت بھی کسی "جہادی" کے ہوا وہوس کے ہتھے چڑھ جائے گی؟؟؟
محترم بحث کو اس کے دائرے میں ہی رہنے دیں ۔ ورنہ آپ خوب جانتے ہیں کہ اس طرح کی حیاباختہ باتیں اور حکایات کس کے ہاں پائی جاتی ہیں ۔
یہاں عورت کی ڈرائیونگ پر بحیثیت ایک شرعی و انتظامی مسئلہ بحث ہورہی ہے ۔ اس کو اس کی حد تک ہی رہنے دیں ۔
آپ اس بحث کو یہاں گھسیڑ لیتے اگر اس نے ساتھ کسی سعودی عالم دین کا فتوی یا حکمران کی حمایت کی سند دکھائی ہوتی ۔
جملہ خبریہ کو انشائیہ کا غلاف چڑھا کر مد مقابل کو دعوت مبارزت نہ دیں ۔ ورنہ بہت سارے سوالات اٹھیں گے جو محفل کے مزاج کے خلاف ہونے کے ساتھ ساتھ خود آپ کی طبع نازک پر گراں گزریں گے ۔
 

محب اردو

محفلین
یہ exceptional case ہے۔ اور میرا نہیں خیال کہ سعودیہ میں اس پر پابندی ہے۔
یا تمہارے خیال میں ایسا واقعہ سعودی عرب میں پیش نہیں آ سکتا۔ یقیناً سعودی عرب میں بھی سعودیوں کے ساتھ ایسے کیس ہوتے ہوں گے، تو کیا وہ سعودی عرب چھوڑ کر کسی دوسرے ملک میں چلے گئے ہیں۔
بلکہ دیکھنے میں آیا ہے کہ معذور اور نادار افراد کے لیے سعودی عرب میں بہت سارے ملکوں سے بہتر اور اچھی سہولیات ہیں ۔
 

محب اردو

محفلین
بھائی مسئلہ یہ ہےکہ عورت کے لیے اصل یہ ہے کہ وہ اپنے گھر میں رہے اور گھر میں رہنے کےلیے ہر وقت محرم کی کوئی شرط اسلام میں نہیں ہے ۔
لیکن سفر پر نکلنے کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان کتب حدیث کے اندر موجود ہے کہ کوئی بھی عورت محرم کے بغیر سفر پر نہ نکلے ۔
مرد کو محرم (بقول بعض حضرات ۔ ابتسامہ ) کی کوئی ضرورت نہیں شریعت نے اس طرح کی پابندی نہیں لگائی ۔
عقل کو شریعت کے دائرے میں رکھ کر استعمال کیا جائے تو بہت سارے مسائل حل ہوجاتے ہیں ۔ شتر بے مہار کی طرح چھوڑیں گے لاشعوری طور پر صاحب شریعت پر اعتراض کرجائیں گے ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بھائی مسئلہ یہ ہےکہ عورت کے لیے اصل یہ ہے کہ وہ اپنے گھر میں رہے اور گھر میں رہنے کےلیے ہر وقت محرم کی کوئی شرط اسلام میں نہیں ہے ۔
لیکن سفر پر نکلنے کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان کتب حدیث کے اندر موجود ہے کہ کوئی بھی عورت محرم کے بغیر سفر پر نہ نکلے ۔
مرد کو محرم (بقول بعض حضرات ۔ ابتسامہ ) کی کوئی ضرورت نہیں شریعت نے اس طرح کی پابندی نہیں لگائی ۔
عقل کو شریعت کے دائرے میں رکھ کر استعمال کیا جائے تو بہت سارے مسائل حل ہوجاتے ہیں ۔ شتر بے مہار کی طرح چھوڑیں گے لاشعوری طور پر صاحب شریعت پر اعتراض کرجائیں گے ۔
یہ حکم ہے کہ اپنی اوڑھنیاں اوڑھ کر امہات المومنین گھر سے نکلیں تو وہیں ہمیں محرم والی شرط کیوں نہیں دکھائی دیتی؟ کیا محرم والی شرط اوڑھنیوں والی شرط سے کم تر درجے کی ہے؟
 

