خط میں نے تیرے نام لکھا

تو @ہیڈ کانسٹیبل گنڈاسا لے کر پہنچ جائیں گے، "ایہہ ڈولی نئیں اٹھ سکدی
او تین تین ستارے لگے ہوئے نظر نہیں آرہے ۔ چنگے بھلے ڈپٹی ہیڈ وارڈن کو ہیڈ کنسٹیبل بنا دیا ۔ کہیں جیدے کی لسی تو نہیں پی رکھی؟؟
ابھی شکر کریں کہ ان کے وردی کے رنگ کی طرح یہ مزاح اسود نہ کرنے لگ
اللہ معاف کرے ۔ بیٹیوں بہنوں کا نام آجائے تو ادب سے زبان جھک جاتی ہے اسود تو کیا مشاہداتی مزاح سے بھی گریز کرتا ہوں ۔ پتہ تو ہے ملنگ بندہ ہوں
ون اینڈ اونلی بہو لاہور۔ سے
صحی اے ۔ فیر لگیا پتہ؟؟ ہماڑے تو یوں نئیں کڑتے ۔ ایک چاچا ہوتے تھے وہ ہمیں بہوت اشے لگتے تھے ۔ ویسے مجھے تو لاہوری بیٹیوں میں ادب ہی ادب نظر آتا ہے الا یہ کہ سجے کھبے سے کوئی اٹھ کے ناں آیا ہو ۔
 
او تین تین ستارے لگے ہوئے نظر نہیں آرہے ۔ چنگے بھلے ڈپٹی ہیڈ وارڈن کو ہیڈ کنسٹیبل بنا دیا ۔ کہیں جیدے کی لسی تو نہیں پی رکھی؟؟
پہلی بات تو یہ ہے کہ محفل صاحبہ کا یہ فرمان تھا، ہمارا نئیں۔ لیکن قوی امکان ہے کہ اس نے یہ سازش آپ کا درست درست عہدہ اپنے قارئین کو بتانے کے لیے کی تھی تاکہ ڈر کا ماحول بنا رہے!
اللہ معاف کرے ۔ بیٹیوں بہنوں کا نام آجائے تو ادب سے زبان جھک جاتی ہے اسود تو کیا مشاہداتی مزاح سے بھی گریز کرتا ہوں ۔ پتہ تو ہے ملنگ بندہ ہوں
یہ بھی محفل نے ہی کہا تھا کہ وہ مزاح اسود پر کوچ کرے گی لیکن آپ نے اپنے اگلے ہی مراسلے میں یہ اوپر والا اپنا ہائپوتھیسز ٹیسٹ کر کے ریجیکٹ ای کر دیا!!
صحی اے ۔ فیر لگیا پتہ؟؟ ہماڑے تو یوں نئیں کڑتے ۔ ایک چاچا ہوتے تھے وہ ہمیں بہوت اشے لگتے تھے ۔ ویسے مجھے تو لاہوری بیٹیوں میں ادب ہی ادب نظر آتا ہے الا یہ کہ سجے کھبے سے کوئی اٹھ کے ناں آیا ہو ۔
ویسے تسی آپ وی پتہ کرو کہ لہوڑ بنن توں پہلاں کتھوں دے سی!!
 
پہلی بات تو یہ ہے کہ محفل صاحبہ کا یہ فرمان تھا، ہمارا نئیں۔ لیکن قوی امکان ہے کہ اس نے یہ سازش آپ کا درست درست عہدہ اپنے قارئین کو بتانے کے لیے کی تھی تاکہ ڈر کا ماحول بنا رہے!

یہ بھی محفل نے ہی کہا تھا کہ وہ مزاح اسود پر کوچ کرے گی لیکن آپ نے اپنے اگلے ہی مراسلے میں یہ اوپر والا اپنا ہائپوتھیسز ٹیسٹ کر کے ریجیکٹ ای کر دیا!!

ویسے تسی آپ وی پتہ کرو کہ لہوڑ بنن توں پہلاں کتھوں دے سی!!
