! دنیا کا سب سے خطرناک ہتھیار: ہارپ !

چاند بابو

محفلین
لیکن انہوں نے لکھا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد کسی بھی قسم کے فوجی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کی جاتی ہے اور نہ ہی مستقبل میں ایسا کوئی ارادہ ہے لیکن دوسری طرف یہاں پر کسی کا بھی داخلہ بالکل ممنوع ہے ماسوائے ہر سال چند دنوں کے جو انہوں نے وزٹرز کے لئے مخصوص کر رکھے ہیں۔اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ یہاں پر کوئی ایسا پروگرام نہیں بھی ہے جیسا اوپر بیان کیا گیا ہے تب بھی اس پروگرام کو فوجی یا کسی بھی قسم کی منفی سرگرمی میں استعمال کرنے کے امکانات تو باقی ہیں۔ اور سب سے بڑی بات یہ کہ امریکہ کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ کسی بھی قسم کی فوجی تحقیقات ہمیشہ ساری دنیا حتی کہ اپنے عوام سے بھی خفیہ رکھی جاتی ہیں اور اس امکان کو ہر گز در نہیں کیا جاسکتا ہے کہ یہ بھی اسی سلسلہ کی ایک لڑی ہو اور یہ جو سب کچھ Haarp کی سائیٹ پر لکھا گیا ہے اس پر تو من و عن یقین ہر گز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اگر اس مشن کی کوئی حقیقت ہے تو وہ لوگ پاگل توبالکل نہیں ہیں کہ اپنی خفیہ معلومات کو یوں عام سائیٹ پر رکھیں سائیٹ پر تو انہوں نے اپنی پالیسی کے مطابق ہی درج کرنا ہے۔ باقی خدا جانتا ہے کہ حقیقت کیا ہے کیونکہ زیک بھائی کے بعد میں نے بھی انٹرنیٹ پر اس کے بارے میں جاننے کی کوشش کی ہے لیکن کوئی نتیجہ نکالنا بہت مشکل ہے کیونکہ ہمارے جیسے تمام افراد جو اندھیرے میں بیٹھے ہیں‌ان کا خیال یہی ہے کہ یہ کوئی فوجی ٹیکنالوجی ہے لیکن کوئی بھی ذمہ دار ادارہ اس بارے میں بالکل خاموش ہے۔
 

arifkarim

معطل
اس سائٹ‌ کے مطابق:
Who is building the HAARP facility?
The HAARP program is jointly managed by the Air Force Research Laboratory and the Office of Naval Research. The facility is being constructed by commercial contractors through a contract with ONR.​

چونکہ یہ لیبارٹری امریکی ایر فورس اور نیوی کے انڈر ہے، اسلئے اس بات کا بالکل امکان موجود ہے کہ یہ ٹیکنالوجی امریکی دفاعی نظام کا حصہ ہے :eek:
 

Raheel Anjum

محفلین
اس سائٹ‌ کے مطابق:
who Is Building The Haarp Facility?
The Haarp Program Is Jointly Managed By The Air Force Research Laboratory And The Office Of Naval Research. The Facility Is Being Constructed By Commercial Contractors Through A Contract With Onr.​

چونکہ یہ لیبارٹری امریکی ایر فورس اور نیوی کے انڈر ہے، اسلئے اس بات کا بالکل امکان موجود ہے کہ یہ ٹیکنالوجی امریکی دفاعی نظام کا حصہ ہے :eek:

آپ کی نشاندھی بالکال صحیح لگتی ہے
 

arifkarim

معطل
امریکہ پہلے ہمارے وزیرِ اعظم سے تردید کروائے گا اور پھر فواد صاحب کہیں‌گے کہ دیکھیے آپ کے وزیرِ اعظم خود اس بات کی تردید کر رہے ہیں۔ :biggrin:

یار سیاست دان تو خود پتلے ہیں بینکسٹرز کے۔ ان پر کوئی الو ہی اعتبار کر سکتا ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
السلام علیکم۔