سید ذیشان

محفلین
بھائی مسئلہ یہ ہےکہ عورت کے لیے اصل یہ ہے کہ وہ اپنے گھر میں رہے اور گھر میں رہنے کےلیے ہر وقت محرم کی کوئی شرط اسلام میں نہیں ہے ۔
لیکن سفر پر نکلنے کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان کتب حدیث کے اندر موجود ہے کہ کوئی بھی عورت محرم کے بغیر سفر پر نہ نکلے ۔
مرد کو محرم (بقول بعض حضرات ۔ ابتسامہ ) کی کوئی ضرورت نہیں شریعت نے اس طرح کی پابندی نہیں لگائی ۔
عقل کو شریعت کے دائرے میں رکھ کر استعمال کیا جائے تو بہت سارے مسائل حل ہوجاتے ہیں ۔ شتر بے مہار کی طرح چھوڑیں گے لاشعوری طور پر صاحب شریعت پر اعتراض کرجائیں گے ۔

برائے کرم جو چیز indefensible ہے اس کو شریعت کا لبادہ اوڑھا کر نہ defend کریں۔
 

محب اردو

محفلین
یہ حکم ہے کہ اپنی اوڑھنیاں اوڑھ کر امہات المومنین گھر سے نکلیں تو وہیں ہمیں محرم والی شرط کیوں نہیں دکھائی دیتی؟ کیا محرم والی شرط اوڑھنیوں والی شرط سے کم تر درجے کی ہے؟
پردے کا حکم ( قرآن میں بٍھی ہے )
محرم کے ساتھ سفر ( حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے )
یہ دونوں حکم برابر حیثیت کے ہیں اور دونوں کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ضروری قراردیا ہے ۔
کسی چیز کے قرآن یا حدیث میں ہونے کی وجہ سے فرق کرنا درست نہیں ۔ کیونکہ قرآن مجید کے اندر عام طور پر احکامات اجمالی ہیں جب کہ ان کی تفصیل حدیث کے اندر ہے ۔
قرآنی احکامات پر عمل کیسے کرنا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو مکمل وضاحت کے ساتھ بتایا تھا تاکہ بعد والے بھی اسی وضاحت کو مدنظر رکھتے ہوئے قرآنی احکامات پر عمل کریں ۔
گویا ہم قرآن کریم پر جس طرح پر قرآن مجید نازل ہوا اس کی تشریح و وضاحت کے مطابق عمل کرتے ہیں اور تشریح و وضاحت احادیث کے اندر موجود ہے ۔ حدیث کو چھوڑنے کا مطلب ہے کہ ہمیں فہم رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ضرورت نہیں ۔
 

حسینی

محفلین
محترم بحث کو اس کے دائرے میں ہی رہنے دیں ۔ ورنہ آپ خوب جانتے ہیں کہ اس طرح کی حیاباختہ باتیں اور حکایات کس کے ہاں پائی جاتی ہیں ۔
یہاں عورت کی ڈرائیونگ پر بحیثیت ایک شرعی و انتظامی مسئلہ بحث ہورہی ہے ۔ اس کو اس کی حد تک ہی رہنے دیں ۔
آپ اس بحث کو یہاں گھسیڑ لیتے اگر اس نے ساتھ کسی سعودی عالم دین کا فتوی یا حکمران کی حمایت کی سند دکھائی ہوتی ۔
جملہ خبریہ کو انشائیہ کا غلاف چڑھا کر مد مقابل کو دعوت مبارزت نہ دیں ۔ ورنہ بہت سارے سوالات اٹھیں گے جو محفل کے مزاج کے خلاف ہونے کے ساتھ ساتھ خود آپ کی طبع نازک پر گراں گزریں گے ۔
تو بسم اللہ کریں اور سوالات شروع کریں۔
اور اس خبر کا تعلق آپ کی دلیلوں سے ہے جو ُ آپ حرمت ڈرائیونگ برائے زنان پر لا رہے ہیں۔
اگر غصہ ہونے کی بجائے اس واقعے کے حوالے سے اپنی قیمتی رائے کا اظہار کرتے تو اس ڈرائیونگ والے مسئلے کو سمجھنے میں بھی آسانی ہوتی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پردے کا حکم ( قرآن میں بٍھی ہے )
محرم کے ساتھ سفر ( حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے )
یہ دونوں حکم برابر حیثیت کے ہیں اور دونوں کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ضروری قراردیا ہے ۔
کسی چیز کے قرآن یا حدیث میں ہونے کی وجہ سے فرق کرنا درست نہیں ۔ کیونکہ قرآن مجید کے اندر عام طور پر احکامات اجمالی ہیں جب کہ ان کی تفصیل حدیث کے اندر ہے ۔
قرآنی احکامات پر عمل کیسے کرنا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو مکمل وضاحت کے ساتھ بتایا تھا تاکہ بعد والے بھی اسی وضاحت کو مدنظر رکھتے ہوئے قرآنی احکامات پر عمل کریں ۔
گویا ہم قرآن کریم پر جس طرح پر قرآن مجید نازل ہوا اس کی تشریح و وضاحت کے مطابق عمل کرتے ہیں اور تشریح و وضاحت احادیث کے اندر موجود ہے ۔ حدیث کو چھوڑنے کا مطلب ہے کہ ہمیں فہم رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ضرورت نہیں ۔
برادر، ہمیں فرض کا حکم قرآن اور اس کی تفصیل احادیث سے ملتی ہے، ٹھیک؟
اگر محرم کا ساتھ ہونا فرض ہے تو ہمیں وہ قرآن میں ملنا چاہیئے نہ کہ صرف حدیث میں۔ ٹھیک؟
 

