سدا ظلم انسان سہتا نہیں ہے

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
@اے ار قادری
محمّد احسن سمیع؛راحل؛
-----------
سدا ظلم انسان سہتا نہیں ہے
بغاوت کئے بن وہ رہتا نہیں ہے
--------
بہادر نہیں اس کو بزدل ہی جانو
جو سچ بات لوگوں کی سنتا نہیں ہے
--------
وہ رستے پہ سیدھے چلے گا تو کیسے
------یا
بھٹکتا رہے گا سدا زندگی میں
ہدایت جو قرآں سے لیتا نہیں ہے
-----------
خدا کا سہارا جسے مل گیا ہو
زمانے سے ہرگز وہ ڈرتا نہیں ہے
-----------
بُرے وقت میں ہے تحمّل ضروری
کبھی وقت شکووں سے ٹلتا نہیں ہے
----------
بہے گا لہو تو جمے گا بھی لازم
اگر ہے یہ پانی تو جمتا نہیں ہے
---------
کبھی رات کالی سویرا بنے گی
اندھیرا ہمیشہ تو رہتا نہیں ہے
-----------
بہے گا لہو گر جمے گا بھی لازم
یہ پانی نہیں ہے جو جمتا نہیں ہے
--------
کرے جو عبادت دکھاوے کی خاطر
خدا اس منافق کو ملتا نہیں ہے
------------
اگر آج غم ہے خوشی بھی ملے گی
---------یا
ہمیں بعد غم کے خوشی بھی ملے گی
سدا وقت یکساں تو رہتا نہیں ہے
-----------
کئی بار ارشد کو پرکھا جہاں نے
کبھی بات جھوٹی وہ کہتا نہیں ہے
----------
 
سدا ظلم انسان سہتا نہیں ہے
بغاوت کئے بن وہ رہتا نہیں ہے
--------
بہادر نہیں اس کو بزدل ہی جانو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہادر نہیں اُس کو بزدل کہیں گے
جو سچ بات لوگوں کی سنتا نہیں ہے
--------
وہ رستے پہ سیدھے چلے گا تو کیسے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ پھر سیدھے رستے پہ کیسے رہے گا
------یا
بھٹکتا رہے گا سدا زندگی میں
ہدایت جو قرآں سے لیتا نہیں ہے
-----------
خدا کا سہارا جسے مل گیا ہو
زمانے سے ہرگز وہ ڈرتا نہیں ہے
-----------
بُرے وقت میں ہے تحمّل ضروری
کبھی وقت شکووں سے ٹلتا نہیں ہے
----------
بہے گا لہو تو جمے گا بھی لازم
اگر ہے یہ پانی تو جمتا نہیں ہے
---------
کبھی رات کالی سویرا بنے گی
اندھیرا ہمیشہ تو رہتا نہیں ہے
-----------
بہے گا لہو گر جمے گا بھی لازم
یہ پانی نہیں ہے جو جمتا نہیں ہے
--------
کرے جو عبادت دکھاوے کی خاطر
خدا اس منافق کو ملتا نہیں ہے
------------
اگر آج غم ہے خوشی بھی ملے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگر آج دکھ ہے تو کل سکھ بھی ہوگا
---------یا
ہمیں بعد غم کے خوشی بھی ملے گی
سدا وقت یکساں تو رہتا نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔سدا ایک سا وقت رہتا نہیں ہے
-----------
کئی بار ارشد کو پرکھا جہاں نے
کبھی بات جھوٹی وہ کہتا نہیں ہے
 

اشرف علی

محفلین
مطلع کی وجہ سے کہیں ہر قافیہ میں "ہتا" ہونا ضروری تو نہیں ؟

بہے گا لہو تو جمے گا بھی لازم
اگر ہے یہ پانی تو جمتا نہیں ہے

بہے گا لہو گر جمے گا بھی لازم
یہ پانی نہیں ہے جو جمتا نہیں ہے
شاید غلطی سے یہ شعر دو بار ٹائپ ہو گیا !
 

