ٹائپنگ مکمل سرِ وادیِ سینا از فیض احمد فیض

فرخ منظور

لائبریرین
آرزو

مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں مگر آرزو ہے کہ جب قضا
مجھے بزمِ دہر سے لے چلے
تو پھر ایک بار یہ اذن دے
کہ لحد سے لوٹ کے آسکوں
ترے در پہ آ کے صدا کروں
تجھے غمگسار کی ہو طلب تو ترے حضور میں آ رہوں
یہ نہ ہو تو سوئے رہ عدم میں پھر ایک بار روانہ ہوں
 

فرخ منظور

لائبریرین
سالگرہ

شاعر کا جشنِ سالگرہ ہے شراب لا
منصب، خطاب، رُتبہ انہیں کیا نہیں ملا
بس نقص ہے تو اتنا کہ ممدوح نے کوئی
مصرع کسی کتاب کے شایاں نہیں لکھا
 

فرخ منظور

لائبریرین
تیرگی جال ہے اور بھالا ہے نور
اک شکاری ہے دن، اک شکاری ہے رات
جگ سمندر ہے جس میں کنارے سے دور
مچھلیوں کی طرح ابنِ آدم کی ذات
جگ سمندر ہے ساحل پہ ہیں ماہی گیر
جال تھامے کوئی، کوئی بھالا لیے
میری باری کب آئے گی کیا جانیے
دن کے بھالے سے مجھ کو کریں گے شکار
رات کے جال میں یا کریں گے اسیر؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
نسخہء الفت میرا

گر کسی طور ہر اک الفتِ جاناں کا خیال
شعر میں ڈھل کے ثنائے رُخِ جانانہ بنے
پھر تو یوں ہو کہ مِرے شعر و سخن کا دفتر
طول میں طولِ شبِ ہجر کا افسانہ بنے
ہے بہت تشنہ مگر نسخہء الفت میرا
اس سبب سے کہ ہر اک لمحہء فرصت میرا
دل یہ کہتا ہے کہ ہو قربتِ جاناں میں بسر
 
Top