ویسے ابھی پاکستانی میڈیا میں 16 ہلاکتیں بتائی جارہی ہیں۔۔۔۔۔ لیکن جیو نیوز پر غیر ملکی میڈیا کے حوالے سے 35 ہلاکتیں بتائی گئی ہیں۔
امریکہ کی دھشت گردی کے خلاف جنگ میں حمایت یا نہیں۔۔۔۔ لیکن یہ ایک دن تو ہونا ہی تھا۔ عالمگیر سچائی یہ ہے کہ جب بھی طالبان جیسی تنظیمیں دنیا کے کسی کونے میں مضبوط ہوتی ہیں تو اُنکا پہلا حدف ہوتا ہے "ہتھیار و طاقت" کے بل بوتے پر لوگوں پر "اپنی شریعت" کا ورژن نافذ کریں۔ چنانچہ جہاں جہاں طالبان جیسی تنظیمیں طاقت حاصل کریں گی، وہاں وہاں ایک نہ ایک دن "خونی ٹکراؤ" تو ہو گا۔ مشرف نہیں تو ڈیموکریٹک بینظیر، اور بینظیر تو نواز شریف، اور نواز شریف نہیں تو عمران خان۔۔۔۔۔ جو کوئی انکے اسلام کے بنائے ہوئے ورژن سے ذرہ برابر انحراف کرے گا، اُدھر ہی یہ جنونی جہاد شروع ہو جائے گا۔ اور یہ لوگ خون کا یہ کھیل اُس وقت تک ختم نہیں کریں گے جبتک یہ تمام لڑکیوں کے کالجز اور یونیورسٹیز بن نہ کروا دیں اور تمام حجاموں کی دکانیں بند کروا کر تمام مرددوں کی داڑھی نہ رکھوا دیں ۔۔۔
آسان الفاظ میں جو بوئیں گے وہی کاٹیں گے۔ ایسی تنظیمیں یا لوگ زمین سے نہیں اُگتے اور پاکستان کے کیس میں، کس نے ان کی پرورش کی؟ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ سب سے مظلوم وہ لوگ ہیں جنکے احباب ایسے واقعات میں گزر جاتے ہیں یا معذور۔۔۔ اللہ فوج و طالبان دونوں کو ہدایت دے۔
انتہائی افسوس ناک خبر ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ جو بے گناہ مارے گئے ہیں ان کے درجات بلند فرمائے اور زخمیوں کو صحت و تندرستی عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر عطا فرمائے۔ بس یہی ہم کر سکتے ہیں کہ اللہ سے دعا کر لیں۔ کوئی ان سے پوچھے جن کے پیارے بے گناہ مارے گئے۔ صبح وہ اپنی روزی روٹی کمانے گھر سے نکلے، کسے معلوم تھا کہ وہ واپس نہیں آئیں گے۔ کتنی عورتیں بیوہ ہوئیں، کتنے بچے یتیم ہوئے، کتنے لوگ اپنی اولاد سے ہاتھ دھو بیٹھے، کتنے لوگ زخمی ہوئے، کتنے لوگ پوری زندگی کے لیے اپاہج ہو گئے، کتنے لوگ ساری زندگی کے لیے دربدر ہو گئے۔ ایک بندہ تو مر گیا لیکن اپنے پیچھے کتنی زندگیوں کو تڑپتا چھوڑ گیا۔ ظالموں کیا ملا تم کو یہ دھماکے کر کے؟
صرف طالبان ہی نہیںدنیا میںجہاں بھی ذہنی مطابقت پیدا ہوتی ہے نتائج اسی طرح کے سامنے آتے ہیں،طالبان بے چارے تو ویسے ہی بد نام ہے ،وہ برقع پہنانا چاہتے تھے ،فرانس جسے لبرل انتہا پسند سکارف اتروانا چاہتے تھے ،مشرقی تیمور کے عیسائی ہوں یا سری لنکا کے تامل ،بات سب ہی طاقت سے منواتے ہیں۔ ہاں فرق اتنا ہے ان کے جرنل سرحدیں غیر محفوظ نہیںبناتے۔۔کچھ دو اور کچھ لو کی پا لیسی 35 ،40 جانوں سے زیادہ بہتر نصور کی جاتی ہے ۔اگر ہم دہشت گردوں کی جنگ میںشریک نہ ہوتے تو نتائج یکسر محتلف ہوتے ۔