عظیم

محفلین
سدا ظلم انسان سہتا نہیں ہے
بغاوت کئے بن وہ رہتا نہیں ہے
--------مطلع میں ایطا ہے جیسا اشرف علی نے نشاندہی کی ہے
مزید، دوسرے مصرع میں 'یہ' کا محل معلوم ہوتا ہے

بہادر نہیں اس کو بزدل ہی جانو
جو سچ بات لوگوں کی سنتا نہیں ہے
--------دونوں طرح ٹھیک ہے، شکیل صاحب کا مشورہ بھی اور آپ کا شعر بھی

وہ رستے پہ سیدھے چلے گا تو کیسے
------یا
بھٹکتا رہے گا سدا زندگی میں
ہدایت جو قرآں سے لیتا نہیں ہے
-----------ٹھیک ہے، وہی بات ہے یہاں بھی، نہ جانے کیوں شکیل صاحب نے پہلا مصرع بدلا ہے؟
وہ رستے.... کے ساتھ بہتر ہے

خدا کا سہارا جسے مل گیا ہو
زمانے سے ہرگز وہ ڈرتا نہیں ہے
-----------ٹھیک

بُرے وقت میں ہے تحمّل ضروری
کبھی وقت شکووں سے ٹلتا نہیں ہے
----------وضاحت کی کمی لگتی ہے، شکوے کس کے ساتھ کیے جا رہے ہیں یہ واضح نہیں لگتا

بہے گا لہو تو جمے گا بھی لازم
اگر ہے یہ پانی تو جمتا نہیں ہے
---------یہ شعر نکالا جا سکتا ہے

کبھی رات کالی سویرا بنے گی
اندھیرا ہمیشہ تو رہتا نہیں ہے
-----------ٹھیک ہے

بہے گا لہو گر جمے گا بھی لازم
یہ پانی نہیں ہے جو جمتا نہیں ہے
--------یہ دو بار ٹائپ ہوا ہے شاید، پہلا مصرع تبدیل تو ہے

کرے جو عبادت دکھاوے کی خاطر
خدا اس منافق کو ملتا نہیں ہے
------------منافق کی جگہ کچھ اور لے آئیں، مثلاً 'ایسے انسان'
منافق یہاں فٹ نہیں لگ رہا

اگر آج غم ہے خوشی بھی ملے گی
---------یا
ہمیں بعد غم کے خوشی بھی ملے گی
سدا وقت یکساں تو رہتا نہیں ہے
-----------غم والا متبادل بہتر ہے، یہاں بھی شکیل صاحب نے متبادل کیوں تجویز کیا ہے معلوم نہیں پڑتا!
ہاں، دوسرے مصرع کا متبادل خوب فراہم کیا ہے

کئی بار ارشد کو پرکھا جہاں نے
کبھی بات جھوٹی وہ کہتا نہیں ہے

ٹھیک، مطلع بدلنے کی کوشش کریں ورنہ رہتا،کہتا، سہتا قوافی کے اشعار کو الگ کر لیں اور باقی قوافی کے اشعار کو الگ، اس طرح دو غزلیں ہو جائیں گی، مگر معذرت کہ ایسے خاص اشعار معلوم نہیں ہوتے جن پر محنت کی جائے!
 
عظیم
-----
عظیم بھائی ،ان میں سے کوئی مطلع پسند کر لیں
-----------
جدائی میں انسان مرتا نہیں ہے
وہ جینے کے قابل بھی رہتا نہیں ہے
-----
جو لوگوں کی آنکھوں میں چبتا نہیں ہے
زمانہ اسے کچھ سمجھتا نہیں ہے
----------
کروں کیا کہ میرا وہ بنتا نہیں ہے
مرے پیار کو وہ سمجھتا نہیں ہے
---------
 
ہو فرقت تو جینا بھی جینا نہیں ہے
مگر اس طرح کوئی مرتا نہیں ہے
بہادر نہیں اس کو بزدل کہیں گے
جو حق بات لوگوں کی سنتا نہیں ہے
بھٹکتا رہے گا ہمیشہ وہ یوں ہی
ہدایت جو قرآں سے لیتا نہیں ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ارشد صاحب ! اگر اِس غزل کو یوں لے کر چلیں؟میرا مطلب ہے قوافی آ، با،تا وغیرہ ہوں۔۔
 
