سانحہ لال مسجد کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن کا قیام

فرحت کیانی

لائبریرین
تحقیقات کا مطلب یک طرفہ رپورٹ بنانا نہیں نا ہی کسی کے خلاف ہیں تحقیق کا مطلب اس سارے بکھیڑے سے پردہ اٹھانا اس کے ذمہ داروں کو سامنے لے آنا اور آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنا ہے ۔ آپ لوگ اب کیا بول سکتے ہیں جبکہ تحقیقات ہوئی نہیں ۔ہر طرف اپنا راگ الاپ رہی ہے ۔ میرے خیال سے پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غیر قانونی ہتھیاروں کا غیر ذمہ دارانہ ہاتھوں میں ہونا ہے ۔ ایسی سچوئیشن میں جہاں پہلے ہی نفرت جہالت اور فرقہ پرستی انتہا پسندی کا زہر معاشرے میں پھیلا پڑا ہو اس عوام کے ہاتھ مین آٹو میٹک ہتھیاروں کا آنا ایک طرح سے ڈیزاسٹر ہے ۔ اور وہی ہوا ۔ ہم سب جانتے ہین اگر لال مسجد میں یہ سب نا ہوتا تو آپریشن کا سوال ہی نا بنتا ۔اب یہ کیوں ہوا کیسے ہوا اس کا جواب بہرحال دینا ہی ہو گا ۔
متفق۔ کچھ عرصہ پہلے ہم لوگ چراٹ میں تھے۔ وہاں ایسے ہی باتوں باتوں میں ایک انکل نے ایسی ہی بات کہی تھی کہ ہمارے لوگ انقلاب کی بات کرتے ہیں لیکن جس ملک میں غیر قانونی اسلحے کی اس قدر کثرت ہو کہ فرد و گروہ سرِعام اس کی نمائش بھی کرتے ہوں اور بے جا استعمال بھی وہاں آپ ان کو انقلاب کی راہ پر لگائیں گے تو نتیجہ صرف اور صرف تباہی ہو گا۔
ہم اب ایک جذباتی اور بے صبری قوم بنتے جا رہے ہیں جن کے لئے ہر مسئلے کا حل موب جسٹس ہے اور اس کمزوری سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے اور ایسے سانحے وقوع پذیر ہوتے ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
آپ ایک کام کریں۔ اپنے دل پر ہاتھ رکھیں اور بتائیں کہ

کیا پاکستان میں تمام مذہبی علماء فرشتے ہیں؟
کیا تمام سیاستدان فرشتے ہیں؟
کیا تمام جج اور وکیل فرشتے ہیں؟

اگر آپ کا جواب نہیں ہے تو پھر فوج کو لعن طعن کرنے کی بجائے محض ان افراد کو پن پوائنٹ کریں جو ذمہ دار ہیں۔ ورنہ تو ایک عالم کے کام کو دیکھ کر باقی سب کی "براہ راست ترقی کی سفارش کر دی جائے گی"؟
دو سوال میرے بھی شامل کر لیں اگر ممکن ہو تو۔

کیا تمام فوجی فرشتے ہیں؟ اور
کیا تمام عوام فرشتے ہیں؟

اور اگر مزید دخل اندازی کی اجازت دے دیں تو میں ان سوالوں کو یوں کرنا چاہوں گی کہ:
کیا یہ تمام 'انسان' ہیں؟
اقبال کہہ گئے ہیں کہ
فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا
مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ
 

