دیارِچشم سے اس دل میں اُتر جانے دو ( برائے اصلاح )

عبدالودود

محفلین
دیارِچشم سے اس دل میں اُتر جانے دو
مرنا چاہتے ہیں،تیری باہوں میں مرجانے دو


اتنا پاگل ہے کسی چیز کی پرواہ نہ کرے
ہجرانِ یار سےاس قلب کو ڈر جانے دو


میرا دعدیٰ ہے تجھے چھین کر لے آونگا
پر بھروسا بھی نہیں، میرا بھی سرجانےدو


شبِ ہجران میں خود کو بھی کہیں کھویا ہے
کوئ رستہ تو دکھاؤ ،مجھےگھر جانے دو


عاشقی مرگ ہے،دنیا سے بھی ہاتھ دھولونگا
اور توبہ ہے،ہمیں اب سے صدر جانے دو


آج میں نے بھی سرِ راہ میں پی رکھی ہے
جھومنے دو،کہیں رستے میں ہی گر جانے دو


دید بالوں کی تمنا میں جکڑ رکھا ہے
زلف اپنوں کو بھی کندھوں پہ بکھر جانے دو


اب تو دھڑکن سے بھی وابستہ ہیں یادیں تیری
اب تو عبدالؔ کوبھی سنگ اسکےبسرجانے دو
 
مدیر کی آخری تدوین:
دیارِچشم سے اس دل میں اُتر جانے دو
مرنا چاہتے ہیں،تیری باہوں میں مرجانے دو

پہلا مصرع بے وزن معلوم ہوتا ہے، دوسرے مصرعے میں "چاہتے" میں الف گرانا ٹھیک نہیں۔ شتر گربہ بھی ہے۔ تری باہوں کے ساتھ مرجانے دے درست ہے، مرجانے دو نہیں۔
اتنا پاگل ہے کسی چیز کی پرواہ نہ کرے
ہجرانِ یار سےاس قلب کو ڈر جانے دو

ہجرانِ یار، ترکیب درست نہیں۔
میرا دعدیٰ ہے تجھے چھین کر لے آونگا
پر بھروسا بھی نہیں، میرا بھی سرجانےدو

ضعفِ بیان کا شکار شعر ہے۔ مدعا واضح نہیں۔ چھین 'کے' لے آؤں گا درست ہے۔
شبِ ہجران میں خود کو بھی کہیں کھویا ہے
کوئ رستہ تو دکھاؤ ،مجھےگھر جانے دو

جب ترکیب بناتے ہیں تو آخر میں ن غنہ ہو جاتا ہے۔ شبِ ہجراں، شورِ رنداں، جانِ جاں وغیرہ
عاشقی مرگ ہے،دنیا سے بھی ہاتھ دھولونگا
اور توبہ ہے،ہمیں اب سے صدر جانے دو

پہلا مصرع بحر سے مبرا ہے۔
آج میں نے بھی سرِ راہ میں پی رکھی ہے
جھومنے دو،کہیں رستے میں ہی گر جانے دو

سرِ راہ میں پینا درست ترکیب نہیں، سرِ راہ پی رکھی ہے، یا راہ میں پی رکھی ہے۔
دید بالوں کی تمنا میں جکڑ رکھا ہے
زلف اپنوں کو بھی کندھوں پہ بکھر جانے دو

مدعا واضح نہیں۔
اب تو دھڑکن سے بھی وابستہ ہیں یادیں تیری
اب تو عبدالؔ کوبھی سنگ اسکےبسرجانے دو

دوسرا مصرع خارج از وزن ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
یہ غزل تو میں بھی دیکھ چکا تھا اور مشورے بھی دے چکا تھا۔ وہ پیغام کہیں غائب ہو گیا یا یہ دو بارہ پوسٹ کی گئی ہے؟
 

عبدالودود

محفلین
نہی جی یہ وہی غزل ہے۔ مگر غلطی سے ایک وقت میں دو بار پوسٹ ہوئی ہے، ایک ہی نام سے۔ مجھے ڈیلیٹ کرنے کا طریقہ معلوم نہیں ، اسی لیے ختم نہ کر پایا۔اس کے لیے معزرت چاہتا ہوں۔
 
Top