روس کا حملہ، عالمی طاقتوں کا نیا کھیل شروع

S. H. Naqvi

محفلین
ابھی صرف علی صاحب کی شروع کردہ لڑی دیکھی جسمیں سید ذیشان صاحب فرما رہے تھے کہ روس کی کے ایس اے پر حملے کی خبر غلط ہے اور تبصرہ کرنے لگا تو لڑی ہی غائب ہو گئی (جیسے شروع میں انٹرنیٹ پرموجود یہ خبر شائع ہو کر پھر غائب ہو گئی تھی اور آج پھر موجود ہے:) ) تو عرض یہ ہے کہ خبر بالکل درست ہے اور آج مزید اخبارات نے اسے اپنے پرنٹ ایڈیشن کا حصہ بنایا ملاحظہ ہو روزنامہ ایکسپریس کے فرنٹ پیج کی خبر:
1101945177-2.gif
 

کاشفی

محفلین
حضرت یہودستان دامت برکاتہ کے چچا جان اِنکل سام اور ان کے یورپین دوست احباب شاید اس نقشے کو عملی پاجامہ پہنانا چاہتے ہیں۔
new-map-me-2.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ہم دل کی گہرائیوں سے شام میں جاری تشدد کی وجہ سے اور خاص طور پر اسد حکومت کی جانب سے اپنے ہی لوگوں کے خلاف ہولناک کارروائیوں کی وجہ سے فکر مند ہیں ۔ بین الاقوامی برادری اس قتل عام اور عدم استحکام کو خاموش تماشائ بن کر نظر انداز نہيں کر سکتی۔

اسليےامريکہ نے اسد حکومت پر صاف الفاظ ميں واضع کيا ہے کہ وہ حکومت چھوڑ دے تاکہ شام کے لوگ پرامن ماحول ميں ايک دوسرے ساتھ مل کر اپنے حقوق کی حفاظت کرتے ہوئے زندگی بسر کرسکيں۔ امریکہ شام میں جاری تنازعے ميں متاثر ہونے والے معصوم بچوں، خواتین، اور مردوں کی مدد کررہا ہے۔ اب تک امريکہ نے ان لوگوں کی مدد کيليے 475 ملین سے زيادہ ڈالر ديے ہیں جو کہ باقی ڈونرز ممالک کی نسبت امداد کا سب سے بڑا عطيہ ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg
 

Fawad -

محفلین
حضرت یہودستان دامت برکاتہ کے چچا جان اِنکل سام اور ان کے یورپین دوست احباب شاید اس نقشے کو عملی پاجامہ پہنانا چاہتے ہیں۔
new-map-me-2.jpg



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



اس تھريڈ پر جس نفشے کا ذکر کيا گيا ہے اس کی بنياد آرمڈ فورسز جرنل کے جون 2006 ميں شا‏ئع ہونے والا ايک آرٹيکل ہے جو آپ اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہيں۔

http://www.armedforcesjournal.com/2006/06/1833899

يہ آرٹيکل ايک ريٹائرڈ آرمی کرنل، ناول نگار اور کالم نويس رالف پيٹرز نے لکھا تھا۔ رالف پيٹرز کے بارے ميں تفصيل آپ اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہيں۔

http://en.wikipedia.org/wiki/Ralph_Peters

يہ بات خاصی افسوس ناک ہے کہ اردو فورمز پر کچھ دوست اس جعلی نقشے کو اس خطے کے مستقبل کے حوالے سے امريکہ کی پاليسيوں سے مربوط کر رہے ہيں۔ يہ نقشہ محض ايک ايسے شخص کی ذاتی رائے پر مبنی ہے جو اس وقت امريکی حکومت يا امريکی فوج کے کسی عہدے پر فائز نہيں ہے۔ يہاں يہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ يہ"خفيہ نقشہ" کسی صحافی کی تحقيقاتی کاوشوں کے نتيجے ميں منظر عام پر نہيں آيا بلکہ ايک جريدے ميں شا‏ئع ہوا اور اس کے بعد کئ ويب سائٹس پر پوسٹ کيا گيا۔ کسی بھی "سازش" کے حوالے سے سب سے اہم عنصر يہ ہوتا ہے کہ اس سازش کو خفيہ رکھا جاتا ہے، اس حوالے سے تو يہ نقشہ سازش کی بنيادی تعريف پر بھی پورا نہيں اترتا۔

