دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

سیما علی

لائبریرین
درو دیوار میں ،مکان نہیں
واقعہ ہے ،یہ داستان نہیں

وقت کرتا ہے ہر سوال کو حل
زیست مکتب ہے امتحان نہیں
امجد اسلام امجد

مکتب
 

سیما علی

لائبریرین
طفل میں بو آئے کیا ماں باپ کے اطوار کی
دودھ تو ڈبے کا ہے تعلیم ہے سرکار کی
اکبر الہ آبادی

اطوار
 

شمشاد

لائبریرین
طفل میں بو آئے کیا ماں باپ کے اطوار کی
دودھ تو ڈبے کا ہے تعلیم ہے سرکار کی
اکبر الہ آبادی

تعلیم
 

سیما علی

لائبریرین
اک زندہ حقیقت مرے سینے میں ہے مستور
کیا سمجھے گا وہ جس کی رگوں میں ہے لہُو سرد
نے پر پردہ ، نہ تعلیم ،نئی ہو کہ پرانی
نِسوانیَتِ زن کا نِگہباں ہے فقط مرد
جس قوم نے اس زندہ حقیقت کو نہ پایا
اُس قوم کا خورشید بہت جلد ہُوا زرد
علامہ محمد اقبال

خورشید
 

شمشاد

لائبریرین
اب تو خورشید کو گزرے ہوئے صدیاں گزریں
اب اسے ڈھونڈنے میں تا بہ سحر جاؤں گا
احمد ندیم قاسمی

سحر
 
کھو نہ جا اس سحر و شام میں اے صاحب ہوش
اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش
علامہ اقبال

جہاں
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ہم کو سرکار جو قدموں میں بلاتے اپنے
سر کے بل جاتے , اُنھیں درد سناتے اپنے

ہو کے وارفتہ محبّت میں اُنھیں دیکھتے ہم
رنج و غم سارے ہمیں بھول ہی جاتے اپنے

پوچھتے حال جو آقا , تو سسکتے روتے
زخم سینے کے انھیں سارے دکھاتے اپنے

زخم
 

شمشاد

لائبریرین
کسی رنجش کو ہوا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
مجھ کو احساس دلا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
سدرشن فاکر

احساس
 

سیما علی

لائبریرین
اب تو یہ بھی نہیں رہا احساس
درد ہوتا ہے یا نہیں ہوتا​

عشق جب تک نہ کر چکے رسوا
آدمی کام کا نہیں ہوتا

رسوا
 

سیما علی

لائبریرین
تو نے دیوانہ بنایا تو میں دیوانہ بنا
اب مجھے ہوش کی دنیا میں تماشہ نہ بنا
عشق میں دیدہ و دل شیشہ و پیمانہ بنا
جھوم کر بیٹھ گئے ہم وہیں مے خانہ بنا

تماشہ
 
Top