زادِ سفر لے لیجیے ۔

ام اویس

محفلین
زندگی ایک سفر ہے۔ اس سفر میں بھی گر سفر درپیش ہو تو زاد راہ میں ایک انتہائی ضروری چیز رکھنا نہ بھولیں ۔
الله سبحانہ وتعالی کے آخری پیغمبر نبی رحمت صلی الله علیہ وسلم نے زندگی کے ہر عمل میں اپنے امتیوں کے لیے نمونہ اور مثال چھوڑی ۔ آپ صلی الله علیہ وسلم کے دعائیہ کلمات اس قدر جامع ہیں کہ ان پر عمل کے بعد مزید کچھ مانگنے کی ضرورت ہی نہیں رہتی۔ دعا کے چند الفاظ دنیا و دین کے ہر معاملے میں کافی ہوجاتے ہیں ۔
ہمیں ان دعاؤں کا طریقہ احادیث مبارکہ میں سکھا دیا گیا ہے۔
سفر کا ارادہ کرنے والا گھر والوں کے بارے میں فکر مند رہتا ہے کہ اس کی غیر موجودگی ان کے لیے باعث مشقت نہ ہو۔ اس لیے چاہیے کہ جاتے ہوئے مسنون طریقے سے انہیں الله کی حفاظت میں چھوڑ کر جانے کی دعا دے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے سفر پر جاتے ہوئے یہ دعا دی ۔

أَسْتَوْدِعُكَ اللَّهَ الَّذِي لَا تَضِيعُ وَدَائِعُهُ

میں تمہیں اللہ کے سپرد کرتا ہوں جس کے پاس رکھی ہوئ امانتیں ضائع نہیں ہوتیں۔

رواه ابن ماجة (2825) وغيره ، وصححه الألباني

اسی طرح حضرت انس رضی الله تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا:
یا رسول الله ! میرا سفر پر جانے کا ارادہ ہے۔ مجھے زاد راہ دیجیے۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:
زَوَّدَكَ اللَّهُ التَّقْوَى
الله تجھے تقوی کا توشہ عطا کرے۔(مفہوم اردو)
اس نے کہا
زِدْنِي :
مزید دیجیے۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:
وَغَفَرَ ذَنْبَكَ
اور وہ تیرے گناہ معاف کرے
اس نے کہا :
زِدْنِي بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي
میرے ماں باپ آپ پر قربان اور دیجیے۔
آپ نے فرمایا :
وَيَسَّرَ لَكَ الْخَيْرَ حَيْثُمَا كُنْتَ
اور جہاں کہیں بھی تو ہو تیرے لیے خیر کو آسان کرے۔

رواه الترمذي (3444) ، وصححه الشيخ الألباني.

اسی طرح سالم سے روایت ہے کہ عبد الله بن عمر رضی الله عنہ نے سفر کے اردے سے نکلنے والے ایک شخص سے کہا : “ میرے پاس آ میں تجھے ایسے رخصت کروں جیسے رسول کریم صلی الله علیہ وسلم ہمیں وداع کرتے تھے:
پھر انہوں نے یہ الفاظ کہے:

أَسْتَوْدِعُ اللَّهَ دِينَكَ وَأَمَانَتَكَ وَخَوَاتِيمَ عَمَلِكَ
میں تیرا دین، تیری امانت اور تیرے عمل کا اختتام الله کے سپرد کرتا ہوں۔

رواه الترمذي (3443) وصححه ، وصححه الألباني

اسی طرح جب رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم گھر سے نکلتے اور کسی سفر پر جاتے تو سفر کی دعاء پڑھتے۔ اس میں یہ الفاظ بھی آتے ہیں :

اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ وَعْثَاءِ السَّفَرِ وَكَآبَةِ الْمَنْظَرِ وَسُوءِ الْمُنْقَلَبِ فِي الْمَالِ وَالْأَهْلِ

اے اللہ تو ہی سفر میں صاحب ہے اور اہل اور مال میں خلیفہ (نائب) ہے اے اللہ میں تجھ سے سفر کی مشقتوں اور برے منظر اور مال اور اہل میں برے لوٹنے سے پناہ مانگتا ہوں۔

صحیح مسلم کتاب الحج باب ما یقول إذا رکب إلى سفر الحج وغیرہ ح ۱۳۴۳
ہمیں بھی چاہیے کہ جب بھی ہم کسی سفر کا ارادہ کریں تو مسنون طریقے سے الله پر بھروسہ کرتے ہوئے دعاؤں کا زاد راہ ہمراہ لے لیں ۔
 

الشفاء

لائبریرین
ہمیں آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی حدیث یاد آ گئی کہ

مسافر ان دو رکعتوں سے افضل کوئی چیز اپنے گھر والوں کے لیے چھوڑ کر نہیں جاتا جو وہ سفر کے لیے جاتے وقت اپنے گھر میں پڑھ کر جاتا ہے۔(الطبرانی)
 
Top