ويسے دوستوں کی دلچسپی کے ليے يہ بتاتا چلوں کہ مختلف ممالک اور خطوں کے مستقبل کے حوالے سے ممکنہ نقشوں کی تخليق کوئ نئ بات نہيں ہے۔ سابق يوگوسلاويہ ميں مستقبل ميں امريکہ کی ممکنہ تقسيم کے حوالے سے يہ نقشہ اس کی ايک مثال ہے۔

http://strangemaps.wordpress.com/20...black-yugoslav-map-of-the-near-collapsing-us/


http://www.ridingthetiger.org/2011/09/01/breakup-of-the-united-states-imminent




فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
اب تک امريکہ نے ان لوگوں کی مدد کيليے 475 ملین سے زيادہ ڈالر ديے ہیں جو کہ باقی ڈونرز ممالک کی نسبت امداد کا سب سے بڑا عطيہ ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg
فواد صاحب ہم سب جانتے ہیں کہ امریکہ پوری اسلامی دنیا میں کون کونسی مدد کر رہا ہے۔۔۔ اور جو کر چکا ہے اسکا حال آپ کے سامنے ہے۔۔ لہٰذا ایسی وضاحتوں کا کیا حاصل ہے!!
 

قیصرانی

لائبریرین
پہلی بات تو یہ ہے کہ روس کی بحریہ کے جہاز کوئی سعودی عرب کے پاس موجود نہیں، ویسے بھی یہ ساری خلیج فارس امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے قبضے میں ہے۔ دوسری بات یہ کہ سعودی عرب پر حملہ دراصل امریکی تنصیبات پر حملہ ہوگا نہ کہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کے خلاف۔ باقی فواد نے جو کچھ کہا، وہ شاید بھول گئے کہ ویت نام کی جنگ میں یہی امریکی تھے جنہوں نے بے دریغ کیمیائی ہتھیار استعمال کئے تھے :)
 

قیصرانی

لائبریرین
چشم کشا نہیں مزاحیہ۔ روس کے پاس اپنے تیل اور گیس کے ذخائر اتنے موجود ہیں کہ اسے اس طرح کی کسی لالچ کی ضرورت نہیں :) یہ امریکی ہیں جو تیل دیکھتے ہی زبان نکالے پیچھے لپکتے ہیں
 

Fawad -

محفلین
باقی فواد نے جو کچھ کہا، وہ شاید بھول گئے کہ ویت نام کی جنگ میں یہی امریکی تھے جنہوں نے بے دریغ کیمیائی ہتھیار استعمال کئے تھے :)



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ کوئ پہلا موقع نہيں ہے کہ امريکی حکومت اور فوج کے خلاف اس قسم کا بے بنياد الزام لگايا گيا ہے۔ ليکن اس طرح کے الزامات کا آپ جب بھی تنقیدی جائزہ ليں اور ان رپورٹس پر تحقيق کريں تو آپ پر واضح ہو جائے گا کہ ان کی بنياد غلط تاثرات، ناقابل اعتبار ذرائع اور ايسے اعداد وشمار پر مبنی ہوتی ہے جسے غیر جانب دار حوالوں سے تحقيق اور تفتيش کے عمل سے نہيں گزارا جاتا۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے 70 کی دہائ ميں ويتنام کی جنگ ميں کيميائ ہتھياروں کا استعمال نہيں کيا تھا۔

اس سے قطع نظر ايک بہتر علمی بحث کا تقاضا تو يہ ہے کہ 4 دہائيوں پرانی جنگ کے اسرار رموز پر گفتگو کرنے کی بجائے موجود دور کے عالمی قوانين، قواعد وضوابط اور حالات کے تناظر ميں حاليہ تنازعے کا جائزہ ليا جائے۔ خاص طور پر اس صورت ميں جبکہ ويتنام کی جنگ کا شام کے جاری تنازعے سے کوئ تعلق نہيں ہے۔


ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ اس وقت امريکی حکومت نے"کیميکل ويپنز کنونشن ٹريٹی" نامی ايک معاہدے پر دستخط کر رکھے ہيں اور اس معاہدے کے تحت امريکہ پوری طرح پابند ہے۔ سی – ڈبلیو – سی دراصل ہتھياروں پر کنٹرول کا معاہدہ ہے جو کيمياوی ہتھياروں کی تياری، ان کے ذخيرے اور استعمال کو غیر قانونی قرار ديتا ہے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد "پروہوبيشن آف کيميکل ويپنز"(او – پی – سی – ڈبليو) نامی ايک نجی تنظيم کے ذمے ہے جس کا صدر دفتر ہالينڈ ميں ہے۔

اس معاہدے کے تحت سب سے اہم ذمہ داری تمام تر کيمياوی ہتھياروں کو تلف کرنے اور ان کے استعمال سے اجتناب کے ساتھ ساتھ ان کی تياری کی روک تھام کے حوالے سے ہے۔ ان ہتھياروں کو تلف کرنے کے عمل کی تصديق او – پی – سی – ڈبليو کی جانب سے کی جاتی ہے۔ اسی معاہدے ميں کيمياوی اور عسکری کارخانوں کی مرحلہ وار درجہ بندی کے حوالے سے بھی شقیں موجود ہيں۔ اس کے علاوہ معاہدے میں موجود دیگر رياستوں کی نشاندہی پر کيمياوی ہتھياروں کی تياری اور ان کے استعمال کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کی تحقيق بھی کی جاتی ہے۔

اگست 2010 تک امریکہ سميت کل 188 رياستيں سی – ڈبليو – سی کے معاہدے ميں شامل ہيں۔ ہم اپنے عالمی معاہدوں اور جنگی قواعد و ضوابط کے تحت معصوم شہريوں کی زندگيوں کو محفوظ کرنے اور انھيں ہر ممکن تحفظ مہيا کرنے کے حوالے سے پابند ہيں۔ انھی قواعد وضوابط کا اطلاق ان عسکری آپريشنز اور باہمی تعاون سے جاری مہمات پر بھی ہوتا ہے جو ہم اپنے اتحاديوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کرتے ہيں۔

حقیقت يہی ہے کہ امريکہ دنيا ميں کہيں بھی ممنوعہ ہتھياروں کے استعمال ميں قطعی طور پر ملوث نہيں ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg
 

کاشفی

محفلین
حقیقت يہی ہے کہ امريکہ دنيا ميں کہيں بھی ممنوعہ ہتھياروں کے استعمال ميں قطعی طور پر ملوث نہيں ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg

israel-125year-old-man-laughing.jpg


ہنستے ہنستے پیٹ میں درد ہوجائے گا۔۔کوئی ہنسے نہیں۔ ہنسنا منع ہے۔۔
 

کاشفی

محفلین
حقیقت يہی ہے کہ امريکہ دنيا ميں کہيں بھی ممنوعہ ہتھياروں کے استعمال ميں قطعی طور پر ملوث نہيں ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg

ہیروشیما اور ناگاساکی میں امریکہ نے غیرممنوعہ ہتھیار ایٹم پھول گرائے تھے۔۔۔
NG30.jpg

stunned-survivors-watching-vacantly-over-the-injured.jpg

h19_35.jpg
vDpsp.jpg

A-bomb.jpg
 

قیصرانی

لائبریرین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ کوئ پہلا موقع نہيں ہے کہ امريکی حکومت اور فوج کے خلاف اس قسم کا بے بنياد الزام لگايا گيا ہے۔ ليکن اس طرح کے الزامات کا آپ جب بھی تنقیدی جائزہ ليں اور ان رپورٹس پر تحقيق کريں تو آپ پر واضح ہو جائے گا کہ ان کی بنياد غلط تاثرات، ناقابل اعتبار ذرائع اور ايسے اعداد وشمار پر مبنی ہوتی ہے جسے غیر جانب دار حوالوں سے تحقيق اور تفتيش کے عمل سے نہيں گزارا جاتا۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے 70 کی دہائ ميں ويتنام کی جنگ ميں کيميائ ہتھياروں کا استعمال نہيں کيا تھا۔

