خُدایا رکھ بھرم میرا مجھے تُو سُرخرُو کر دے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غزل برائے تصحیح

محمد نعمان

محفلین
خُدایا رکھ بھرم میرا مجھے تُو سُرخرُو کر دے
بہت ہی سُست رو ہوں میں، مجھے تو تُند خُو کر دے

محبت کرنے والے اب نہیں ملتے خدا میرے
کرم کر یوں کہ ایسے لوگ ہر جا کُو بہ کُو کر دے

یہی اب طے ہوا ہے کہ اُسے مروا دیا جائے
کوئی جو آدمی کو آدمی سے دُو بہ دُو کر دے

خُدایا عشق کی نگری میں آیا ہوں کرم کر دے
مرے دل کو بَری کر دے ، مجھے تو باوضُو کر دے

نہیں ہے جیت کَثرت میں ، نہ قلت ہار کا باعث
یہی جذبہ بلالی ہے جسے کہ سُرخُرو کر دے

مجھے خود سے مِلا نُعمان یُوں کہ اُسکا ہو جاؤں
مجھے مَیں سے جُدا کر دے ، مجھے بس تُو ہی تُو کر دے
 

محمد وارث

لائبریرین
سب سے پہلے نعمان اس بات کی خوشی ہے کہ یہ غزل مکمل وزن میں ہے، میری طرف سے، اعجاز صاحب 'کہ' پر ضرور بات کریں گے :) تو گویا اب آپ باقاعدہ 'شاعروں' فہرست میں شامل ہو گئے!

مطلع اچھا ہے لیکن مجھے سرخروئی اور تند خوئی میں مناسبت نظر نہیں آئی۔

دوسرا اور تیسرا شعر بہت اچھے ہیں، پسند آئے مجھے! مقطع بھی اچھا ہے، لا جواب!

مجموعی طور پر اچھی کاوش ہے، خوش رہو۔

اور مزید 'پوسٹ مارٹم' کیلیے اعجاز صاحب سے استدعا ہے :)
 

محمد نعمان

محفلین
بہت شکریہ وارث بھائی آپ کی عنایات ہیں۔۔۔۔
اور اس فہرست میں آنے کے لیے ابھی میں نہ ہی تیار ہوں نہ ہی آنا چاہتا ہوں کہ اس کی الگ ذمہ داریاں ہیں جو میں نبھا نہ پاؤں گا۔۔۔۔
استاد محترم کے آنے تک انتظار کرتے ہیں۔۔۔۔
اور وارث بھائی سست روئی بھی کسی عذاب سے کم تو نہیں، اسی لیے سرخروئی کا استعمال کیا اپنی کم علمی کے باوصف۔۔۔آپ ہی کچھ فرمائیے کہ میری اتنی سی سوچ اس سے آگے جا ہی نہیں سکتی۔۔۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
خُدایا عشق کی نگری میں آیا ہوں کرم کر دے
میرے دل کو بَری کر دے ، مجھے تو باوضُو کر دے

نعمان بھائی اس شعر میں میرے خیال میں ٹیپو کی غلطی ہے
سر یہ مفاعیلن ثالم ہے نا اگر ہے تو پھر
میرے کی جگہ مرے ہو گا میری ااصلاح فرمائیں شکریہ
 

محمد نعمان

محفلین
بہت شکریہ خرم بھائی درستگی کر دی ہے ۔۔۔ کچھ ارشاد تو فرمائیے بابت غزل۔۔۔
اور وارث بھائی کے بتانے پر " کہ " کو بھی بدل دیا ہے ، وارث بھائی اس پر نظر کرم فرمائیے۔۔۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
ارے بھائی ہم تو یہاں سیکھنے کے لیے آتے ہیں باقی کام تو اساتذہ صاحبان کا ہوتا ہے ہم تو بس دیکھتے ہیں اگلا سبق کیا ہو گا ہمارے لے
 

