دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

جاسمن

لائبریرین
حنوط کر کے میں رکھتا اگرچہ ہر منظر
مگر میں ہوش میں کب تھا بہار راتوں کو
(سعداللہ شاہ)
حنوط
 

زھرا

محفلین
آج بھی انتظار کا ۔۔۔ وقت حنوط ہو گیا
ایسے لگا کہ حشر تک سارے ہی پل ٹھہر گئے
عدیمؔ ہاشمی

حشر
 

شمشاد

لائبریرین
سنا ہے حشر ہیں‌اس کی غزال سی آنکھیں
سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں(احمد فراز)

آنکھ
 

شیزان

لائبریرین
ایسی حسرت مرنے والی آنکھ میں تھی
میں نے موت کو حسرت کرتے دیکھا تھا

حسرت
 

شمشاد

لائبریرین
صرف اِک حسرتِ اظہار کے پر تو ہیں ندیم
میری غزلیں ہوں کہ نظمیں کہ فسانے میرے
(احمد ندیم قاسمی)

فسانہ
 

شمشاد

لائبریرین
یہ خود کو دیکھتے رہنے کی ہے جو خُو مجھ میں
چُھپا ہوا ہے کہیں وہ شگفتہ رو مجھ میں(انور شعور)

چُھپنا / چُھپا
 

جاسمن

لائبریرین
میں اپنی بے مائیگی چھپا کرکواڑ اپنے کھُلے رکھوں گا
کہ میرے گھر میں اُداس موسم کی شام آئے تو کچھ نہ پائے

کواڑ
 

زھرا

محفلین
آنکھیں موند کنارے بیٹھو ۔۔۔ من کے رکھو بند کواڑ
انشاء جی لو دھاگا لو اور لب سی لو ۔۔۔ خاموش رہو
انشاء

کنارے
 

جاسمن

لائبریرین
لا کے موجوں نے بھی ساحل پہ ہمیں چھوڑ دیا
ہم نے سوچا تھا کناروں سے کنارہ کر لیں

ساحل
 

جاسمن

لائبریرین
ہم نہیں ہوں گے تو کسی اور کے چرچے ہوں گے
خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے

خلقت
 
کل چودھویں کی رات تھی، شب بھر رہا چرچا تیرا
کچھ نے کہا یہ چاند ہے، کچھ نے کہا چہرا تیرا
ہم بھی وہیں موجود تھے، ہم سے بھی سب پُوچھا کیے
ہم ہنس دیئے، ہم چُپ رہے، منظور تھا پردہ تیرا
اس شہر میں کِس سے مِلیں، ہم سے تو چُھوٹیں محفلیں
ہر شخص تیرا نام لے، ہر شخص دیوانہ تیرا
کُوچے کو تیرے چھوڑ کے جوگی ہی بن جائیں مگر
جنگل تیرے، پربت تیرے، بستی تیری، صحرا تیرا
تُو باوفا، تُو مہرباں، ہم اور تجھ سے بدگماں؟
ہم نے تو پوچھا تھا ذرا، یہ وصف کیوں ٹھہرا تیرا
بے شک اسی کا دوش ہے، کہتا نہیں خاموش ہے
تو آپ کر ایسی دوا، بیمار ہو اچھا تیرا
ہم اور رسمِ بندگی؟ آشفتگی؟ اُفتادگی؟
احسان ہے کیا کیا تیرا، اے حسنِ بے پروا تیرا
دو اشک جانے کِس لیے، پلکوں پہ آ کر ٹِک گئے
الطاف کی بارش تیری اکرام کا دریا تیرا
اے بے دریغ و بے اَماں، ہم نے کبھی کی ہے فغاں؟
ہم کو تِری وحشت سہی ، ہم کو سہی سودا تیرا
ہم پر یہ سختی کی نظر، ہم ہیں فقیرِ رہگُزر
رستہ کبھی روکا تیرا دامن کبھی تھاما تیرا
ہاں ہاں تیری صورت حسیں، لیکن تُو اتنا بھی نہیں
اس شخص کے اشعار سے شعر ہوا کیا کیا تیرا
بے درد، سُنتی ہو تو چل، کہتا ہے کیا اچھی غزل
عاشق تیرا، رُسوا تیرا، شاعر تیرا، اِنشا تیرا
 
Top