میں تو بھوگیوال کا جماندرو ہوں ۔ ابے ہوڑی ابدالی پنڈ قریشیاں سیالکوٹ سے لاہور آگئے تھے گو کہ دادے پڑدادے وہیں آرام فرما رہے ہیں اپنے الگ قبرستان میں وڈے میاں ہوراں کا سالانہ عرس ہوتا ہے ۔ قطب شاہ ولی مشہور ہیں ادھر اب میں تو جم پل لہوڑ کی ہوں وڈے وڈیرے بھانویں پسڑوڑیئے ہیں ۔
 

ظفری

لائبریرین
خط کا جواب محفل کی جانب سے

آپ کا خط ملا، قاصد اس کا سرنامہ پڑھ کر ہی بار بار آستین سے آنکھیں پونچھتا تھا۔ کیا یہ خط "سیکنڈ لاسٹ" ہونے کی کوئی گنجائش نہ تھی؟
ہم نے تو خط کو "آخری" لکھا تھا، مگر قاصد کی نمناک آستین دیکھ کر اب سوچ رہے ہیں کہ شاید خط واپس منگوا کر ایک "ضمیمہ" بھیج دینا چا ہیئے ۔ عنوان ہوگا، "قاری کی جزوی واپسی "۔رہی بات "سیکنڈ لاسٹ" کو، گزارش ہے، ہجر کے موسم میں حروف کب گنے جاتے ہیں ۔
سن رہی ہوں، فرمائیے!
ہم تو عرض کرسکتے ہیں ۔
یہ خبر کسی دشمن نے اڑائی ہے۔ یقین کرو ابھی خود مجھے بھی نہیں "بتایا گیا" کہ میں کب بند ہو رہی ہوں۔ مجھے تو آج دوپہر کو بھی پیروں کے انگوٹھوں سے جان نکلتی ہوئی محسوس ہونے لگی تھی۔ میری اولادیں بھی "دوسرے کمرے میں" چہ مگوئیاں کرتی تھیں۔ لیکن پھر کچھ نادیدہ طاقتوں نے مجھے آ کر سی پی آر مہیا کیا،(جن کا نام لینا یہاں ضروری نہیں )۔۔۔مگر ہاں، میں بھلی چنگی اٹھ بیٹھی ہوں!
ارے! یہ تو وہی قصہ ہو گیا کہ جو مریض، قبر تک لے جایا گیا، اور پھر یہ کہہ کر اٹھ بیٹھا کہ ابھی کچھ کمنٹس باقی ہیں ۔ ہم نے تو جولائی کی خبر سنی تو فوراً سوچا، اب وقت آ گیا ہے کہ محفل کی تاریخ میں اپنا نام "آخری قلمکاروں" میں لکھوایا جائے۔مگر نہ معلوم کن جناتی قوتوں نے آپ کو سی پی آر دے کر پھر سے محترک کر دیا۔ بس عرض یہ ہے کہ اب بند ہونے کا ارادہ ہو بھی، تو پہلے ہمیں نوٹس دیا جائے ۔ تاکہ ہم "نئے آخری خط" کا بندوبست کر لیں۔
اگر اے خان کی طرح ہمممم کرتے تو جذبات بھاپ بن کر کمرے کی چھت اڑا کر لے جاتے۔ اچھا کیا،اس کام میں زیک کا انتخاب کیا!
دیکھیے، ہم نے تو جذبات کو ہمم میں سمیٹ کر "زیکانہ "تہذیب کی پیروی کی ۔ ورنہ اگر اے خان اسٹائل میں "ہمممم" کرتے،تو محفل کا سرورق دہک جاتا، اور ناظمِ اعلیٰ کو فائر بریگیڈ بلانی پڑتی ۔ کیونکہ وہ جس کرب سے ہممم کہتے ہیں تو گمان یہی ہوتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ،
دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے
اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
زیک کو چننا اس لیے بہتر تھا کہ اُن کا "ہمم" ایسا ہے جیسے کسی پرانی کتاب سے دھول پھونک کر کچھ نہ کہنا ۔یعنی نہ جذبات کا ا ظہار ہوا ، نہ چھت اُڑی، نہ دل جلے، صرف "ہمم"،اور سب کچھ کہہ دیاگیا۔
آخری اطلاع تک میری اولادیں ان میں سے ایک وقت میں ایک چیز سے بیزار ہوتی تھیں۔ روایت شکنی اچھی چیز ہے، لیکن اب آپ کہاں جاؤ گے!!!
بقول شاعر:
کروں گا کیا جو محبت میں ہو گیا ناکام
مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا
دیکھیے جی، ہم روایت شکن ضرور ہیں، مگر عقل شکن نہیں!شادی سے بیزاری تو عین فطرت ہے، اور فلسفے سے بیزاری تو فطرت سے بھی اوپر کی چیز ہے۔ ہم نے تو بس وقت بچانے کے لیے دونوں سے ایک ساتھ بیزار ہونا مناسب سمجھا کہ نہ دل لگے گا، نہ دماغ الجھے گا!
