زندگی

شمشاد

لائبریرین
دہر میں حرفِ محبت عام ہونا چاہئے
زندگی شائستۂ اسلام ہونا چاہئے
(سرور عالم راز سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
پھر زندگی شکارِ اُمید وفا ہوئی
پھر شمعِ انتظار سرِ شام جل گئی

سرور عالم راز سرور
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی گزری کسی کی آرزو کرتے ہوئے
اور اب حیراں ہوں میں یہ شہر ویراں دیکھ کر

سرور عالم راز سرور
 

شمشاد

لائبریرین
جی میں ہے زندگی کے مزے یوں اُٹھائیے
بربادِعشق ہوئیے، گھر کو جلائیے!

سرور عالم راز سرور
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی ! میں تجھے مر مر کے جئے جاتا ہوں
کچھ تو انعام دے اِس قافیہ پیمائی کا!

سرور عالم راز سرور
 

شمشاد

لائبریرین
ہم ازل سے ہیں اہلِ وفا کیا کریں!
زندگی ایک کافر ادا، کیا کریں؟

سرور عالم راز سرور
 

شمشاد

لائبریرین
ہنس ہنس کے جی رہا ہوں غمِ زندگی کے ساتھ
”تو حوصلہ تو دیکھ مرا، بے بسی کے ساتھ“

سرور عالم راز سرور
 

عمر سیف

محفلین
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا
میں تو دریا ہوں سمندر میں اُتر جاؤں گا
زندگی شمع کی مانند جلاتا ہوں ندیم
بجھ تو جاؤں گا مگر صُبح تو کر جاؤں گا
 
Top