دو شعر برائے اصلاح

محفل سے محض آپ نہیں اٹھ کے آ گئے
یاد آگیا تھا مجھ کو بھی اک کام دفعتاََ
سینے میں آسماں کے پلا ہے یہ مدتوں
وارد ہوا نہیں ہے یہ الہام دفعتاََ
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
پہلے مصرع میں محض کا تلفظ غلط بندھا ہے۔ یہاں ’صرف‘ استعمال کیا جا سکتا ہے۔اگرچہ روانی اب بھی مجروح ہے اس مصرعے کی۔
بقی درست ہے۔
 

اکمل زیدی

محفلین
سینے میں آسماں کے پلا ہے یہ مدتوں
وارد ہوا نہیں ہے یہ الہام دفعتاََ
میری ناقص معلومات میں الہام دفعتاََ ہی ہوتا ہے پلتا نہیں ہے دوسرے یہ سینے کا آسمان کی اصطلاح سمجھ نہیں آئی ..سینے میں موجود شے کو گہرائی سے تشبیہ دیتے سنا ہے ..اونچائی دماغ سے تعلق رکھتی ہے ...سینے کا آسمان ..چہ معنی دارد ؟
 
یہ الہام جو ہے نا یہ دفعتاً ہی ہوتا ہے۔۔
ویسے میں اہل علم کی مجلس میں ہوں اک سوال عرض ہے یہ الہام اور القاء ایک ہی چیز کے دو نام ہیں یا الہام الگ اور القاء الگ چیز ہے؟؟
کیوں کہ میں نے پڑھا ہے (جب انسان کوئی برائی کرنےلگتا ہے تو فرشتہ اللہ کے حکم سے القاء کرتا ہے کہ یہ بر ا کام ہے اس سے بچ جاؤ۔۔۔۔کوئی روشنی ڈالے گا اس پر؟؟؟
 
یہ الہام جو ہے نا یہ دفعتاً ہی ہوتا ہے۔۔
ویسے میں اہل علم کی مجلس میں ہوں اک سوال عرض ہے یہ الہام اور القاء ایک ہی چیز کے دو نام ہیں یا الہام الگ اور القاء الگ چیز ہے؟؟
کیوں کہ میں نے پڑھا ہے (جب انسان کوئی برائی کرنےلگتا ہے تو فرشتہ اللہ کے حکم سے القاء کرتا ہے کہ یہ بر ا کام ہے اس سے بچ جاؤ۔۔۔۔کوئی روشنی ڈالے گا اس پر؟؟؟
انسان پر تو دفعتاََ ہی ہوتا ہے لیکن شعر میں یہ بات کہنے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ بات آسمان کے سینے میں برسوں سے پل رہی ہوتی ہے، برسوں سے اس پر کام ہورہا ہوتا ہے
 
پہلے مصرع میں محض کا تلفظ غلط بندھا ہے۔ یہاں ’صرف‘ استعمال کیا جا سکتا ہے۔اگرچہ روانی اب بھی مجروح ہے اس مصرعے کی۔
بقی درست ہے۔
سر 'محض' ، آپ کے وزن پہ ہوگا نا؟
مح ض۔ فِعْل
ولی دکنی کا ایک شعر
آزاد کوں جہاں میں تعلق ہے جال محض
دل باندھنا کسی سوں ہے دل پر وبال محض
 
وارد ہوا نہیں ہے یہ الہام دفعتاََ
دوسرےشعر کے دوسرے مصرع میں 'الہام' کے ساتھ 'وارد' کا لفظ آیا ہے۔ اس پر بھی اساتذہ تھوڑی روشنی ڈالیں کہ کیا ایسے ممکن ہے۔
شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
معذرت کسی دھن میں محض پر غلط اعتراض کر گیا۔ یہ درست ہے۔
’’یہ“ کی تکرار بھی قابل قبول ہے۔
سینے میں پلنے پر اکمل کی رائے میں دم ہے۔ ویسے غم بھی تو پلا کرتے ہیں، سینے یا دل میں۔ اس لئے نا گوار بھی نہیں۔
 
معذرت کسی دھن میں محض پر غلط اعتراض کر گیا۔ یہ درست ہے۔
’’یہ“ کی تکرار بھی قابل قبول ہے۔
سینے میں پلنے پر اکمل کی رائے میں دم ہے۔ ویسے غم بھی تو پلا کرتے ہیں، سینے یا دل میں۔ اس لئے نا گوار بھی نہیں۔
جزاک اللہ سر
 
Top