مجھے انتہائی افسوس ہوتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ فضولیات پر تو ہماری معلومات کا کوئی جواب ہی نہیں ہوتا جبکہ کسی علمی موضوع پر بحث ہو تو ایسا لگتا ہے کہ یہاں پر کسی نے میٹرک تک پاس نہیں کیا۔ وہی مضامین جنہیں ہم نمبر حاصل کرنے کے لیے "دل لگا کر" یاد کرتے ہیں، انہی کے متعلق ایسی احمقانہ باتیں کرتے ہیں کہ جیسے کبھی پڑھے ہی نہ ہوں۔

ہارپ کے متعلق میں مختصراً تو پہلے ہی بتا چکا ہوں لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جناب عارف کریم کو وہ جواب ناکافی معلوم ہوا۔
چنانچہ پھر سے بتا دیتا ہوں کہ ہارپ، زمین کے بالائی کرۂ فضائی کی ionosphere نامی تہہ کے مطالعے کا ایک پراجیکٹ ہے جس میں ionosphere میں برقی مقناطیسی امواج کے ذریعے مختصر پیمانے کی ہلچل پیدا کر کے ان کے اثرات کا مطالعہ کیا جائے گا۔ اس تحقیق کے عملی استعمال کی بات کریں تو اس کا تعلق ہمارے مواصلاتی نظاموں کے ساتھ ہے کیونکہ ریڈیائی لہروں کے ذریعے رابطے میں ionosphere کا ایک اہم کردار ہوتا ہے۔ بلا شبہ یہ تحقیق فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال ہو سکتی ہے لیکن اس طرح کہ اس کے ذریعے فوجی مواصلاتی نظام بہتر بنائے جائیں یا حریف کے مواصلاتی نظام کو بے کار بنانے کی تکنیکیں وضع کی جائیں۔ باقی سب دعوے بکواس ہیں۔

زلزلوں سے پہلے نظر آنے والی "عجیب و غریب" روشنیوں کی بات ہوئی ہے تو بتاتا چلوں کہ یہ روشنیاں اس لیے پیدا ہوتی ہیں کہ زلزلے کے دوران زمین کے اندر موجود مقناطیسی چٹانوں کی ٹوٹ پھوٹ سے برقی مقناطیسی امواج (electromagnetic radiation) کا اخراج ہوتا ہے۔ انہی امواج کی توانائی کے باعث بالائی کرۂ فضائی میں رنگ برنگ روشنیاں نظر آتی ہیں۔ یہ نہیں کہ یہ زلزلے ہی برقی مقناطیسی امواج کے ذریعے پیدا کیے جاتے ہیں۔ :phbbbbt:
اگر اس طرح سے سمجھ نہ آئے تو ایک دوسرے طریقے سے سمجھا دیتا ہوں جو کہ آپ نے سکول و کالج میں بھی پڑھا ہوگا۔ توانائی کی بقا کے قانون کو تو آپ جانتے ہی ہوں گے جس کے مطابق توانائی کو نہ تو پیدا کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی فنا کیا جا سکتا ہے بلکہ محض ایک شکل سے دوسری شکل میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ اب اتنا بڑا توانائی کا منبع کہاں سے لاؤ گے جو اتنی توانائی پیدا کر سکے جو [زلزلے میں خارج ہونے والی توانائی + دیگر وجوہات، مثلاً آس پاس کی ہوا میں جذب ہونے اور خلا میں منتشر ہونے، سے ضائع ہونے والی توانائی] سے زیادہ یا کم از کم اس کے برابر ہو۔

بہتر ہوگا کہ آپ سب فضول موضوعات پر اپنا وقت ضائع کرنے کے بجائے اصل سائنس پر توجہ دینا شروع کر دیں۔ اس میں مزا بھی فضولیات کے مقابلے میں زیادہ ہے اور آپ پاکستان کے لیے کوئی تعمیری کردار بھی ادا کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
 

محمد سعد

محفلین
آج سے پندرہ سولہ سال پہلے کی بات ہے جب ہم گجرات میں رہتے تھے کی ایک دن سردیوں میں اچانک رات کے پچھلے پہر گرمی شدید بڑی گئی تھی حتکہ ہم لوگ کمروں سے باہر صحنوں میں نکل آئے تھے اور آسمان کے ایک طرف دائرے کی شکل کا ایک چھوٹا سا حصہ جلتے کوئلے کی طرح دہک رہا تھا۔۔ آج اس پلازمہ کی ویڈیو دیکھی تو مجھے یاد آگیا جو لوگ وسطی پنجاب میں رہتے ہیں انہیں شاید یاد ہو مجھے اسکی وجہ تو خیر معلوم نہیں کے وہ کیا تھا البتہ اتنا سنا تھا ہم نے کے فیصل آباد میں راکھ کی بارش بھی ہوئی تھی۔۔۔ اب واللہ عالم وہ کیا تھا۔۔۔

