روشنیوں کاشہرماناجاتاتھا کراچی

عادل بٹ

محفلین
روشنیوں کاشہرماناجاتاتھا کراچی

کبھی امن کاگہوارە تھا میراکراچی

سکون سےیہاں آکر ہرکوئ بس جاتاتھا

محبتوں کاسمندر تھایہاں کا ہرباسی

بازار کی رونق ہو یا کوئ جب سیر کو جاتاتھا

مزے اڑاتا تھا یہاں آکرہرکوئ پردیسی

پھر نہ جانے کس کی نظرلگی کیاہوا

میرےشہر میں چھانےلگی ہرطرف اداسی

رفتہ رفتہ شہربڑاہونےلگا اور دل تنگ

اب تو گھٹا ہے نفرتوں کی اور موت کی خاموشی

کوئ تو آگےبڑھے پیغام امن کی جستجو کرے

کوئ تو روکےاس شہر کو جہاں ہے موت پیاسی

کل بھی محبت اور امن کا مسکن تجھ میں تھا

آج بھی امید ہے کہ امن کی بہار ہوجائے میرا کراچی

خوف میں سہمےشہری بدل جائیں امن سکون میں جلد

ہر سو لہرائے پرچم آشا ، چمک اٹھے کراچی

امن کی آرزو ہے اب بھی بہت عادل کو

سمندر کا کنارە ہے کاش کہ امن کاکنارە ہوجائے کراچی

(عادل بٹ)
 
Top