دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

شمشاد

لائبریرین
پہلا دور مندرجہ ذیل شعر پر ختم ہوا تھا :

جنکی خاطر شہر بھی چھوڑا جن کے لیے بدنام ہوئے
آج وہی ہم سے بیگانے بیگانے سے رہتے ہیں
(حبیب جالب)

بیگانہ
 

شمشاد

لائبریرین
گذارش ہے کہ بدرِ خوش بیاں محفل میں آجائیں
کرائیں سیر کچھ ہم کو بھی آکر باغِ اردو کی
(سرور عالم راز)

باغ

(مندرجہ بالا شعر سرور عالم راز نے بشیر بدر کے لیے کہا تھا۔)
 

شمشاد

لائبریرین
ہتھیلیوں پہ رکھے چراغوں کو خود بجھایا ہوا سے پہلے
اُداس موسم میں بے بسی کا یہ سال کتنا عجیب سا تھا
(نجم الثاقب)


موسم
 
شہرِ محبت، ہجر کا موسم، عہدِ وفا اور میں
تو تو اس بستی سے خوش خوش چلا گیا، اور میں؟
ایک زمانے بعد فراز یہ شعر کہے میں نے
اک مدت سے ملے نہیں ہیں‌ یار میرا اور میں

بستی
 

فرخ منظور

لائبریرین
کیا گردش جہاں کی ہے تلخی بڑھی ہوئی
کیوں نشہ و خمار کا موسم اداس ہے

قلب و نظر کے آئینہ کو دیجیے جلا
ذوق جمال یار کا موسم اداس ہے

(شاعر نامعلوم)

"گردش"
 
ہاہاہاہاہا
سب ایک ساتھ لگے ہوئے ہیں۔
سخنور صاحب اور میں نے "موسم" پر ایک ساتھ شعر لکھے۔پھر سخنور صاحب اور جٹ صاحب نے ایک ساتھ۔
کیا پھرتی ہے جناب۔۔۔:)
 
Top