جاسمن

لائبریرین
صرف تھوڑی سی سخن فہمی اگر دیدے خدا
زندگی کا لطف غالبؔ کی طرف داری میں ہے
شجاع خاور
 

جاسمن

لائبریرین
ساری دنیا کررہی ہے اس کی صحرا میں تلاش
اور دیوانہ چھپا ہے میرؔ کے دیوان میں
شجاع خاور
 

جاسمن

لائبریرین
اب ملے ہیں دل وجاں اس کے شجاعؔ خاور میں
پہلے غالبؔ میں غزل کا تھا دل اور میرؔ میں جاں
شجاع خاور
 

جاسمن

لائبریرین
ذوقؔ صاحب کو سخن فہموں سے آتا ہے حجاب
سارے الزام ہیں غالبؔ کے طرفدار کے سر
شجاع خاور
 

جاسمن

لائبریرین
قلم کا لطف اگر اک انیسؔ پر ہوجائے
تو پھر ہزار دبیروں سے کچھ نہیں ہوتا
شجاع خاور
 

جاسمن

لائبریرین
میر کے شعر کا احوال کہوں کیا غالب
جس کا دیوان کم از گلشنِ کشمیر نہیں
غالب
 

جاسمن

لائبریرین
ملتے رہتے ہیں مجھے آج بھی غالب کے خطوط
وہی اندازِ تخاطُب کہ " میاں کیسے ہو "
افضل خان
 
ملتے رہتے ہیں مجھے آج بھی غالب کے خطوط
وہی اندازِ تخاطُب کہ " میاں کیسے ہو "
افضل خان
میرا سلام کہیو اگر نامہ بر ملے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شعرمیرے بھی ہیں پُردرد ولیکن حسر ؔت
میر ؔ ۔۔،۔۔کا شیوۂ گفتار کہاں سے لاؤں
 
آخری تدوین:
Top