خوب ابلے گا خون اب دل کا

ایم اے راجا

محفلین
ٹھیک ہے میرے بھائی ۔ آپ نے خود ہی مان لیا کہ انداز درست نہیں تھا سو میرا بھی یہی کہنا ہے ۔
باقی میری طرف سے کوئی بات دل میں نہ لیجے گا۔ میں یوں ہی جہل مرتب آدمی ہوں۔
اکثر منھ کے بل گرتا ہوں اپنی زبان کی وجہ سے ۔۔ اللہ آپ کو جزا دے چائے پر ضرور تشریف لائیے گا۔
مجھے خدمت کا موقع ملے یہ میری خوش بختی ہے۔
بہت سلامت شاد باد آباد
شکریہ، ویسے کھانے بھی آ سکتا ہوں، ہا ہا ہا ہا ہا۔
 

الف عین

لائبریرین
راجا کی بات پر میں نے غور بھی نہیں کیا تھا حالانکہ بغیر لاگ ان کئے دیکھ لیا تھا ان کا جواب پرسوں ہی۔
عام طور پر جنون کا تعلق دماغ سے سمجھا جاتا ہے۔ دل کے ساتھ فلمی گیتوں کی زبان میں ’دل تو پاگل ہے‘ کہہ سکتے ہیں۔ لیکن جنون دل سے سر کی طرف نہیں چڑھتا، سر سے اترتا ہے۔ ویسے غزلوں میں بھی پال دل کی مثالیں مل جائیں گی، لیکن جنون چڑھنے کی نہیں۔ اسی لئے میں نے اعتراض کیا تھا۔
 

ایم اے راجا

محفلین
شکریہ سر، اگر میرا طریقہ سوال مغل صاحب کی طرح آپ کو بھی برا لگا ہو تو میں نہایت شرمندگی سے ہاتھ جوڑ کر معافی طلب کرتا ہوں، اور امید ہیکہ آپ بطور مشفق بزرگ معاف فرمائیں گے۔
 

مغزل

محفلین
کوئی بات نہیں شہزادے بھائی ۔ ہم سب آپ کے اپنے ہیں خدا نخواستہ مقصود آپ کی سبکی نہیں ، خلوص سے نشاندہی کی ہے ۔ اللہ جزا دے میرے بھائی ۔۔خوب جیو۔
 

ایم اے راجا

محفلین
لو بھئ، اس کو بھی نمٹا دیا

خوب ابلے گا خون اب دل کا
سر چڑھے گا جنون اب دل کا
// دل کا جنون؟؟
عشق جاگا ہے آج سینے میں
ہو گا غارت سکون اب دل کا
//درست
درد کے زلزلوں کی زد پر ہے
گر پڑے گا ستون اب دل کا
//دل کا ستون؟؟؟ عجیب ضرور ہے، لیکن پہلا مصرع بہت اچھا ہے، جو دوسرے مصرع کو قابل قبول بنا رہا ہے۔
ہو چکا خشک آنکھ کا چشمہ
بس یہ اگلے گی خون اب دل کا
//’بس یہ اگلے گی‘ کچھ کرخت لگ رہا ہے، آنکھ کو دوسرے مصرع میں لاؤ تو بات بہتر اور شعر رواں ہو جاتا ہے۔
ہو چلے آنسوؤں کے سوتے خشک/ چشمے خشک/ ہو چلا آنسوؤں کا چشمہ خشک
اور اگر ’آنسوؤں‘ کی وضاحت نہیں کرنا چاہتے (ابہام میں حسن بھی ہے)، تو یوں کہہ سکتے ہو۔
ہو گیا ایک ایک سوتا/چشمہ خشک
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
جا کے کہہ دے کوئی اسے راجا
یوں نہ لوٹے سکون اب دل کا
//درست
سر، مطلع یوں کیسا رہے گا ؟
خوب کھولے گا خون اب دل کا
کیا کرے گا جنون، اب دل کا
اور ان اشعارمیں سے بہتر شعر کونسا ہے ؟
اشک باقی نہیں ہیں بہنے کو
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
یا
ہو چکے خشک چشمے سارے آج
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
یا
ہو گیا ایک ایک چشمہ خشک
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
 

