دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

سیما علی

لائبریرین
مجروحؔ قافلے کی مرے داستاں یہ ہے
رہبر نے مل کے لوٹ لیا راہزن کے ساتھ
مجروح سلطانپوری
رہزن/راہزن
نہ لٹتا دن کو تو کب رات کو یوں بے خبر سوتا
رہا کھٹکا نہ چوری کا دعا دیتا ہوں رہزن کو

سخن کیا کہہ نہیں سکتے کہ جویا ہوں جواہر کے
جگر کیا ہم نہیں رکھتے کہ کھودیں جا کے معدن کو

مرے شاہ سلیماں جاہ سے نسبت نہیں غالب
فریدون و جم و کیخسرو و داراب و بہمن کو

مرزا اسد اللہ خان غالب
جواہر
 
نہ لٹتا دن کو تو کب رات کو یوں بے خبر سوتا
رہا کھٹکا نہ چوری کا دعا دیتا ہوں رہزن کو

سخن کیا کہہ نہیں سکتے کہ جویا ہوں جواہر کے
جگر کیا ہم نہیں رکھتے کہ کھودیں جا کے معدن کو

مرے شاہ سلیماں جاہ سے نسبت نہیں غالب
فریدون و جم و کیخسرو و داراب و بہمن کو

مرزا اسد اللہ خان غالب
جواہر
اگر ہیں تیغ میں جوہر، جواہر میں خمیرے ہیں
ادھر زور آزمائی ہے ، اُدھر طاقت کے نسخے ہیں
انور مسعود

میاں
 

سیما علی

لائبریرین
اگر ہیں تیغ میں جوہر، جواہر میں خمیرے ہیں
ادھر زور آزمائی ہے ، اُدھر طاقت کے نسخے ہیں
انور مسعود

میاں
چھوڑو ، میاں ، یہ مشغلہء شعر و شاعری
آؤ شکار کے لئے کُہسار کو چلیں

اِک مہہ جبیں کہ واسطے رونے سے فائدہ
تسکین قلب کے لئے بازار کو چلیں
مصطفیٰ زیدی

تسکین قلب
 

شمشاد

لائبریرین
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
فیض احمد فیض

راحت یا راحتیں
 

سیما علی

لائبریرین
ہے وہ بے چارگی کا حال کہ ہم
ہر کسی کو سلام کر رہے ہیں
جون ایلیا

سلام
دعا سلام بہت ہے کلام رہنے دے
جو لوگ عام ہیں ان کو تو عام رہنے دے

ارادہ باندھ غمِ انتظام رہنے دے
خدا کے ذمے بھی دو چار کام رہنے دے
راحیل فاروق

انتظام
 
دعا سلام بہت ہے کلام رہنے دے
جو لوگ عام ہیں ان کو تو عام رہنے دے

ارادہ باندھ غمِ انتظام رہنے دے
خدا کے ذمے بھی دو چار کام رہنے دے
راحیل فاروق

انتظام
خدا نے چاہا تو سب انتظام کر دیں گے
غزل پہ آئے تو مطلع میں کام کر دیں گے

پڑے رہیں تو قلندر اٹھیں تو فتنہ ہیں
ہمیں جگایا تو نیندیں حرام کر دیں گے

تمہارے جیسے جئے اور کچھ نہیں کر پائے
ہمارے جیسے مرے بھی تو نام کر دیں گے

ہم آج بھی ہیں زمیں پر مگر یہی ڈر ہے
یہ تبصرے ہمیں عالی مقام کر دیں گے

تم ایک عمر سے تمہید لکھ رہے ہو شجاعؔ
ہم ایک لفظ میں قصہ تمام کر دیں گے
شجاع خاور

جڑ
 
Top