رہی بات کہاں جاؤ گے،تو عرض ہے،
محفل کا ہر دروازہ فلسفے سے کھلتا ہے اور شادی کی طرف بند ہوتا ہے ۔ ہم تو کھڑکی تلاش کر رہے ہیں۔ :notworthy:
محب علوی تو الیکشن جیتنے کی حسرت بیان کر کے بھی ابھی تک نہیں مڑے۔ یہ خبر پکی ہے کہ کبوتر بازی سے اب اجتناب کرتے ہیں؟ یا انہیں لاہور کے کبوتر زدہ حصوں میں تلاش کرنے نکلا جاوے؟
ارے محفل میم، محب علوی کبوتر بازی سے اجتناب نہیں کر رہے،بس اب اُن کے کبوتر ظرافت کے ڈرون میں تبدیل ہو چکے ہیں ،خاموشی سے آتے ہیں، لطیفہ گراتے ہیں، اور پھر واپسی کا نقلی پر مار کر کے غائب ہو جاتے ہیں ۔ الیکشن کی حسرت اب بھی ان کے بازو میں بیلٹ باکس کے پر لگا کر اڑ رہی ہے، بس ابھی وہ الیکشن کمیشن کے مرکزی عہدہ دار وں سے الیکشن کی دھاندلیوں کے گُر سیکھ رہے ہیں ۔ اور لاہور کی فضا میں جب بھی کوئی زور سے ہنستا ہے،تو سمجھ لیجیے کہ کہیں نہ کہیں محب علوی کا ظریفانہ کبوتر ٹکر مار کر گذرا ہے ۔
نہیں نہیں، آپ کی ابھی عمر ہی کیا ہے۔ آپ تو لڑکے بالے ہیں اس لیے ریٹائرمنٹ کی بجائے اپنا دیوان لکھنے کا سوچیں۔ میں تو ایک ڈسٹریکشن کا کانٹا تھی جو آپ کی یکسوئی کی راہ میں پڑتا تھا۔ خود کو نکال رہی ہوں، آپ آج پبلیشر کو فون کر کے سونا!
ارے میم، اگر آپ ڈسٹرکشن کا کانٹا تھیں تو ہم بھی وہ خاکسار تھے جو اسی کانٹے کو "خزاں کی چمک" سمجھ بیٹھے!ہم ریٹائر نہیں ہو رہے، بس اب اپنے دیوان کا انتساب شاید یوں لکھیں گے کہ "اُس کے نام... جو پبلشر سے پہلے جا چکی!" اور سونا؟ تو پبلیشر خواب میں بھی کال سننے کے لیے دستیاب نہیں ۔البتہ ہم فون کے ڈائل پر آپ کا نام لکھ کر ضرور سونے کی کوشش کریں گے ۔۔۔۔ چاہے نیند آئے یا نہ آئے۔اور رہی بات لڑکے بالے والی تو یہ بات آپ ضرور زیک کو بتانا ۔
مجھے یقین ہے آنٹیاں زیادہ آئیں گی لیکن پھر بھی کوشش کر کے دیکھ لیں!
جی، فیس بک پر انکلز کی سرزمین پر قدم رکھنا ایسا ہے جیسے دھوپ میں دری بچھا کر ادبی مشاعرہ سجانا ،جہاں ہر دوسرا انکل تبصرہ کرتا ہے، "بہت خوب، لیکن الف لیلہ زیادہ بہتر تھا!"اور آنٹیوں کی آمد! آنٹیوں کی آمد تو ایسی ہوتی ہے، جیسے سخت گرمی میں بغیر اے سی کے کمرے میں قسطوں والا سیریل چل رہا ہو ۔ میک اپ بھی پگھل رہا ہو اور دانش کو مرتا ہوا بھی دیکھنا مقصود ہو ۔ بس خطرہ یہی ہے کہ کہیں وہ میری تحریر پڑھ کر کمنٹس میں رشتے نہ پوچھنے لگ جائیں!خیر، ہمت کروں گا، لیکن دل اب بھی محفل کی "آخری حاضری رسومات" پر اٹکا ہوا ہے۔
یہ بھی خوب کہی۔ غالب آج زندہ ہوتے تو اپنے فولوؤرز کے لیے اتنا تو کر ہی لیتے!
