عاطف ملک
محفلین
خیالِ یار میں ہم پُر بہار رہتے ہیں
خزاں کے غم بھی ہمیں سازگار رہتے ہیں
چمن میں صرف ہمارا ہی ذکر ہوتا ہے
برنگ لالہ ہمیں داغدار رہتے ہیں
یہ اور بات کہ تم آئے ہو تو کوئی نہیں
وگرنہ غم تو یہاں بے شمار رہتے ہیں
جہانِ قدس بھی میری نظر سے گزرا ہے
وہاں بھی تیری نظر کے شکار رہتے ہیں
بصیرتوں کو نکھارا ہمیں نے اے ساغر
تجلیوں سے ہمیں ہمکنار رہتے ہیں
خزاں کے غم بھی ہمیں سازگار رہتے ہیں
چمن میں صرف ہمارا ہی ذکر ہوتا ہے
برنگ لالہ ہمیں داغدار رہتے ہیں
یہ اور بات کہ تم آئے ہو تو کوئی نہیں
وگرنہ غم تو یہاں بے شمار رہتے ہیں
جہانِ قدس بھی میری نظر سے گزرا ہے
وہاں بھی تیری نظر کے شکار رہتے ہیں
بصیرتوں کو نکھارا ہمیں نے اے ساغر
تجلیوں سے ہمیں ہمکنار رہتے ہیں