سالانہ عالمی اردو مشاعرہ 2016 تبصرے

اور کیا ساماں بہم بہرِ تباہی چاہیے​
حسنِ لب بستہ سے ذوقِ کم نگاہی چاہیے
جانثاری مشغلہ ہی سمجھیے عشاق کا
روزِ محشر آپ کی لیکن گواہی چاہیے
ہم لیے پھرتے ہیں کاندھوں پر جہاں داری کا بوجھ
اور ضد یہ ہے، غرورِ کج کلاہی چاہیے
بسکہ طالب اپنے دل پر اختیارِ کل کے ہیں
کب سکندر کی سی ہم کو بادشاہی چاہیے
آرزو یاں کچھ نہیں جز ایک اقرارِ گنہ
اور واں اصرار، تیری بے گناہی چاہیے
-----------------------------------------------​
عشق کا ہر مرحلہ پہلے سے ہے دشوار تر
دل خدا جانے کہاں ہے، کون سی منزل میں ہے
چین سے رہنے نہیں دیتی کہیں اک پل مجھے
ایک سیمابی سی کیفیت کہ آب و گل میں ہے
مار ڈالے گی ہمیں پتھر دلی کے باوجود
کچھ ستاروں سی چمک جو دیدۂ سائل میںہے
بحر کی موجوں کو گر بھاتا ہے ساحل کاسکون
بے کراں ہونے کی حسرت موجۂ ساحل میں ہے​
[/QUOTE]
محترمہ نمرہ صاحبہ واہ سبحان اللہ، بہت عمدہ اشعار، مزہ آگیا۔
 
دشت میں دھوپ کی بھی کمی ہے کہاں
پاؤں شل ہیں مگر بے بسی ہے کہاں

لمس ِ دشت ِ بلا ہی کی سوغات ہے
میرے اطراف میں بے حسی ہے کہاں

خاک میں خاک ہوں ، بے مکاں بے نشاں
میرا ملبوس ِ تن خسروی ہے کہاں

میرا سوز ِ دروں مائل ِ لطف ہو
مجھ میں شعلہ فشاں وہ نمی ہے کہاں

پھونک دے بڑھ کے جو تیرگی کا بدن
میری آنکھوں میں وہ روشنی ہے کہاں

صوت و حرف ِ تمنا سے ہو با خبر
ایسی ادراک میں نغمگی ہے کہاں​

بہت خوب ذوالفقار نقوی صاحب، عمدہ اشعار
 

La Alma

لائبریرین
یہ تو ممکن ہی نہیں ہے غیب ہم بھی جان لیں
آج دعوے علم کے، سب قبضہ جاہل میں ہے

بیگم! اسی کی چھاؤں میں رہتے ہیں عاشقین
رسوا کرو نہ زلف کو سالن میں ڈال کر​

ہے غلط فہمی کہ خوش فہمی مگر لگتا ہے یہ
ذکرِ امجد اب تو اردو کی ہر اک محفل میں ہے​

میری پرلطف غزل بزم میں سن کر لوگو
کس چھچھورے نے لگائی ہے صدا، ”سو بورنگ“​

شعر گوئی کارِ لاحاصل سہی، پر سچ یہ ہے
مشغلہ آخر کوئی خواہی نخواہی چاہیے

بچھا یقیں کا مصلی درون ِ ہستی میں
نیاز و راز کے قصے نمود میں نا رکھ

پس ِ وجود ِ جہاں میری خاک ہی تو ہے
رموز ِ ہستی ِ دوراں وُرود میں نا رکھ

صوت و حرف ِ تمنا سے ہو با خبر
ایسی ادراک میں نغمگی ہے کہاں
آپ سب کی ندرتِ خیال کے کیا کہنے ...لاجواب .
 