جتنی تفصیل آپ نے بتائی ہے، اس سے تو یہ علامات کسی آتش فشانی سرگرمی کی معلوم ہوتی ہیں۔
 

arifkarim

معطل
زلزلوں سے پہلے نظر آنے والی "عجیب و غریب" روشنیوں کی بات ہوئی ہے تو بتاتا چلوں کہ یہ روشنیاں اس لیے پیدا ہوتی ہیں کہ زلزلے کے دوران زمین کے اندر موجود مقناطیسی چٹانوں کی ٹوٹ پھوٹ سے برقی مقناطیسی امواج (electromagnetic radiation) کا اخراج ہوتا ہے۔ انہی امواج کی توانائی کے باعث بالائی کرۂ فضائی میں رنگ برنگ روشنیاں نظر آتی ہیں۔ یہ نہیں کہ یہ زلزلے ہی برقی مقناطیسی امواج کے ذریعے پیدا کیے جاتے ہیں۔ :phbbbbt:

جناب پی ایچ ڈی برائے یونی ورسٹی! آپکی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ سائنس کا علم ایک طرفہ نہیں ہے کہ جو مین اسٹریم یونی ورسٹیز یا میڈیا سے آئے گا وہی درست ہوگا۔ سائنس کے علوم کیساتھ سیاسیات و انسانی سائکی کا علم بھی نے حد ضروری ہے۔ میں‌نے ایک اور پوسٹ میں ہارپ اور زلزلوں سے متعلق تفصیلی پوسٹ کی ہے:
http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=584133&postcount=13
بیشک اسکا جواب یہیں‌پیش کردو۔ اور جہاں تک زلزلے کے دوران روشنیوں نظر آنے کا سوال ہے تو وہ چین والے زلزلے سے "قبل" نظر آئی تھیں، دوران یا بعد میں‌ نہیں! :yawn:
 

محمد سعد

محفلین
جناب پی ایچ ڈی برائے یونی ورسٹی! آپکی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ سائنس کا علم ایک طرفہ نہیں ہے کہ جو مین اسٹریم یونی ورسٹیز یا میڈیا سے آئے گا وہی درست ہوگا۔ سائنس کے علوم کیساتھ سیاسیات و انسانی سائکی کا علم بھی نے حد ضروری ہے۔ میں‌نے ایک اور پوسٹ میں ہارپ اور زلزلوں سے متعلق تفصیلی پوسٹ کی ہے:
http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=584133&postcount=13
بیشک اسکا جواب یہیں‌پیش کردو۔ اور جہاں تک زلزلے کے دوران روشنیوں نظر آنے کا سوال ہے تو وہ چین والے زلزلے سے "قبل" نظر آئی تھیں، دوران یا بعد میں‌ نہیں! :yawn:

زمین کے اندر چٹانوں کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل جیسے ہی شروع ہوتا ہے، یہ برقی مقناطیسی امواج خارج ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ اور جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، کہ ان کی رفتار روشنی کے برابر ہوتی ہے، چنانچہ ان کو اوپر پہنچنے میں کوئی خاص وقت نہیں لگتا۔ جبکہ زمین کی گہرائیوں (اور یہ گہرائیاں کوئی چھوٹی موٹی گہرائیاں نہیں ہوتیں) میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کا اثر (یا زلزلے کی "لہر" کہہ لیں) اوپری سطح تک پہنچنے میں کافی وقت لگتا ہے کیونکہ اس کا انحصار ٹھوس مادے کی حرکت پر ہوتا ہے۔ وقت کے اس فرق کا انحصار بنیادی طور پر جغرافیائی خد و خال پر ہوتا ہے۔ جبکہ کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ جو برقی مقناطیسی امواج اوپر تک پہنچتی ہیں، ان میں ایسی روشنیاں پیدا کرنے جتنی توانائی ہی نہیں بچی ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ زلزلوں سے قبل (اور بعض اوقات بعد میں بھی) یہ روشنیاں نظر آتی ہیں جبکہ کچھ میں نہیں۔
جب یہ روشنیاں نظر آتی ہیں تب چونکہ ٹوٹ پھوٹ کا عمل جاری ہوتا ہے، چنانچہ میرے خیال میں اسے "زلزلے کے دوران" ہی کہا جانا چاہیے نہ کہ "زلزلے سے قبل"۔
 