غ۔ن۔غ

محفلین
السلام و علیکم ایم راجہ صاحب
آپ نے اگرچہ اپنی غزل یہاں برائے اصلاح پیش کی ہے اور وہ اساتذہ بہت خوبی سے کر چکے لیکن میں
یہاں آپ کی غزل میں موجود ایک مجموعی تاثر سے متاثر ہو کر آپ کو صرف داد دینے آئی ہوں۔
تمام اشعار میں ایک دردِ نہاں کی جھلک موجود ہے اور پوری غزل اس درد کے اظہار ،اس درد سے فرار کے کرب میں
ڈوبی ہوئی ہے۔ایک جنون اور اس جنون سے حاصل کرب کے احساس کو بہت خوبی سے الفاظ کی لڑی میں پرویا ہے آپ نے
میری جانب سے داد حاضر ہے پلیز قبول کیجئے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
السلام و علیکم ایم راجہ صاحب
آپ نے اگرچہ اپنی غزل یہاں برائے اصلاح پیش کی ہے اور وہ اساتذہ بہت خوبی سے کر چکے لیکن میں
یہاں آپ کی غزل میں موجود ایک مجموعی تاثر سے متاثر ہو کر آپ کو صرف داد دینے آئی ہوں۔
تمام اشعار میں ایک دردِ نہاں کی جھلک موجود ہے اور پوری غزل اس درد کے اظہار ،اس درد سے فرار کے کرب میں
ڈوبی ہوئی ہے۔ایک جنون اور اس جنون سے حاصل کرب کے احساس کو بہت خوبی سے الفاظ کی لڑی میں پرویا ہے آپ نے
میری جانب سے داد حاضر ہے پلیز قبول کیجئے۔
آپ کی دادقبول ہے قبول ہے قبول ہے :)
بہت بہت شکریہ محترمہ کہ آپنےاس بندہ ناچیز کواس قابل سمجھا۔
اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے، آپ نےمجھے حوصلہ بخشا،میں ممنون ہوں۔
 

مغزل

محفلین
راجہ بھیا میری کسی بات سے (ہر چند کے ادبی معاملات میں ، میں نہ رعایت لینے کا قائل ہوں نہ دینے کا ) آپ کو ذہنی دلی تکلیف اور دکھ سے دوچار ہونا پڑا ہے میں اس کے لیے آپ سے دست بستہ معافی کا خواستگار ہوں ۔ میری کوشش یہی رہتی ہے کہ جو مجھے اپنے اسلاف سے ملا وہ اپنے نئے دوستوں سے بانٹ لیا کروں ، اب پہاڑی آدمی ہوں خاندان بھر میں دور دور تک کوئی ایسا نہیں جو مجھے سدھار سکے تو بحیثیتِ انسان مجھ سے اغلاط سرزد ہوجاتی ہیں۔ میں اس ناچاہی زحمت اور تکلیف پر آپ سے معذرت خوا ہ ہوں ۔۔گو کہ میرا کچھ کہنا محض اخلاص کی بنیاد پر ہوتا ہے مگر امید ہے معاف کیجے گا۔ والسلام
 

ایم اے راجا

محفلین
راجہ بھیا میری کسی بات سے (ہر چند کے ادبی معاملات میں ، میں نہ رعایت لینے کا قائل ہوں نہ دینے کا ) آپ کو ذہنی دلی تکلیف اور دکھ سے دوچار ہونا پڑا ہے میں اس کے لیے آپ سے دست بستہ معافی کا خواستگار ہوں ۔ میری کوشش یہی رہتی ہے کہ جو مجھے اپنے اسلاف سے ملا وہ اپنے نئے دوستوں سے بانٹ لیا کروں ، اب پہاڑی آدمی ہوں خاندان بھر میں دور دور تک کوئی ایسا نہیں جو مجھے سدھار سکے تو بحیثیتِ انسان مجھ سے اغلاط سرزد ہوجاتی ہیں۔ میں اس ناچاہی زحمت اور تکلیف پر آپ سے معذرت خوا ہ ہوں ۔۔گو کہ میرا کچھ کہنا محض اخلاص کی بنیاد پر ہوتا ہے مگر امید ہے معاف کیجے گا۔ والسلام
ایسی کوئی بات نہیں میرے جان سے پیارے بھائی، اب آپ مجھے مزید شرمندہ تو نہ کریں نہ
 

ایم اے راجا

محفلین
سر، مطلع یوں کیسا رہے گا ؟
خوب کھولے گا خون اب دل کا
کیا کرے گا جنون، اب دل کا
اور ان اشعارمیں سے بہتر شعر کونسا ہے ؟
اشک باقی نہیں ہیں بہنے کو
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
یا
ہو چکے خشک چشمے سارے آج
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
یا
ہو گیا ایک ایک چشمہ خشک
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
استاد محترم جب تشریف لائیں تو اسے دکھیئے گا۔ شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
اوہو، یہ مِس کر گیا تھا۔۔۔۔
خوب کھولے گا خون اب دل کا
کیا کرے گا جنون، اب دل کا
اگر تم بضد ہو کہ جنون کا قافیہ باندھا ہی جائے تو میں کیا کہہ سکتا ہوں
اشک باقی نہیں ہیں بہنے کو
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
یا
ہو چکے خشک چشمے سارے آج
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
یا
ہو گیا ایک ایک چشمہ خشک
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
ان میں پہلا شعربہت سادہ ہے۔ دوسرا اور تیسرا بہتر ہے، ان میں بھی دوسرا مجھے زیادہ پسند ہے مگر ایک اصلاح کے بعد۔ یعنی
ہو چکے خشک چشمے سارے آج
کو بہتر ہے ’سارے چشمے’ کر دیا جائے۔ ’سارے‘ کی یائے معروف گرانا ’چشمے‘ کی گرانے سے بہتر ہے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
سر اگر جنون کا قافیہ آپ یہاں درست نہیں سجھتے تو، کوئی دوسرا قافیہ تفویض کردیں، میری عقل کے تو تمام گھوڑے ہانپنے لگے ہیں:)
 
Top