حسینی

محفلین
پردے کا حکم ( قرآن میں بٍھی ہے )
محرم کے ساتھ سفر ( حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے )
یہ دونوں حکم برابر حیثیت کے ہیں اور دونوں کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ضروری قراردیا ہے ۔
۔
اگر آپ کو زحمت نہ ہو تو اس حدیث یا احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شریک محفل کریں جو ً محرم کے بغیر سفر کو حرام قرار دیتی ہے تاکہ ہم بھی استفادہ کر سکیں۔۔۔
بے شک قرآن اور حدیث مٰیں اس حوالے سے کوئی فرق نہیں کو ہر ایک کی حرام کردہ چیز حرام ہی ہے۔
 

محب اردو

محفلین
برادر، ہمیں فرض کا حکم قرآن اور اس کی تفصیل احادیث سے ملتی ہے، ٹھیک؟
اگر محرم کا ساتھ ہونا فرض ہے تو ہمیں وہ قرآن میں ملنا چاہیئے نہ کہ صرف حدیث میں۔ ٹھیک؟
قرآن میں اجمال کا مطلب یہ نہیں کہ ہر حکم اجمالی طور پر موجود ہے بلکہ مرادیہ ہے کہ روز مرہ پیش آمدہ دینی و دنیاوی مسائل کا ذکر ہے جبکہ ان کی تفصیلی حدیث کا اندر موجود ہے ۔
حجیت حدیث کے متعلق اس بحث کو کسی اور جگہ شروع کرلیں توبہترہے ۔ اکثر مسلمانوں کے نزدیک قرآن اور حدیث دونوں کی حجت ہیں دونوں میں ہی فرض اور اس سے کم درجہ کے احکامات موجود ہیں ۔ یہاں اسی حیثیت سے بحث ہورہی ہے ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
قرآن میں اجمال کا مطلب یہ نہیں کہ ہر حکم اجمالی طور پر موجود ہے بلکہ مرادیہ ہے کہ روز مرہ پیش آمدہ دینی و دنیاوی مسائل کا ذکر ہے جبکہ ان کی تفصیلی حدیث کا اندر موجود ہے ۔
حجیت حدیث کے متعلق اس بحث کو کسی اور جگہ شروع کرلیں توبہترہے ۔ اکثر مسلمانوں کے نزدیک قرآن اور حدیث دونوں کی حجت ہیں دونوں میں ہی فرض اور اس سے کم درجہ کے احکامات موجود ہیں ۔ یہاں اسی حیثیت سے بحث ہورہی ہے ۔
اس بات پر روشنی ڈالئے گا
اگر آپ کو زحمت نہ ہو تو اس حدیث یا احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شریک محفل کریں جو ً محرم کے بغیر سفر کو حرام قرار دیتی ہے تاکہ ہم بھی استفادہ کر سکیں۔۔۔
بے شک قرآن اور حدیث مٰیں اس حوالے سے کوئی فرق نہیں کو ہر ایک کی حرام کردہ چیز حرام ہی ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
میرے خیال میں تو سعودیہ کا مسئلہ انہی کو حل کرنے دیا جائے تو بہتر ہے۔ ہم اس پر اپنا وقت کیوں ضائع کر رہے ہیں؟
 
Top