دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

سیما علی

لائبریرین
قریب ہے یارو روز محشر چھپے گا کشتوں کا خون کیوں کر
جو چپ رہے گی زبان خنجر لہو پکارے گا آستیں کا

آستین
 
کھل گیا سب پہ حالِ دل، ہنستے ہیں دوست برملا
ضبط کیا نہ رازِ عشق، دیدۂ تر نے کیا کیا

اکبرِؔ خستہ دل کا حال، قابلِ رحم ہو گیا
اس سے سلوک، کیا کہوں، تیری نظر نے کیا کیا

اکبر الٰہ آبادی

خستہ

دل ہے زخمی اور خستہ ہے جگر
جب سے دیکھا ہے کسی کو اک نظر

عظیم

نظر
 
Top