سید زبیر

محفلین
فرحت کیانی ! ہماری خصوصیات و شناخت بغض کینہ نفرت حسد تعصب سے مزین ہے وطن و ملت کی رسوائی کا باعث ہیں ، ملک و ملت سے غداری کے لیے For Sale کا ٹیگ ہمارے گلے میں پڑا ہوا ہے ۔اپنے دنیاوی خداوں کی سچائی اور دہشت قائم کرنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔اتنی شد و مد سے بحث کرتے ہیں جیسے اس دنیاوی خدا کی بقا ہم پر فرض ہے ۔ فوجی ، سیاستدان ، جج ، صحافی ، سرکاری ملازم سب کی یہی خصوصیات ہیں ۔ اب بتائیں کہ یہ خصوصیات انسانوں کی ہیں یا فر شتوں کی فیصلہ آپ کا ۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
فرحت کیانی ! ہماری خصوصیات و شناخت بغض کینہ نفرت حسد تعصب سے مزین ہے وطن و ملت کی رسوائی کا باعث ہیں ، ملک و ملت سے غداری کے لیے For Sale کا ٹیگ ہمارے گلے میں پڑا ہوا ہے ۔اپنے دنیاوی خداوں کی سچائی اور دہشت قائم کرنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔اتنی شد و مد سے بحث کرتے ہیں جیسے اس دنیاوی خدا کی بقا ہم پر فرض ہے ۔ فوجی ، سیاستدان ، جج ، صحافی ، سرکاری ملازم سب کی یہی خصوصیات ہیں ۔ اب بتائیں کہ یہ خصوصیات انسانوں کی ہیں یا فر شتوں کی فیصلہ آپ کا ۔
زبیر انکل میں آپ سے اتفاق کرتی ہوں :) ۔
میرا ماننا ہے کہ یہ سب لوگ بھی ہم میں سے ہی ہیں سو خرابی ہم سب میں ہے۔ ہم ہی فوجی بنتے ہیں، ہم ہی سیاست میں آتے ہیں، صحافی بھی ہم ہیں اور سرکاری ملازم بھی۔ معاشرے میں جو ہمارا انفرادی کردار ہوتا ہے ہم اس کے تقاضے تو پورے کرنا نہیں چاہتے اور دوسروں کی طرف محدب عدسہ اٹھائے دوڑتے ہیں۔ اس کی بنیاد وہی کینہ نفرت حسد اور تعصب ہے جس کا ذکر آپ نے کر دیا۔
ہمیں خود احتسابی کا خیال نہیں ہوتا لیکن محتسب بننے کو ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ اور دنیاوی خداؤں کی حمایت میں لڑنا مرنا تو اب ہم لوگوں کی عادت بن چکی ہے۔ سو میں تو ابھی تک یہ فیصلہ ہی نہیں کر پائی کہ ہم انسان کی تعریف پر پورا اتر بھی رہے ہیں یا نہیں۔ فرشتہ تو پھر ایک دور کی مثال ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
دو سوال میرے بھی شامل کر لیں اگر ممکن ہو تو۔

کیا تمام فوجی فرشتے ہیں؟ اور
کیا تمام عوام فرشتے ہیں؟

اور اگر مزید دخل اندازی کی اجازت دے دیں تو میں ان سوالوں کو یوں کرنا چاہوں گی کہ:
کیا یہ تمام 'انسان' ہیں؟
اقبال کہہ گئے ہیں کہ
فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا
مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ
سو فیصد متفق۔ اوپر میرے پیغام کا یہ ایک اقتباس ہے جو واضح کر رہا ہے کہ میں تمام فوجیوں کو فرشتہ نہیں مان رہا

اگر آپ کا جواب نہیں ہے تو پھر فوج کو لعن طعن کرنے کی بجائے محض ان افراد کو پن پوائنٹ کریں جو ذمہ دار ہیں۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
لال مسجد میں جو کچھ ہوا، وہ ایک انسانی المیہ تھا ۔۔۔ لال مسجد والے قصور وار تھے لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا یہ معاملہ اسی انداز میں ہی حل ہو سکتا تھا! ۔۔۔ شاید اس آپریشن سے قبل لال مسجد والے قصور وار تھے اور اس آپریشن کے بعد حکومتی کارندے اس سے بڑھ کر قصور وار اور قابلِ گرفت ۔۔۔ اگر حکومت چاہتی تو یہ معاملہ بطریقِ احسن بھی حل کیا جا سکتا تھا ۔۔۔ خیر، جو ہوا بہت برا ہوا ۔۔۔ کمیشن کا قیام ایک اچھا فیصلہ ہے ۔۔۔ اس سے بہت سے حقائق منظر عام پر آنے کا امکان ہے ۔۔۔
 

منصور مکرم

محفلین
06_07.gif
 
Top