رباعی: اب کس سے کہیں کیا ہے اداسی کا سبب

ن

نامعلوم اول

مہمان
اب کس سے کہیں کیا ہے اداسی کا سبب
ظاہر میں میّسر ہمیں آرام ہے سب
ہے یاس نے وہ دام بچھایا کاملؔ
رخصت ہوئی اس دل سے تمّنا ئے طرب​
 
Top