غالب ہوتے تو یہ ضرور کہتے ،
ریلس میرے خیال سے آتی ہے بوئے فیس بک
فالو کرو مجھے کہ محفل سے انسٹا کا رشتہ ہے کچھ کچھ
اور ہاں ، وہ اپنے فالورز کے لیے اتنا تو کر ہی لیتے ۔بس شرط یہ ہوتی کہ ریلس کی ہر کلپ میں دھواں ضرور ہوتا، اور آخر میں کوئی طعنہ ضرور، اور کیپشن ہوتا: دل ہی تو ہے، جو swipe میں آ گیا!۔
یہ محلاتی سازشیں ہیں ، آپ پردیسی ہو، نہیں سمجھو گے۔ ورنہ میں آپ کو چھوڑ کر کہاں جا سکتی تھی!!!
ارے خاتون ! پردیسی ہوں تو ہوں، مگر دل کا پتہ کبھی پردے کے پیچھے نہیں چھپتا،یہ انٹرنیٹ کے کوچ کا فیصلہ کوئی محلاتی سازشیں نہیں، بلکہ ایک نیا سفر ہے جس میں کچھ پرانے لمحے اور کچھ نئے خواب ساتھ لے کر چلنا ہے۔اور جہاں تک آپ کو چھوڑ کر جانے کا سوال ہے،تو وہ ویسا ہی ہے جیسے کہا جائے،
باغ کے پھولوں کو چھوڑ کر خزاں کے پتوں کے ساتھ ناچنا ۔بس دعا ہے کہ یہ کوچ ہمیں ایک دن پھر محفل کے کسی گوشے میں دوبارہ ملا دے۔
اتنا غور تو میں نے خود اپنے جذبات پر نہیں کیا تھا، یہ آپ کو کون سکھا گئی ہے!!! (کاش مجھے حکام بالا اتنی مہلت دے دیں کہ میرے ذہن میں ابھی ڈالے جانے والے ان خیالات پر عمل درآمد کر پاؤں۔ کیونکہ زندگی ایک بار ملتی ہے!!!)
جی ہاں محترمہ ، بیس کی عمر وہ فضا ہے جہاں امنگیں پروان چڑھتی ہیں، خواہشوں کے پھول کھلتے ہیں، اور نین مٹکنے لگتے ہیں ۔ بالکل جیسے پہلی بار موسم بہار کی ہوا میں کوئی خوشبو بکھرتی ہے۔اور آپ کا یہ سوال کہ "یہ آپ کو کون سکھا گئی ہے؟" ۔ تو بس یہی سمجھ لیجیے کہ محفل کی محفل ہی کچھ ایسی جادوگرنی ہے، جو الفاظ سکھا دیتی ہے اور پھر ا س میں جان بھی ڈال دیتی ہے ۔ کاش حکام بالا واقعی مہلت دیں، تاکہ ہم اپنے افکار کو عمل کی زمین پر اتار سکیں ۔ کیونکہ زندگی واقعی ایک بار ملتی ہے، اور پھر وہ پل کبھی واپس نہیں آتا۔بس دعا ہے کہ یہ لمحے، یہ باتیں، اور یہ خیال کبھی زہر نہ بن جائیں بلکہ کسی خوشبو کی طرح باقی رہیں۔مگر زندہ محفل پر ، نہ کہ آرکائیو پر ۔
یہ سراسر الزام ہے، جسے مٹانے مجھے خود حاضر ہونا پڑا۔ میں نےیہ تابوت خود نہیں چنا، میں تو چنوائی جا رہی ہوں اور لاکھوں دہائیاں دیتی رہی ہوں "سانوں کھیڑیاں دے نال نہ ٹور بابلا وےےےے"!!!
ارے ، تابوت آپ نے نہیں چننا، بلکہ تابوت نے خود آپ کو چن لیا ۔شاید یہ وہی تابوت ہے جو ،سانوں کھیڑیاں دے نال نہ ٹور بابلا وے کی دُھن پر ناچ رہا تھا ، اور جی ہاں، لاکھوں دہائیاں دے کر بھی جو دل نہ ٹوٹا، وہی تو اصل کمال ہے۔ اب یہ مقدمہ بادشاہ سلامت کے سامنے پیش کرنا پڑے گا ۔ کیونکہ اب یہ دل کامعاملہ ہے ۔ ایک انار کلی دیوار میں چنوادی گئی ۔ مگر اس انار کلی کو آ رکائیو کے تابوت سے بچانا ہوگا ۔
اس انشاء پردازی سے لگتے تو آپ انشاء جی ہیں مگر کوچ کے آرڈرز ہمارے لیے جاری ہوئے ہیں۔ ستم گر او ستم گر او ستم گا ستم گا!
