رات بھر لکھا گیا شہر کی دیواروں پر - پرویز اختر

فرخ منظور

لائبریرین
رات بھر لکھا گیا شہر کی دیواروں پر
اگلے دن کچھ بھی نہ تھا شہر کی دیواروں پر

وہ بھی دور آئے کہ ظالم کو عدالت سے ملے
لوگ لکھیں‌ جو سزا شہر کی دیواروں پر

خلقتِ شہر ترے بارے میں کہا کہتی ہے
اِک نظر ڈال ذرا شہر کی دیواروں پر

جس کو اخبار نہیں مصلحتاً چھاپ سکے
جابجا ہم نے پڑھا شہر کی دیواروں پر

لوگ کیوں نقل مکانی پہ بضد ہیں پرویز
جانے تحریر ہے کیا شہر کی دیواروں پر

(پرویز اختر)
 

جیا راؤ

محفلین
خلقتِ شہر ترے بارے میں کہا کہتی ہے
اِک نظر ڈال ذرا شہر کی دیواروں پر

جس کو اخبار نہیں مصلحتاً چھاپ سکے
جابجا ہم نے پڑھا شہر کی دیواروں پر



بہت خوب۔۔۔ !!
 
Top