الف عین

لائبریرین
مبارک ہو نعمان،، مکمل درست ہے۔۔ وہ ایک غلطی ہے جس کا وارث نے اشارہ کیا ہے کہ میں درست نہیں سمجھتا۔ ’کہ‘ بوزن ’کے‘۔
اب آؤ مطلع کی طرف۔۔ تند خو اور سست رو میں تو مناسبت ہے، لیکن اس کا بھرم کیا معنی۔۔۔ بھرم تو ایسی بات کا رکھا جاتا ہے جو چھپا کر رکھی جائے۔ سست روی کا بھرم کس طرح ہوگا وہ تو سب کو معلوم ہو جائے گا کہ کون سست رو ہے اور کون تیز رو۔۔
میرے خیال میں پ؛ہلا مصرع اچھا ہے، دوسرے مصرع میں کچھ اور الفاظ ہوں تو بہتر ہے، ان کا سوچو کچھ۔
یہی اب طے ہوا ہے کہ اُسے مروا دیا جائے
اس کو یوں کر دو۔۔ یہی پھر طے ہوا اب اسئے مروا دیا جائے
کہ ’کہ‘ کا جھگڑا ہی نہ رہے، نہ رہے بانس نہ بجے وارث کی اور ہماری بانسری!!
اس شعر میں
خُدایا عشق کی نگری میں آیا ہوں کرم کر دے
مرے دل کو بَری کر دے ، مجھے تو باوضُو کر دے
پہلے تو مصرع اولیٰ میں ’کر دے‘ اچھا نہیں لگ رہا جو در اصل تمھاری ردیف ہے۔ دوسرے دوسرا مصرع کچھ سمجھ میں نہیں آیا، دل کس بات کا مجرم ہے جس کو بری کروایا جا رہا ہے، اور ’با وضو‘ کرنے سے مراد؟
باقی اشعار اچھے ہیں۔
 

محمد نعمان

محفلین
مبارک ہو نعمان،، مکمل درست ہے۔۔ وہ ایک غلطی ہے جس کا وارث نے اشارہ کیا ہے کہ میں درست نہیں سمجھتا۔ ’کہ‘ بوزن ’کے‘۔
اب آؤ مطلع کی طرف۔۔ تند خو اور سست رو میں تو مناسبت ہے، لیکن اس کا بھرم کیا معنی۔۔۔ بھرم تو ایسی بات کا رکھا جاتا ہے جو چھپا کر رکھی جائے۔ سست روی کا بھرم کس طرح ہوگا وہ تو سب کو معلوم ہو جائے گا کہ کون سست رو ہے اور کون تیز رو۔۔
میرے خیال میں پ؛ہلا مصرع اچھا ہے، دوسرے مصرع میں کچھ اور الفاظ ہوں تو بہتر ہے، ان کا سوچو کچھ۔
یہی اب طے ہوا ہے کہ اُسے مروا دیا جائے
اس کو یوں کر دو۔۔ یہی پھر طے ہوا اب اسئے مروا دیا جائے
کہ ’کہ‘ کا جھگڑا ہی نہ رہے، نہ رہے بانس نہ بجے وارث کی اور ہماری بانسری!!

اس شعر میں
خُدایا عشق کی نگری میں آیا ہوں کرم کر دے
مرے دل کو بَری کر دے ، مجھے تو باوضُو کر دے
پہلے تو مصرع اولیٰ میں ’کر دے‘ اچھا نہیں لگ رہا جو در اصل تمھاری ردیف ہے۔ دوسرے دوسرا مصرع کچھ سمجھ میں نہیں آیا، دل کس بات کا مجرم ہے جس کو بری کروایا جا رہا ہے، اور ’با وضو‘ کرنے سے مراد؟

باقی اشعار اچھے ہیں۔

بہت شکریہ استاد محترم آپ کا۔۔۔۔
مطلع کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔۔

اور استاد محترم میرے خیال سے وارث بھائی مصرعہ ثانی کے ابتڈائی " کہ " کے بارے میں کہہ رہے تھے جو میں نے تبدیل کر دیا ہے جب کہ مصرعہ اولٰی میں جو کہ ہے اسے تو بروزن فع ہی باندھا تھا۔۔۔