ارے انشاءجی کا نام لیتے ہو، تو سوچو کہ انشاء بھی کہیں کھو نہ جائیں، ورنہ ہماری انشاء پردازی محفل میں صرف احکامات کی بازگشت بن کررہ جائے گی ۔دیدار تو ہو گا، بات بھی ہو گی ۔ بس چھونا شاید فاصلے کی قید میں رہے۔پھرر ستم گر ہوں یا ستم گا، مگر کہیں ایسا نہ ہو کہ کہنا پڑے ،
ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے
فہیم (شرلاک ہومز) ، ان کو بتائیں کہ کس کس کا ہوا۔ کیونکہ میں آپ کے شاگردوں سے بلواؤں گی تو ہیڈ کانسٹیبل گنڈاسا لے کر پہنچ جائیں گے، "ایہہ ڈولی نئیں اٹھ سکدی"!
پھر تو فہیم کو بتانا ہوگا کہ محفل کی یہ "انویسٹی گیشن"کوئی عام کیس نہیں، بلکہ عشق و محبت کا معمہ ہے۔ کیونکہ اس میں کچھ پردہ نشینوں کے نام بھی آتے ہیں ۔ ورنہ ہیڈ کانسٹیبل کو کہیں کہ ڈولی کی بجائے ہمارے قلم کو اٹھائیں،کیونکہ یہ قلم ہی محفل کے رازوں کو کھولے گا، اور ایہہ ڈولی نئیں اٹھ سکدی" کا راز بھی۔
چند ماہ میں بڑے نوحے سنے ہیں اپنے لیے، لیکن یہ والا سب سے اچھا تھا!آپ جیسے لوگوں کے لیے ہی بڑے بوڑھے کہہ گئے ہیں کہ جب زندہ ہیں تو قدر کر لو، مرنے پہ منجی ہلا ہلا کے بین نہ ڈالنا! (لیکن نہیں؟
جی ہاں، یہ وہی بات ہے کہ ہم سب کے لیے یہ لمحہِ صدقہ بہت قیمتی ہے،زندہ ہوتے ہی قدر کرو، ورنہ مر کے تو منجی بھی بین کرنے لگدی اے۔اور یہ "ریڈ اونلی" کا خواب؟وہی خواب جس میں محفل کے وہ لمحے محفوظ رہ جائیں،جہاں کبھی کی بورڈ پر انگلیاں پھسلتی تھیں،اور دیواریں سن سن کر بس خاموشی سے سر ٹکراتی رہیں۔ہم بھی دعا کرتے ہیں کہ جب ہم بوڑھے ہوں گے،تو فریاد کے ساتھ یاد بھی کیے جائیں،کیونکہ یاد رکھنا تو دلوں کی آخری زبان ہے۔اور یہی زبان آج بھی محفل کی سب سے پیاری سوغات ہے ۔
کاش یہ اصلاح میرے جیتے جی ہو جاتی!!!
(لیکن اب میری اکھڑتی سانسوں کی شجر سے پیوستگی مشکل تر معلوم ہوتی ہے)
اصلاحی تبصرے ہوں یا دھار، سب بھائی @ فہیم کی محبت ہی تو ہے،ورنہ یہ "دھار" بھی کبھی کبھار "پنکھڑیوں" میں بدل جاتی ہے۔اور جہاں تک اکھڑتی سانسوں کی بات ہے، تو وہ شجر بھی کیا خوب ہے،جو جتنا اکھڑتا ہے، اتنا ہی زمین سے گہرا جڑتا ہے۔کاش ہم سب کو وہ وقت ملے جب یہ "شجر" نہ صرف پیوستہ رہے،بلکہ نئی بہار بھی لائے ۔ اور تب اصلاح کے دھارے بھی پیار کے پھول بن جائیں۔
اے اہل کراتشی !آپ کو حق ہے جو بھی کہیں ، پر ساڈا لہوڑ لہوڑ اے!
