ریکھائیں | نظم ۔ اکمل حیدرآبادی

شاعر بدنام

محفلین
جب تمھاری یاد آئی
انگلیوں کو جنبش دی
سال ، ماہ اور ہفتے
دن ، پہر ، گھڑی لمحے
انگلیوں پہ گن ڈالے
اور دل کو سمجھایا
اتنے سال بیتے ہیں ، اتنے سال باقی ہیں
اور پھر تسلی دی
اتنے سال بیتیں تو ان سے پھر ملن ہوگا
لیکن
اب کہاں ممکن اور دل کو بہلانا
مٹ گئی ہیں ، گھس گھس کر
انگلیوں کی ریکھائیں !!

// اکمل حیدرآبادی
 
Top