رباعی 1:
بے اصل خیالات سے بیزار ہیں ہم
پُر جہل رسومات سے بیزار ہیں ہم
مذہب ہو یا تہذیب و ثقافت اپنی
بے راہ روایات سے بیزار ہیں ہم
رباعی 2:
ان قصر و محلات سے بیزار ہیں ہم
دولت کے نہ منصب کے پرستار ہیں ہم
مطلوب ہے ہم کو تو خلوص اور وفا
چاہت کے، محبت کے خریدار ہیں ہم