اس سے قطع نظر ايک بہتر علمی بحث کا تقاضا تو يہ ہے کہ 4 دہائيوں پرانی جنگ کے اسرار رموز پر گفتگو کرنے کی بجائے موجود دور کے عالمی قوانين، قواعد وضوابط اور حالات کے تناظر ميں حاليہ تنازعے کا جائزہ ليا جائے۔ خاص طور پر اس صورت ميں جبکہ ويتنام کی جنگ کا شام کے جاری تنازعے سے کوئ تعلق نہيں ہے۔


ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ اس وقت امريکی حکومت نے"کیميکل ويپنز کنونشن ٹريٹی" نامی ايک معاہدے پر دستخط کر رکھے ہيں اور اس معاہدے کے تحت امريکہ پوری طرح پابند ہے۔ سی – ڈبلیو – سی دراصل ہتھياروں پر کنٹرول کا معاہدہ ہے جو کيمياوی ہتھياروں کی تياری، ان کے ذخيرے اور استعمال کو غیر قانونی قرار ديتا ہے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد "پروہوبيشن آف کيميکل ويپنز"(او – پی – سی – ڈبليو) نامی ايک نجی تنظيم کے ذمے ہے جس کا صدر دفتر ہالينڈ ميں ہے۔

اس معاہدے کے تحت سب سے اہم ذمہ داری تمام تر کيمياوی ہتھياروں کو تلف کرنے اور ان کے استعمال سے اجتناب کے ساتھ ساتھ ان کی تياری کی روک تھام کے حوالے سے ہے۔ ان ہتھياروں کو تلف کرنے کے عمل کی تصديق او – پی – سی – ڈبليو کی جانب سے کی جاتی ہے۔ اسی معاہدے ميں کيمياوی اور عسکری کارخانوں کی مرحلہ وار درجہ بندی کے حوالے سے بھی شقیں موجود ہيں۔ اس کے علاوہ معاہدے میں موجود دیگر رياستوں کی نشاندہی پر کيمياوی ہتھياروں کی تياری اور ان کے استعمال کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کی تحقيق بھی کی جاتی ہے۔

اگست 2010 تک امریکہ سميت کل 188 رياستيں سی – ڈبليو – سی کے معاہدے ميں شامل ہيں۔ ہم اپنے عالمی معاہدوں اور جنگی قواعد و ضوابط کے تحت معصوم شہريوں کی زندگيوں کو محفوظ کرنے اور انھيں ہر ممکن تحفظ مہيا کرنے کے حوالے سے پابند ہيں۔ انھی قواعد وضوابط کا اطلاق ان عسکری آپريشنز اور باہمی تعاون سے جاری مہمات پر بھی ہوتا ہے جو ہم اپنے اتحاديوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کرتے ہيں۔

حقیقت يہی ہے کہ امريکہ دنيا ميں کہيں بھی ممنوعہ ہتھياروں کے استعمال ميں قطعی طور پر ملوث نہيں ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s13.postimg.org/x6s2maxo7/Urdu_syria.jpg
فواد، آپ اتنے ذہین پیدائشی ہیں یا یہ کیمرہ ٹرک ہے؟ ایجنٹ اورینج چھڑک کر ویت نام پر امریکہ نے مالٹے اگانے کی کوشش کی تھی؟
 
فواد، آپ اتنے ذہین پیدائشی ہیں یا یہ کیمرہ ٹرک ہے؟ ایجنٹ اورینج چھڑک کر ویت نام پر امریکہ نے مالٹے اگانے کی کوشش کی تھی؟
یہ پیدائشی ذہین ہیں۔ کیوں کہ یہ وہ پاکستانی ہیں جو امریکہ کو چونا لگا رہے ہیں۔۔۔:laugh:
 
Top