دوہے- امیر خسرو

دوہے

(1)

کھیر پکائی جتن سے چرخہ دیا جلا
آیا کتا، کھا گیا تو بیٹھی ڈھول بجا

(2)

خسرو دریا پریم کا الٹی وا کی دھار
جو اترا سو ڈوب گیا، جو ڈوبا اس پار

(3)

گوری سووے سیج پہ مکھ پہ ڈالے کھیس
چل خسرو گھر اپنے ، سانجھ بھئ چو دیس

امیر خسرو
 
Top