جملہ محفلین، اراکین، قارئین، ناظرین، حاضرین، وابستگان اور مہمانان کو ہماری ہر دل عزیز اور بہت ہی پیاری "اردو محفل" کی گیارہویں سالگرہ بہت بہت مبارک ہو۔
""""رفتگان"""" کا ذکر بھول گئے آپ :D
ویسے بہت بہت خیر مبارک بھیا!:)

پھلا پھولا رہے یا رب چمن ہماری امیدوں کا​
دعا ہے باری تعالی ہماری اس اردو محفل کو اسی طرح شاد آباد اور پر رونق رکھے ہمیں اس محفل سے اور آپس میں محبت عطا کرے۔
آمین ثم آمین!!!:in-love::thinking:

لکھا نہیں جو مقدر میں دینے والے نے
ملا نہیں تو پھر اس پر ملال کیسا ہے​
ایک قطعہ ملاحظہ فرمائیں۔

؎ ہاں دل کی تسلی کے لیے بات ٹھیک ہے
یہ اور بات خوف سا چھایا ہے آپ پر
دامن ہمارا چھوڑ کے جی لیں گے آپ بھی
لیکن ہمارا آج بھی سایہ ہے آپ پر​
آپ پہ ان کا سایہ ہے بھائی جی! جہاں دیکھو ذکرِ ایش لیے پھرتے ہیں....:laughing::thinking:

میں کہ افلاک کی گردش کو کہاں چھو سکتا
یہ ترا لمس افق پار تلک لایا ہے
:applause: زبردست شعر ہے جی!!!

زندگی دیر تک نہیں چلتی
ہجر کا لےکے بار پہلو میں

آگ نفرت کی کیا جلائےہمیں
تیرے غم کی ہے نار پہلو میں
بہت خوب! مزا آگیا!!!!!!
سدا خوش رہئیے بھائی! جانے بھی دیجئیے!! :laughing::laughing:
 
جملہ محفلین، اراکین، قارئین، ناظرین، حاضرین، وابستگان اور مہمانان کو ہماری ہر دل عزیز اور بہت ہی پیاری "اردو محفل" کی گیارہویں سالگرہ بہت بہت مبارک ہو۔
""""رفتگان"""" کا ذکر بھول گئے آپ :D
ویسے بہت بہت خیر مبارک بھیا!:)

پھلا پھولا رہے یا رب چمن ہماری امیدوں کا​
دعا ہے باری تعالی ہماری اس اردو محفل کو اسی طرح شاد آباد اور پر رونق رکھے ہمیں اس محفل سے اور آپس میں محبت عطا کرے۔
آمین ثم آمین!!!:in-love::thinking:

لکھا نہیں جو مقدر میں دینے والے نے
ملا نہیں تو پھر اس پر ملال کیسا ہے​
ایک قطعہ ملاحظہ فرمائیں۔

؎ ہاں دل کی تسلی کے لیے بات ٹھیک ہے
یہ اور بات خوف سا چھایا ہے آپ پر
دامن ہمارا چھوڑ کے جی لیں گے آپ بھی
لیکن ہمارا آج بھی سایہ ہے آپ پر​
آپ پہ ان کا سایہ ہے بھائی جی! جہاں دیکھو ذکرِ ایش لیے پھرتے ہیں....:laughing::thinking:

میں کہ افلاک کی گردش کو کہاں چھو سکتا
یہ ترا لمس افق پار تلک لایا ہے
:applause: زبردست شعر ہے جی!!!

زندگی دیر تک نہیں چلتی
ہجر کا لےکے بار پہلو میں

آگ نفرت کی کیا جلائےہمیں
تیرے غم کی ہے نار پہلو میں
بہت خوب! مزا آگیا!!!!!!
سدا خوش رہئیے بھائی! جانے بھی دیجئیے!! :laughing::laughing:
 

محمد وارث

لائبریرین
باقی شاعری تو سر پر سے گزر گئی مگر امجد علی راجا کی مزاحیہ شاعری کا لطف آیا۔
زہے نصیب۔ اور راجا صاحب کے شکریے کے ساتھ ساتھ ہمارا شکریہ بھی قبول فرمائیں اس لطافت کے لیے۔

اور میری ریٹنگ سے ورائٹی میں ایک اور اضافہ ہو گیا ہے :)
 