arifkarim

معطل
ہارپ کا موسم کنٹرول کے علاوہ مائنڈ کنٹرول فنکشن بھی ہے۔ اس سلسلہ میں‌ امریکی گورنر Jesse Ventura کی ڈاکومنٹری:
[ame="http://www.youtube.com/watch?v=9RjzJ_JJa2E"]YouTube- Conspiracy Theory With Jesse Ventura - HAARP 1/6[/ame]
 

dxbgraphics

محفلین
اس میں کوئی شک نہیں یہودی و صیہونی ابتداء ہی سے ایسے تجربات کرتے رہتے ہیں جس کے ذریعے وہ دجال کے آنے کی راہ ہموار کر سکیں۔

اور فری میسنز انشاء اللہ اپنے ناپاک ارادوں می ناکام ہوگی۔
 

محمد سعد

محفلین
ہارپ کا موسم کنٹرول کے علاوہ مائنڈ کنٹرول فنکشن بھی ہے۔ اس سلسلہ میں‌ امریکی گورنر jesse ventura کی ڈاکومنٹری:
اس گورنر کے پتر جتنے پیسے آپ مجھے دے دیں تو میں اس سے بھی بہتر درجنوں فلمیں بنا دوں۔
باقی لطائف کو بعد کے لیے چھوڑ دیتا ہوں جب وقت مل جائے۔ فی الحال اسی پر گزارا کر لیں:
آخری حصے میں جو "مائینڈ کنٹرول" کا آلہ دکھایا گیا ہے، وہ محض ایک سادہ آڈیو پلئیر ہے اور اس کا جو حصہ گورنر دے پتر نے اپنی گردن پر لگایا وہ محض ایک سادہ ہیڈ فون۔ یقین نہیں آتا نا؟ اگر آپ کے پاس ہیڈ فون ہو تو آپ بھی اسے ضرور آزمائیں۔ ہیڈ فون آواز کی توانائی کو آپ کی جلد میں منتقل کرے گا جہاں سے آواز کی یہ لہریں آپ کے کانوں تک پہنچیں گی۔ کچھ حصہ آپ کے سر کے اندر چلتا ہوا اس کے مختلف حصوں سے بھی منعکس ہوگا جس کے باعث آواز کی سمت کا درست تعین ناممکن نہیں تو کم از کم مشکل ضرور ہو جائے گا۔
ویڈیو میں دکھائے گئے ہیڈ فون جیسی ساخت کے ہیڈ فون بہتر رہیں گے کیونکہ اس کی آواز کا کافی قریب تک (جیسے ہاتھ میں پکڑے ہوئے) پتا نہیں لگے گا لیکن جب آپ اسے اپنی گردن پر دبا کر رکھیں گے تو وہ اپنی توانائی کا بیشتر حصہ جلد میں منتقل کر دے گا جس کے باعث آپ کو ہلکی سی آواز سنائی دے گی۔

اس طرح کی ویڈیوز "آم لوگوں" کی سائنس میں کم دلچسپی کے باعث ہونے والی معلومات کی کمی کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔ بالکل اسی طرح جیسے میجک شو میں جادوگر آپ کی معلومات کی کمی کا فائدہ اٹھاتا ہے۔ اگر وہی کرتب وہ اپنی تکنیک کو سمجھنے والے لوگوں کے سامنے دکھائے تو اس کا کسی پر کچھ خاص اثر نہیں ہوگا۔ یہ کوئی نہیں کہے گا کہ واہ یار! یہ تو واقعی جادو ہے! کوئی تعریف کرے گا تو صرف اس بات کی کہ کرتب پیش کرنے والے نے اپنا کام کتنے اچھے انداز میں اور کتنا دلچسپ بنا کر پیش کیا ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
یہ کارٹون جس کے لیے ہے، وہ خود ہی سمجھ لے۔ :tongueout4:
http://xkcd.com/675/

