الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
عظیم
سید عاطف علی
----------
دشمن ہیں جو ہمارے ہم کو سکھا رہے ہیں
جینا ہے کس طرح سے ہم کو بتا رہے ہیں
-----------
نرغے میں دشمنوں کے حاکم جو آ گئے ہیں
سیکھا جو ان سے رستہ ، ہم کو چلا رہے ہیں
--------یا
دشمن کے راستے پر ہم کو چلا رہے ہیں
-----------
ہاتھوں میں دشمنوں کے اب ڈور ہے ہماری
ملّت کے میر جعفر خوشیاں منا رہے ہیں
----------
حاکم بنے جو ہم پر دولت کے ہیں پجاری
ملّت کو بیچ کر وہ دولت کما رہے ہیں
-----------
غصّہ دلوں میں لے کر نکلے ہیں لوگ باہر
حاکم کو اپنی نفرت مل کر دکھا رہے ہیں
----------
سازش سے دشمنوں کی ہم پر ہوئے مسلّط
یہ بات حاکموں کو مل کر بتا رہے ہیں
-------------
میرے وطن کے لوگو سوتے رہو گے کب تک
مخلص ہیں جو تمہارے تم کو جگا رہے ہیں
----------
ہمّت نہیں کسی کی ہم پر وہ ہاتھ ڈالے
کچھ لوگ بن کے دیمک اندر سے کھا رہے ہیں
-----------
ارشد تری یہ باتیں لگتی نہیں ہیں اچھی
کچھ لوگ سن کے ان کو غصّے میں آ رہے ہیں
---------
 

الف عین

لائبریرین
دشمن ہیں جو ہمارے ہم کو سکھا رہے ہیں
جینا ہے کس طرح سے ہم کو بتا رہے ہیں
-----------
درست
نرغے میں دشمنوں کے حاکم جو آ گئے ہیں
سیکھا جو ان سے رستہ ، ہم کو چلا رہے ہیں
--------یا
دشمن کے راستے پر ہم کو چلا رہے ہیں
-----------
دونوں متبادل اچھے نہیں، دشمن لفظ دہرایا نہ جائے تو بہتر
لیکن حاکموں کا کام عوام کو راستہ دکھانا تو نہیں!

ہاتھوں میں دشمنوں کے اب ڈور ہے ہماری
ملّت کے میر جعفر خوشیاں منا رہے ہیں
درست

----------
حاکم بنے جو ہم پر دولت کے ہیں پجاری
ملّت کو بیچ کر وہ دولت کما رہے ہیں
-----------
دونوں مصرعوں میں دولت کا دہرایا جانا درست نہیں لگتا
پیسوں کے یہ پجاری حکام بن گئے ہیں
ایک مجوزہ متبادل
غصّہ دلوں میں لے کر نکلے ہیں لوگ باہر
حاکم کو اپنی نفرت مل کر دکھا رہے ہیں
----------
ایک ہی حاکم کو؟ نفرت مل کر دکھانا اچھا بیانیہ نہیں، مل کر نفرت کہا جائے
سازش سے دشمنوں کی ہم پر ہوئے مسلّط
یہ بات حاکموں کو مل کر بتا رہے ہیں
-------------
کون بتا رہے ہیں؟
میرے وطن کے لوگو سوتے رہو گے کب تک
مخلص ہیں جو تمہارے تم کو جگا رہے ہیں
----------
ٹھیک
ہمّت نہیں کسی کی ہم پر وہ ہاتھ ڈالے
کچھ لوگ بن کے دیمک اندر سے کھا رہے ہیں
-----------
دو لخت لگتا ہے
ارشد تری یہ باتیں لگتی نہیں ہیں اچھی
کچھ لوگ سن کے ان کو غصّے میں آ رہے ہیں
----
ٹھیک
کچھ لوگ ان کو سن کر. .... بھی تو ممکن تھا جو بہتر ہے
 
الف عین
(اصلاح)
غصّہ دلوں میں لے کر نکلے ہیں لوگ باہر
نفرت یہ حاکموں کو اپنی دکھا رہے ہیں
------
سازش جو تم نے کی ہے ہو گی کبھی نہ پوری
تم قوم کے ہو مجرم تم کو بتا رہے ہیں
-------
کمزور ہو نہ پاتا ہرگز وطن ہمارا
کچھ لوگ بن کے دیمک اندر سے کھا رہے ہیں
 
Top