جدائی میں انسان مرتا نہیں ہے
وہ جینے کے قابل بھی رہتا نہیں ہے

جدائی میں انسان مرتا نہیں ہے
مگر ایسے زندہ بھی رہتا نہیں ہے
 

عظیم

محفلین
ہو فرقت تو جینا بھی جینا نہیں ہے
مگر اس طرح کوئی مرتا نہیں ہے
بہادر نہیں اس کو بزدل کہیں گے
جو حق بات لوگوں کی سنتا نہیں ہے
بھٹکتا رہے گا ہمیشہ وہ یوں ہی
ہدایت جو قرآں سے لیتا نہیں ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ارشد صاحب ! اگر اِس غزل کو یوں لے کر چلیں؟میرا مطلب ہے قوافی آ، با،تا وغیرہ ہوں۔۔
مجھے تو قوافی غلط لگ رہے ہیں، پہلے مصرع میں کسی طرح مجرد کیا، آ، سا، وغیرہ آئے تو رہتا، مرتا وغیرہ چل جائیں گے
بھائی شکیل احمد خان23 بھی میرے خیال میں غلط قافیہ کر رہے ہیں!
 
مجھے تو قوافی غلط لگ رہے ہیں، پہلے مصرع میں کسی طرح مجرد کیا، آ، سا، وغیرہ آئے تو رہتا، مرتا وغیرہ چل جائیں گے
بھائی @شکیل احمد خان23 بھی میرے خیال میں غلط قافیہ کر رہے ہیں!
جی محترم عظیم بھائی!
جلدی میں ٹھیک سے دیکھ نہ سکا ،معذرت ۔
آپ نے بجا فرمایاہے کہ ترمیم میں بھی ایطاء درآیا۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
میری ضرورت تو نہیں رہی اب!
قوافی درست ہو جائیں اور غزل مکمل ہو جائے تب دوبارہ دیکھی جائے
 

ارشد رشید

محفلین
جناب اعجاز عبید صاحب - مجھے نہیں پتا کہ کسی ممبر سے اگر براہِ راست کوئ سوال پوچھنا ہو تو کہاں پوچھیں لہٰذا میں اسی لڑی میں پوچھ رہا ہوں -
ایک تو یہ بتائیے کہ آپ سمیت اکثر ممبران کے نام کے نیچے لکھا ہوا ہے لائبریرین - اسکا کیا مطلب ہے ؟
آپ کا نام کلک کریں تو لکھا آتا ہے - لائبریرین - 73 - از الہند۔ 73 کا مطلب تو مجھے نہیں پتا مگر شائد از الہند کا مطلب ہوگا آپ کا تعلق ہندوستان سے ہے
اگر ایسا ہے تو میں پوچھنا چاہوں گا کیا یہ اصطلاح صحیح ہوگی؟ - جب الہند لکھا تو مطلب ہوا عربی میں لکھا تو اسکے ساتھ تو من الہند آنا چاہیئے - اور اگر از لکھنا ہے تو اس کے ساتھ
از ہند ہونا چاہیئے - کیا میں غلط ہوں؟
شکریہ
 
جناب قادری صاحب ،جب کسی کے نام کو کلک کریں گے تو اس کے کوائف سامنے آ جائیں گے وہاں پر نچلی لائن میں ایک خانہ ہے مکالمے کا آغاز کریں وہاں ان صاحب سے ون ٹو ون بات کر سکتے ہیں ۔استادِ محترم کافی مصروف رہتے ہیں ۔شاعری چیک کرنے کے علاوہ ان کے بہت سے کام ہیں کتابوں کو یونی کوڈ پر ٹرانسفر کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔اسی لئے انہوں نے آپ کی طرف ریفر کیا ہے کہ آپ شعروں کی اصلاح کر دیا کریں۔مبتدی، محفلین،لائبریرین ، یہ مختلف عہدے ہیں،استاد جی انڈیا سے تعلٰٰق رکھتے ہیں۔میں امریکہ میں ہوتا ہوں۔میں ستٰٰر سال کا بابا ہوں اور استاد جی مجھ سے دو اڑھائی سال بڑے ہیں
 

ارشد رشید

محفلین
ہا ہا ہا بہت خوب چوہدری صاحب - ابھی تو میں جوان ہو ں
اس تمام معلومات کے لیئے بہت شکریہ - اب میں استاد جی کو زحمت نہیں دوں گا-
عمر میں چھوٹا میں بھی نہیں ہوں مگر اتنا بڑا بھی نہیں - :) میں بھی کیلفورنیا میں مقیم ہوں - آپ کی یہ غزل تو ہوگئی اس پر میں اب کیا لکھوں اگلی کسی غزل پہ بات کریں گے -
 
Top