محمد وارث

لائبریرین
شاد
بہت بہت شکریہ مقدس آپ کا۔
صدر محفل کی اجازت سے۔۔۔۔
سب سے پہلے صدر محفل و میر محفل کو آداب اور سلام عرض ہے۔
جملہ محفلین، اراکین، قارئین، ناظرین، حاضرین، وابستگان اور مہمانان کو ہماری ہر دل عزیز اور بہت ہی پیاری "اردو محفل" کی گیارہویں سالگرہ بہت بہت مبارک ہو۔
؎ پھلا پھولا رہے یا رب چمن ہماری امیدوں کا​
دعا ہے باری تعالی ہماری اس اردو محفل کو اسی طرح شاد آباد اور پر رونق رکھے ہمیں اس محفل سے اور آپس میں محبت عطا کرے۔
اجازت کے ساتھ۔۔۔۔
اس شعر سے آغاز کرتا ہوں، عرض کیا ہے کہ۔۔۔
؎ لکھا نہیں جو مقدر میں دینے والے نے
ملا نہیں تو پھر اس پر ملال کیسا ہے​

ایک قطعہ ملاحظہ فرمائیں۔

؎ ہاں دل کی تسلی کے لیے بات ٹھیک ہے
یہ اور بات خوف سا چھایا ہے آپ پر
دامن ہمارا چھوڑ کے جی لیں گے آپ بھی
لیکن ہمارا آج بھی سایہ ہے آپ پر​


اس قطعہ اور غزل کے ساتھ اجازت۔۔۔۔۔

؎ وسعت ذات میں کھویا ہوں تجھے پایا ہے
جس جگہ دیکھتا ہوں یہ ترا سایہ ہے
میں کہ افلاک کی گردش کو کہاں چھو سکتا
یہ ترا لمس افق پار تلک لایا ہے​




لے کے حسن و خمار پہلو میں
کب سے بیٹھا ہے یار پہلو میں

قتل کرنے کو ایک کافی ہے
کر سلیقے سے وار پہلو میں

اُن سے پہلو تہی نہیں ہوتی
جن کا رہتا ہو پیار پہلو میں

عشق کرنے کا ہے مزہ جب ہی
ہو رقابت کا خار پہلو میں

زندگی دیر تک نہیں چلتی
ہجر کا لےکے بار پہلو میں

آگ نفرت کی کیا جلائےہمیں
تیرے غم کی ہے نار پہلو میں

جب محبت کو ہم نےدفنایا
اک بنایا مزار پہلو میں

ہم حسن شوق سے جھکائیں گے سر
وہ سجائے جو دار پہلو میں

والسلام شکریہ
حسن محمود جماعتی​
واہ جماعتی صاحب کیا ردیف ہے کیا اشعار نکالے ہیں، لطف آ گیا۔ اور اس شعر نے تو بس چرکہ ہی لگا دیا۔

قتل کرنےکو ایک کافی ہے
کر سلیقے سے وار پہلو میں

واہ واہ واہ، مکرر ارشاد جناب
 

نایاب

لائبریرین
دعا ہے باری تعالی ہماری اس اردو محفل کو اسی طرح شاد آباد اور پر رونق رکھے ہمیں اس محفل سے اور آپس میں محبت عطا کرے۔
آمین ثم آمین یا رب العالمین
؎ لکھا نہیں جو مقدر میں دینے والے نے
ملا نہیں تو پھر اس پر ملال کیسا ہے​

؎ وسعت ذات میں کھویا ہوں تجھے پایا ہے
جس جگہ دیکھتا ہوں یہ ترا سایہ ہے
میں کہ افلاک کی گردش کو کہاں چھو سکتا
یہ ترا لمس افق پار تلک لایا ہے

قتل کرنے کو ایک کافی ہے
کر سلیقے سے وار پہلو میں

ہم حسن شوق سے جھکائیں گے سر
وہ سجائے جو دار پہلو میں
واہہہہہہہہہہہ
کیا خوب کہی ہے شاعری
بہت سی دعاؤں بھری داد
ڈھیروں دعائیں
 
ہمارے پیارے بھائی، خوب صورت شاعر کاشف اسرار احمد کی رمزیں وہی سمجھے جو ہماری طرح ان کا نیازمند ہو۔ سب کلام عمدہ، انوکھا مگر یہ شعر دل پر نقش ہو گئے، کاشف بھائی!
آپ کی محبتوں کا انداز بھی آپ کے کلام کی طرح دل کہ چھونے والا ہوتا ہے راحیل بھائی۔
بہت بہت شکریہ۔ نوازش !
 
Top