revolutionary.png

اس لنک پر جا کر تصویر کے اوپر ماؤس لائیں تو یہ جملہ ظاہر ہوگا:
I mean, what's more likely -- that I have uncovered fundamental flaws in this field that no one in it has ever thought about, or that I need to read a little more? Hint: it's the one that involves less work.
:music:
 

arifkarim

معطل
آخری حصے میں جو "مائینڈ کنٹرول" کا آلہ دکھایا گیا ہے، وہ محض ایک سادہ آڈیو پلئیر ہے اور اس کا جو حصہ گورنر دے پتر نے اپنی گردن پر لگایا وہ محض ایک سادہ ہیڈ فون۔ یقین نہیں آتا نا؟ اگر آپ کے پاس ہیڈ فون ہو تو آپ بھی اسے ضرور آزمائیں۔ ہیڈ فون آواز کی توانائی کو آپ کی جلد میں منتقل کرے گا جہاں سے آواز کی یہ لہریں آپ کے کانوں تک پہنچیں گی۔ کچھ حصہ آپ کے سر کے اندر چلتا ہوا اس کے مختلف حصوں سے بھی منعکس ہوگا جس کے باعث آواز کی سمت کا درست تعین ناممکن نہیں تو کم از کم مشکل ضرور ہو جائے گا۔
ویڈیو میں دکھائے گئے ہیڈ فون جیسی ساخت کے ہیڈ فون بہتر رہیں گے کیونکہ اس کی آواز کا کافی قریب تک (جیسے ہاتھ میں پکڑے ہوئے) پتا نہیں لگے گا لیکن جب آپ اسے اپنی گردن پر دبا کر رکھیں گے تو وہ اپنی توانائی کا بیشتر حصہ جلد میں منتقل کر دے گا جس کے باعث آپ کو ہلکی سی آواز سنائی دے گی۔

یہ محض ایک تجربہ تھا۔ مگر ہارپ انسانی دماغ کی فریکونسی پر کام کرتا ہے۔ اور اس فریکونسی پر موصول ہونے والے سگنلز کی درست سمت متعین کرنا ممکن نہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
یہ محض ایک تجربہ تھا۔ مگر ہارپ انسانی دماغ کی فریکونسی پر کام کرتا ہے۔ اور اس فریکونسی پر موصول ہونے والے سگنلز کی درست سمت متعین کرنا ممکن نہیں۔

انسانی دماغ کوئی ریموٹ والا جہاز نہیں ہے جس کی کوئی مخصوص فریکوینسی ہوگی۔ پہلے انسانی دماغ کے کام کرنے کے طریقے کو سمجھیں پھر دعوے کرنا۔ یوٹیوب پر تو آپ کو اڑنے والے بھینسے بھی مل جائیں گے۔ تو کیا انہیں بھی سچ مان لیا جائے؟

اگر آپ انسانی دماغ کو سمجھنے میں سنجیدہ ہیں تو ابتداء کے لیے یہ مضمون اچھا رہے گا۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Neurons
اسی صفحے پر آپ کو اتنے زیادہ روابط مل جائیں گے کہ انہیں پڑھتے پڑھتے آپ علم کا ایک اچھا خاصا ذخیرہ جمع کر لیں گے۔ پھر جب آپ کو سمجھ آ جائے کہ دماغ کا نظام کیسے چلتا ہے تو پھر ہم سب کے علم میں اضافہ کرنا کہ ہارپ دماغ کو کیسے قابو کر سکتا ہے۔ کیونکہ دعویٰ آپ نے کیا ہے تو وضاحت بھی آپ ہی کریں گے۔ اور جب تک وضاحت نہیں ہوگی، تب تک دعوے میں بھی کوئی دم نہیں ہوگا۔ اس لیے جلدی سے کام پر لگ جاؤ۔ :hurryup:
 

arifkarim

معطل
محمد سعد اگر آپ سیاست دانوں پر یقین کر تے ہوں تو یہ لیجئے وینزویلا کے صدر شاویز کا بیان جسمیں انہوں نے ہیٹی زلزلے کو امریکی ہارپ ٹیسٹ قرار دیا ہے:
ایک اور سازش؟ :)
 
Top