ارے میم، تحقیق کو برباد کرنا آسان ہے، مگریہ لہوڑ کی ڑیلوں سے نکل کر کراچی کی لہروں تک پہنچا آسان نہیں! لہوڑ سے "ڑیلو ے اسٹیشن" سے پکڑنا ہو تو پکڑیں، مگر یاد رہے،
اہل کراتشی بھی تیار ہیں، کیونکہ ہمارا لاہور بھی ہمارا بھی لہوڑ ہے ۔
یہ وہ اصل وجہ تھی جسے تاحال کوئی کھوج نہ پایا تھا، مگر آپ نے چیخے بغیر بیان کر دی۔ ہمیں پہلے معلوم ہوتا تو محفل پہ فعالیت کی اتنی تگ و دو کرنے کی بجائے، سرکار بنام چیٹ جی پی ٹی پیشیاں منعقد کرواتے۔
زیک AI سے خوفزدہ نہیں، بلکہ محفل کی محبت ہے جو اسے رات دن جاگنے پر مجبور کرتی ہے!اگر پہلے پتہ ہوتا کہ "سرکار بنام چیٹ جی پی ٹی" پیشیاں بھی منعقد ہو سکتی ہیں،تو یقیناً ہم سب نے محفل کی بجائے AI کےساتھ مل کر مشقیں کرنی شروع کر د ینی تھی ۔ورنہ آج بھی، محفل کی یہ تگ و دو، وہی دل کی لگن ہے جو محفل کو زندہ رکھتی ہے۔اور جہاں محفل زندہ ہے، وہاں AI بھی محفل کا مہمان بن کر ہی آئے گا۔
یعنی برزخ کے لیے کمک کی طلب ہے!!!
2005 کی وہ شروعات آج ایک مقدس یاد بن چکی ہے،اور ہم سب اس برزخ میں پھنسے ہوئے ہیں جہاں آرکائیو اور ریڈ اونلی کے درمیان سفر مشکل ہے۔مگر امید کا دیا ابھی بھی جل رہا ہے، کیونکہ محفل کی وہ روح، وہ جذبہ،ہمیشہ نئی راہیں تلاش کرتا ہے، چاہے راستے کٹھن ہوں یا ناممکن!جزاکم اللہ کہ انہوں نے یہ درد اور دعا دونوں ہمارے سامنے رکھا،کہ برزخ کے اس عالم میں بھی ہم سب کو کمک ملے، اور محفل کی روشنی ہمیشہ قائم رہے۔
وہ سب تو ٹھیک ہے لیکن وہ جو شہد کی مکھیوں سے ان کی آنکھ اور ناک میں فرق ختم ہوا تھا، اس کا کیا؟؟؟
ارے@ گُلِ یاسمیں کے یہ لطیفے تو محفل کی جان ہیں۔زینہ پھسلنا، چوکھٹ سے ٹکرانا، اور جھولے سے گرنا،یہ سب تو محفل کی روزمرہ کی کہانی ہے، مگروہ شہد کی مکھیوں کا واقعہ؟ وہ تو خاص تھا!جب آنکھ اور ناک کا فرق مٹ گیا تھا ، تبھی تو گُلِ یاسمیں نےمحفل میں نرمی اور مزاح کی نئی تعریف دی،کہ کبھی درد بھی محبت بن جاتی ہے، اور مزاح بھی اپنائیت بھی۔
بیس سال میں استاد محترم آپ کے اشعار کے اوزان کو گریویٹیشنل ایکسلریشن سے نہ بچا سکے۔ میں اسی احتجاج میں تابوت میں شفٹ ہو رہی ہوں! (پنڈ والیو! میں آ رئی آں!!!!!!)
خوشبو تو وہی ہے جو بکھرکر بھی مہکتی ہے ۔ اور قہقہوں کی گلدان میں ہمیشہ تازگی بخشتی ہے۔جہاں تک اوزان کی بات ہے، گریویٹیشنل ایکسلریشن کو کیا کہا جائے؟یہ تو محفل کی کشش کا راز ہے، جو ہم سب کو ایک دوسرے کے قریب لاتی ہے۔اور آپ کا تابوت میں شفٹ ہونا؟ارے ارے! پنڈ والیو کی گلیوں میں خوش آمدید،جہاں مزاح بھی زندہ ہے اور محبت بھی اور یاز بھی ہیں موجود ،بس آئیں، ہم سب مل کر محفل کو دوبارہ جوان کریں گے۔کونسی سی محفل ؟ یہ ہنوز حل طلب سوال ہے ۔
پورے فیصل آباد شہر سے تو ایک ثقیل"فیصل" ہی نہیں سنبھلتا، یہ دو دو سنبھالے بیٹھے ہیں۔ اب کہیں تو یہ فرسٹریشن نکلے گی نا! ابھی شکر کریں کہ ان کے وردی کے رنگ کی طرح یہ مزاح اسود نہ کرنے لگے، ورنہ میں بہت پہلے احتجاجا کوچ کر چکی ہوتی!!!