استاد محترم کر دے کی اصطلاح تبدیل کرنے کی جوشش کرتا ہوں۔۔۔
اس کے علاوہ بری کرنے سے مراد ہے دنیاوی پراگندگی جو دل میں سمائی ہوئی ہے اور دل سے مراد اندر اور " مجھے تو باوضو " سے مراد باہری اور ظاہری پاکی کے ہیں کہ جب عشق کی دہلیز پر قدم رکھا ہے تو اس کے لوازمات میں سے ہے کہ باہری اور اندرونی طور پر یہ پاکی حاصل ہو۔۔۔کیا درست سوچ ہے؟؟؟؟
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
نعمان بھائی میں بھی ہی سمجھا تھا اس شعر کی تشریح میرے ذہین میں بھی ہی آئی تھی بہت خوب اور اساتذہ کرام کا بھی بہت شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
نہیں نعمان۔۔ یہی اب طے۔ مفاعیلن
ہوا ہے کے۔ ،مفاعیلن (کہ)
اسی مصرعے میں تو ہے وہ سقم!! اور میں نے بھی اصلاح کرتے وقت تائپو کر دی۔۔
یہی اب طے ہوا ہے پھر اسے نروا دیا جائے

’بری‘ سے بظاہر مطلب تو وہی ہے جو میں نے سمجھنے کی کوشش کی ہے۔ تم جو مطلب لینے کا سوچ رہے ہو وہ بعید بھی ہے، اور تب بھی اس کے لئے درست لفظ مبریٰ ہوتا ہے، بری نہیں۔ اس شعر پر میرا اعتراض میرے خیال میں اب بھی بجا ہے۔
وارث بھئی کچھ اصلاح پر بھی گفتگو ہو جائے!!
 

محمد نعمان

محفلین
بے حد شکریہ استاد محترم۔۔۔
مجھے آپکی عنایات پہ جو خوشی ہوتی ہے یقین کیجیئے کہ اس کا مول میں کسی جہان میں بھی کیا چکاؤں گا کہ انمول نعمت ہے میرے لیے۔۔۔۔میرے پاس صرف دعاؤں کا خزانہ ہے جو ہر وقت آپ پہ لٹاتا ہوں کہ آپکی عنایات کا بدل تو نہیں پر دل کی کچھ تسلی ہی ہو جاتی ہے۔۔۔
باقی وارث بھائی سے درخواست ہے کہ استاد محترم نے جو خامیوں کی نشاندہی کی ہے اس کی تصحیح کے لیے مجھے راہ سجھا دیں۔۔۔
 

محمد نعمان

محفلین
نہیں نعمان۔۔ یہی اب طے۔ مفاعیلن
ہوا ہے کے۔ ،مفاعیلن (کہ)
اسی مصرعے میں تو ہے وہ سقم!! اور میں نے بھی اصلاح کرتے وقت تائپو کر دی۔۔
یہی اب طے ہوا ہے پھر اسے نروا دیا جائے

اور استاد محترم اس سقم کی مجھے کوئی سمجھ نہیں آئی کہ کیا ہے۔۔۔تھوڑا اس کو واضح کر دیجیئے۔۔۔
کیونکہ میں تو یہی سمجھ رہا تھا کہ "کہ " کا وزن بطور فع ہی ہے۔۔۔مگر میرے علم سے یہ بات بالا تر ہے۔۔۔کچھ وضاحت فرما دیجیئے کہ یہ سقم کیوں ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
کہ کو وارث فع کے طور پر جائز مانتے ہیں، یعنی 2 کے وزن پر۔ میرے خیال میں یہ صرف ’کِ‘ درست ہے۔ اس لئے یہاں تم نے اسے ’کے‘ کی طرح باندھا ہے۔ جو زیادہ تر اساتذہ غلط قرار دیتے ہیں۔
 

مغزل

محفلین
بہت خوب نعمان بھائی ، اچھی غزل ہے ، لاجواب ، پیش کرنے کیلیے بہت شکریہ ۔
اللہ کرے زورِ‌وقلم مشقِ سخن تیز۔
والسلام
 

محمد نعمان

محفلین
کہ کو وارث فع کے طور پر جائز مانتے ہیں، یعنی 2 کے وزن پر۔ میرے خیال میں یہ صرف ’کِ‘ درست ہے۔ اس لئے یہاں تم نے اسے ’کے‘ کی طرح باندھا ہے۔ جو زیادہ تر اساتذہ غلط قرار دیتے ہیں۔

بہت شکریہ استاد محترم۔۔۔مجھے مغالطہ یہی تھا کہ آپ بھی "کہ" کو فع مانتے ہیں۔۔۔اسی لیے میری سمجھ میں بات نہیں آ رہی تھی۔۔۔
اب اس "کہ" کے مسئلے کا حل یہی ہے کہ اس کی جگہ کوئی اور لفظ لکھا جائے :hypnotized:
 
Top