زندگی میں پاکستان کا عیسائی وزیر اعظم دیکھنا چاہتا ہوں۔ بلاول بھٹو زرداری

شمشاد

لائبریرین
کسی غیر مسلم کے وزیراعظم بننے کیلئے قانون میں ترمیم ہوجائے تو کوئی حرج نہیں، اعتزاز احسن
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے

211462-aitazaz-1388083278-910-640x480.jpg

اگر ملک کے بہترین مستقبل کے لئے اگر کوئی عیسائی وزیر اعظم آتا ہے تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے، اعتزاز احسن فوٹو: فائل

لاہور: پیپلز پارٹی كے سینیٹر اعتزاز احسن نے كہا ہے كہ آئین كے تحت ملک كا صدر و وزیر اعظم بننے كے لئے مسلمان ہونا ضروری ہے تاہم اگر اس میں ترمیم ہوجائے تو كوئی حرج نہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اپنی زندگی میں کسی عیسائی وزیر اعظم کو دیکھنے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر ملک کے بہترین مستقبل کے لئے اگر کوئی عیسائی وزیر اعظم آتا ہے تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اس میں کوئی حرج ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بلاول ملک کے عوام اور ان کے مستقبل کے لئے فکر مند ہے اس لئے انہوں نے عیسائی وزیر اعظم کی خواہش کا اظہار کیا لیکن میڈیا میں ان کی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کرسمس کے تہوار اور یوم قائد اعظم کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں ملک کا عیسائی وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں چاہے اس کے لئے جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔
 

فلک شیر

محفلین
ائین تو تبدیل بھی ہوسکتا ہے
یہاں وہی مسئلہ چھڑ جائے گا ، سیکولر ریاست یا اسلامی ریاست والا۔
میرے خیال میں یہ مسئلہ 1973 کے آئین میں حل ہو چکا ہے۔
ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے باسی ہیں۔ اور سادہ سی بات ہے کہ قرارداد مقاصد اب prefaceسے آگے بڑھ کر آئین کا اولین باب بن چکی ہے، اور پاکستانی عوام کی اکثریت کی خواہشات کی نمائندہ ہے۔وہ حضرات ، جن کو اس سے فکری اختلاف ہے ، وہ رکھا کرین۔ بہرحال یہ پاکستانیوں کا متفقہ آئینی و فکری stance ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ہم ایویں ای اچھل کود رہے ہیں۔ کیا پتہ بے چارہ بلاول اپنے آپ کو "مستقبل" کا وزیر اعظم دیکھ رہا ہو؟ :)
 

فلک شیر

محفلین
کسی غیر مسلم کے وزیراعظم بننے کیلئے قانون میں ترمیم ہوجائے تو کوئی حرج نہیں، اعتزاز احسن
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے

211462-aitazaz-1388083278-910-640x480.jpg

اگر ملک کے بہترین مستقبل کے لئے اگر کوئی عیسائی وزیر اعظم آتا ہے تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے، اعتزاز احسن فوٹو: فائل

لاہور: پیپلز پارٹی كے سینیٹر اعتزاز احسن نے كہا ہے كہ آئین كے تحت ملک كا صدر و وزیر اعظم بننے كے لئے مسلمان ہونا ضروری ہے تاہم اگر اس میں ترمیم ہوجائے تو كوئی حرج نہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اپنی زندگی میں کسی عیسائی وزیر اعظم کو دیکھنے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر ملک کے بہترین مستقبل کے لئے اگر کوئی عیسائی وزیر اعظم آتا ہے تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اس میں کوئی حرج ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بلاول ملک کے عوام اور ان کے مستقبل کے لئے فکر مند ہے اس لئے انہوں نے عیسائی وزیر اعظم کی خواہش کا اظہار کیا لیکن میڈیا میں ان کی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کرسمس کے تہوار اور یوم قائد اعظم کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں ملک کا عیسائی وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں چاہے اس کے لئے جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔
چند دن پہلے بلاول ملالہ کو وزیر اعظم بنانے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ اب کسی عیسائی کو بنانا چاہ رہے ہیں۔ جو ان کی پارٹی کے حالات ہیں، ان کو تو میرے خیال میں اپنی باری کی شدید فکر کرنا چاہیے۔
 

ساجد

محفلین
مذاق بر طرف ، سچائی یہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم جس طرح سے فکری انتشار سے دوچار ہیں ایسے میں کسی کے دل میں بھی بلاول زرداری جیسی خواہش مچل سکتی ہے اور اعتزاز جیسے گُرگے اس کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکتے ہیں ۔ ہمیں سب سے پہلے اپنے فکری حصار کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تا کہ اس قسم کی سوچ کو جگہ نہ مل سکے ۔ خالی دعووں اور امیدوں کے سہارے پہ نہ رہیں ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
چند دن پہلے بلاول ملالہ کو وزیر اعظم بنانے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ اب کسی عیسائی کو بنانا چاہ رہے ہیں۔ جو ان کی پارٹی کے حالات ہیں، ان کو تو میرے خیال میں اپنی باری کی شدید فکر کرنا چاہیے۔
بندے دا کوئی پتہ لگدے
اس "مشہورِ زمانہ کہاوت" کی تشریح اپنے ساجد بھائی سے :)
 
مذاق بر طرف ، سچائی یہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم جس طرح سے فکری انتشار سے دوچار ہیں ایسے میں کسی کے دل میں بھی بلاول زرداری جیسی خواہش مچل سکتی ہے اور اعتزاز جیسے گُرگے اس کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکتے ہیں ۔ ہمیں سب سے پہلے اپنے فکری حصار کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تا کہ اس قسم کی سوچ کو جگہ نہ مل سکے ۔ خالی دعووں اور امیدوں کے سہارے پہ نہ رہیں ۔

اس کو تھوڑا اگے کریں۔ اعتزاز سے لیکر افتخار
اس کے بعد پوری وکلا تحریک اسانی سے سمجھ ائیگی
 

ساجد

محفلین
بندے دا کوئی پتہ لگدے
اس "مشہورِ زمانہ کہاوت" کی تشریح اپنے ساجد بھائی سے :)
جی ہاں بالکل ، بلاول ، بھٹو بھی اور زرداری بھی ۔۔۔۔ واقعی بندے دا کوئی پتہ لگدا اے ۔ بلکہ کوئی پُچھے پئی بندہ اک تےابے دو ، ایہہ کیہڑی سینس اے ؟ :)
 
میری رائے میں بلاول اپنے اپ کو اپنے اقاوں کو قابل قبول بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ اس بیان کا ٹارگٹ پاکستانی عوام نہیں
پاکستانی عوام کو تو سندھی بول کر یا ٹوپی پہنا کر یا جئے بھٹو کے نعرہ مار کر بے وقوف بنایا جاسکتا ہے
 
Top