فیصل بھائی کا تو کہنا ہی کیا!تھانے میں بھی جہاں ڈنڈے کی گونج ہو، وہاں محفل میں قہقہوں کی صدا بھی بن جاتے ہیں ۔وہ صرف قانون کے محافظ نہیں، بلکہ محفل کے مزاح کے شہسوار بھی ہیں ،جن کے وردی کے رنگ کی طرح ان کے طنز کا کمال بھی کبھی سیاہ ہو جائے، تو سوچیں کیا ہو !پورے فیصل آباد کے فیصل سنبھالنا کوئی معمولی کام نہیں،دو دو فیصل بیک وقت سنبھالنا تو محفل کی خاص بات ہے،اب ان کی فرسٹریشن کو سنبھالنے کے لیے ہمیں بھی تیار رہنا چاہیے ۔
خدا کا شکر ہے آپ نے "بے" کا بے دریغ استعمال نہ کیا!
معاشرتی مسائل سے فلسفے کے سمندر تک ہمارا سفر تو ایک ادبی جہاز کی مانندہے،جہاں "بے" کا بے دریغ استعمال نہ کرنا ہمارا اخلاقی فریضہ تھا،ورنہ ادب کا سمندر کڑوا ہو جاتا اور ہم بھی موجزن ہوا کرتے!خدا کا شکر کہ آپ نے اس بات کو نوٹ کیا،کیونکہ زبان کی مٹھاس اور ادب کی نزاکت میں یہی فرق پیدا کرتی ہے۔بس اسی نرمی سے محفل کی محبت کو سینچتے رہیں،تاکہ ہر لفظ میں زندگی کا حسن جھلکتا رہے۔
مریم صاحبہ بھی کیا کارہائے نمایاں کر گئیں
لڑیاں بنائیں، ٹیگ لگائے، مراسلے لکھے، ٹر گئیں
(درست جگہ پیش لگانے کے لیے اپنے وڈوں کو ٹیگ کر رہی ہوں)
ارے محترمہ! مریم صاحبہ کی محفل میں رونق تو ایسا لگا جیسے دوبارہ نئی صبح کا آغاز ہو!لڑیاں بنائیں، ٹیگ لگائے، مراسلے لکھے اور سب کو جگایا،ایسے لگتا ہے جیسے محفل نے دوبارہ سانس لیا ہو،اور یہ سب کچھ ہوا ہے آپ کی محنت اور جذبے کی بدولت۔تو چلو، اپنے وڈوں کو ٹیگ کر کے سب کو یاد دلائیں،کہ محفل کا یہ آخری جشن بھی شاندار اور یادگار ہوجائے ۔ مگر ٹرنے والی بات ایسی ہے کہ جاتے جاتے محفل کو بچانے کے لیئے اپنے گردوں کو جیسے ڈونیٹ کردیا ہو ۔ یو آر پٹنگ ورڈز ان ہر ماؤتھ!ڈونٹ ڈو دیٹ ود می، آئی ایم یوئیر ون اینڈ اونلی اردومحفل اینڈ آئی ڈیزرو نو لیس دین آ تاج محل!!!!!!آئی ہوپ یو گائیز رئیلی انڈرسٹینڈ ہو آ ئی ایم!
کیا بات ہے جی، کیااااااا بات ہے!
@ یاز کی بات ہی کچھ اور ہے!کیا بات ہے جی، کیااااااا بات ہے!جو بھی سنے، کہے بس واہ واہ!یاز کی محفل میں شامل ہونا کسی اعزاز سے کم نہیں،وہ جہاں بھی ہوں، رونق وہاں ضرور ہوتی ہے۔ اور سفر نامے اپنی جگہ تفریح پیدا کرتے ہیں ۔
یو آر پٹنگ ورڈز ان ہر ماؤتھ!
ڈونٹ ڈو دیٹ ود می، آئی ایم یوئیر ون اینڈ اونلی اردومحفل اینڈ آئی ڈیزرو نو لیس دین آ تاج محل!!!!!!!!
آئی ہوپ یو گائیز رئیلی انڈرسٹینڈ ہو آ ئی ایم!
