سروے، پول، سوالنامے!

علی وقار

محفلین
اس لڑی میں مختلف النوع سروے رپورٹس شامل کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ پولز کے نتائج ، تحقیق مطالعہ جات وغیرہ کی شراکت بھی کی جا سکتی ہے۔

اس سلسلے کی پہلی رپورٹ:

مہنگائی نے 89 فیصد پاکستانیوں کا باہر جاکر کھانا کم کروا دیا

مہنگائی کے باعث پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے باہر جاکر ہوٹلوں اور ریسٹورینٹ میں کھانا کم کر دیا۔

گیلپ پاکستان نے عوامی آراء پر مبنی نیا سروے جاری کیا ہے جس میں ان سے موجودہ حالات میں گھر کے کھانے اور باہر جا کر ہوٹل پر کھانے سے متعلق پوچھا گیا۔

سروے کے مطابق 89 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کے باعث ریسٹورینٹ اور ہوٹلوں میں جانا کم کر دیا ہے، اکثریت نے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ گھر پر کھانا کھانے کو ترجیح دی۔

گیلپ سروے میں بتایا گیا ہے کہ 9 فیصد نے پہلے کی طرح ہی ہوٹلوں کا رخ کیا اور مہنگائی سے کوئی فرق نہ آنے کا کہا۔
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
حال ہی میں کیے گئے گیلپ سروے کے مطابق کاروباری برادری مہنگائی اور روپے کی بے قدری سے سخت پریشان ہے، 70 فیصد کاروباری اداروں کو مشکل حالات کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گیلپ بزنس کانفیڈنس انڈیکس کی 2023 کی پہلی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ اور پختونخواہ کے تقریباً 70 فیصد اور پنجاب کے 64 فیصد کاروباری اداروں کو خراب حالات کا سامنا ہے، 90 فیصد کاروباری اداروں کے مطابق ملک غلط سمت میں جا رہا ہے۔ گیلپ سروے کے مطابق تاریخی مہنگائی نے صارفین کی قوت خرید کو کم کر دیا ہے، لوگوں میں سیاسی نظام میں استحکام کے مکمل فقدان اور دیوالیہ ہونے کے خطرات کے پیش نظر مایوسی ہے۔

سروے کے مطابق 66 فیصد کاروباری اداروں کو خراب یا بدترحالات کا سامنا ہے، بہت زیادہ خراب کاروباری حالات کا سامنا کرنے والے اداروں کی تعداد میں 7 فیصد اضافہ ہوا، 7 فیصد کاروباری اداروں کے خیال میں مستقبل میں حالات مزید خراب ہوں گے۔ 61 فیصد کاروباری اداروں کو مستقبل کے بارے میں منفی توقعات ہیں جبکہ 38 فیصد کاروباری اداروں کو توقع ہے کہ چیزیں بہتر ہوں گی۔ سروے کے مطابق 38 فیصد اداروں نے افرادی قوت میں کمی کی ہے جبکہ 72 فیصد کاروباری ادارے پاکستان کے ممکنہ ڈیفالٹ کی وجہ سے پریشان ہیں۔
 

علی وقار

محفلین
برطانیہ میں 35 فیصد پاکستانی نسل پرستانہ رویے کا شکار ہیں

کوڈ ایونس کے سروے کے مطابق برطانیہ میں اقلیتوں کی ایک چوتھائی کو نسلی توہین، جائیدادوں کے نقصان، نسل پرستانہ حملوں کا سامنا ہے۔

تحقیقاتی سروے میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ نسلی طور پر انصاف پسند معاشرہ ہونے کے قریب نہیں،ادارہ جاتی نسل پرستی میں کمی کا حکومتی دعویٰ درست نہیں ہے۔

سروے کی سربراہ پروفیسر نیسا فِنی کا کہنا ہے کہ نسل پرستانہ رویے کے باوجود اقلیتیں برطانیہ سے مضبوط تعلق کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔

اکثر پاکستانی لیبر پارٹی، یہودی ٹوری پارٹی ، چینی اور ایسٹ یورپین لبرل ڈیموکریٹ کے ساتھ ہیں۔
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
برطانیہ میں 35 فیصد پاکستانی نسل پرستانہ رویے کا شکار ہیں

کوڈ ایونس کے سروے کے مطابق برطانیہ میں اقلیتوں کی ایک چوتھائی کو نسلی توہین، جائیدادوں کے نقصان، نسل پرستانہ حملوں کا سامنا ہے۔

تحقیقاتی سروے میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ نسلی طور پر انصاف پسند معاشرہ ہونے کے قریب نہیں،ادارہ جاتی نسل پرستی میں کمی کا حکومتی دعویٰ درست نہیں ہے۔

سروے کی سربراہ پروفیسر نیسا فِنی کا کہنا ہے کہ نسل پرستانہ رویے کے باوجود اقلیتیں برطانیہ سے مضبوط تعلق کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔

اکثر پاکستانی لیبر پارٹی، یہودی ٹوری پارٹی ، چینی اور ایسٹ یورپین لبرل ڈیموکریٹ کے ساتھ ہیں۔
اس کا حوالہ ؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
تحقیقاتی سروے میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ نسلی طور پر انصاف پسند معاشرہ ہونے کے قریب نہیں،ادارہ جاتی نسل پرستی میں کمی کا حکومتی دعویٰ درست نہیں ہے۔
برطانیہ نسلی طور پر انصاف پسند معاشرہ ہونے کے قریب نہیں۔
کافی سخت الفاظ ہیں یہ تو ، گویا بالفاظ دیگر ؟
برطانیہ ایک نسل پرست معاشرہ ہے۔
 
اس لڑی میں مختلف النوع سروے رپورٹس شامل کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ پولز کے نتائج ، تحقیق مطالعہ جات وغیرہ کی شراکت بھی کی جا سکتی ہے۔

اس سلسلے کی پہلی رپورٹ:

مہنگائی نے 89 فیصد پاکستانیوں کا باہر جاکر کھانا کم کروا دیا

مہنگائی کے باعث پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے باہر جاکر ہوٹلوں اور ریسٹورینٹ میں کھانا کم کر دیا۔

گیلپ پاکستان نے عوامی آراء پر مبنی نیا سروے جاری کیا ہے جس میں ان سے موجودہ حالات میں گھر کے کھانے اور باہر جا کر ہوٹل پر کھانے سے متعلق پوچھا گیا۔

سروے کے مطابق 89 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کے باعث ریسٹورینٹ اور ہوٹلوں میں جانا کم کر دیا ہے، اکثریت نے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ گھر پر کھانا کھانے کو ترجیح دی۔

گیلپ سروے میں بتایا گیا ہے کہ 9 فیصد نے پہلے کی طرح ہی ہوٹلوں کا رخ کیا اور مہنگائی سے کوئی فرق نہ آنے کا کہا۔
اسی بہانے لوگوں کو گھر کا کھانا کھانے کی عادت تو ہوجائے گی ۔
 
Top