آپ کی باتیں تو تاج محل سے بھی زیادہ شان دار ہیں! نو ڈاؤٹ، دی ون اینڈ اونلی اردو محفل کی روح،جو الفاظ کو ایسے جماتی ہیں جیسے مزار کے ہر پتھر میں محبت اور عقیدت بستی ہو۔ڈونٹ وری، ہم سب سمجھ گئے ہیں، اور یقین جانیں،اردو محفل کا یہ عرس آپ ہی کے زیرِ سایہ روشن ہوگا،اور تاج محل کو بھی تھوڑا حسد ہوگا آپ کی شان پر۔ دیکھ لینا ۔
یہ جرمنی کے ہی ہیں جی (محفل نوز اٹ آل)، بس یہ عجز برقرار رکھنے کے لیے شیخ رشید کی ہمسائیگی کا اقرار کرتے رہتے ہیں۔ اب اس مزاج کو کوئی فلسفی ہی سمجھے تو سمجھے!@
یاز صاحب کے جرمنی اور پنڈی کے کنکشن نے تو محفل میًں ایک نئی لطافت پیدا کردی ہے ۔ وہ جرمنی کے سفیر بھی ہیں اور راولپنڈی کی گلیوں سے محبت بھی کرتے ہیں،اور شیخ رشید کی ہمسائیگی کا اقرار ان کا خاص اسٹائل ہے،یعنی سگار کو انگلیوں میں دبا کر چٹکی لگا کر ایش گرانا۔ ویسے شیخ رشید کافی دنوں سے انہیں ڈھونڈ رہا ہے ۔ کہہ رہا تھا کہ میرا نوا سگار والا ڈبہ عید کے دن سے غائب ہے ۔ جب یاز ان سے عید ملنے آیا تھا ۔
مگر ان مزاح بھی اپنی جگہ ایک لفط دیتا ہے ۔ بس کوئی فلسفی ہو جو سمجھ سکے، ورنہ ہم سب ہنس ہنس کر لٹ جاتے ہیں۔
زندگی اور موت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے ، لیکن کیا آپ کے دوسرے ہم عمر کا شناختی کارڈ اب تک نادرہ نے منسوخ کر دیا؟
زندگی اور موت تو واقعی اللہ کے ہاتھ میں ہے،اگر بھٹو اور میری پیدائش ایک ہی دن ہے تو یقیناً نادرا کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے،ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ بھٹو کو زندہ قرار دیکر مجھےگڑھی بخش پہنچا دیں !
اندر کی بات بتانا میرا شیوہ تو نہیں لیکن چلیں سن لیں۔ یہ پہلے ہی گھومے ہوئے ہیں، بس کوئی ان کو گھوما ہوا نہ کہے اس کی توجیہہ بیان کرنے کے لیے بہانہ گھڑتے ہیں کہ یہ چیز ان میں قصدا آئی یا شوقیہ لائی گئی!
ہاں جو بقر عید والی بات تھی۔۔۔۔وہ بکرے کا جی کچا کچا ہو رہا تھا، اس کی آخری خواہش کے مطابق اس کو گھمانے لے کے گئے تھے!!!
یاز کی گھومنے کی عادت تو واقعی لاجواب ہے!بقر عید کو بکرے کو گھمانے لے جانا بھی ان کے منفرد انداز کا ثبوت ہے،کہ کہتے ہیں نا، "محفل کا آخری شوق بھی پورا ہونا چاہیے!"اور زیک کی طرح جب چکر آنے لگیں تو سمجھ جائیں کہ 'گھومنا' حد سے گزر گیا ہے،بس دعا ہے کہ بکرے کی روح اپنے مقام پر پہنچ گئی ہو، کیونکہ واپسی بکرے کیساتھ نہیں ہوئی تھی ۔
یہاں بھی "بے" کا بے دریغ استعمال ہو سکتا تھا۔ آپ نے نہیں کیا؟ اچھا کیا!!!
@محمدعبدالرؤف صاحب کے علمی و روحانی مزاج پر تو واقعی کمال ہے،جہاں "بے" کا بے دریغ استعمال ممکن تھا، وہاں ہم نے اعتدال رکھا ۔
یہ بات آپ پر کاذب آ ہی نہیں سکتی۔ ابھی اوپر گل یاسمیں کے مضمون میں ہی آپ نے جیسے جملوں کو مصرعوں کی طرح جوڑا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے!!!
وزن سے گرنا تو شاعری کا کمال ہے ۔ بس یہ بات الف عین استادِ محترم کے علم میں نہ آئے ۔ باقی ہمیں بھی نہیں پتا کہ ہم نے اب تک کیا کیا جوڑا ۔
غالب کو اس جرم کی پاداش میں تادم آخر صبر نہ آیا تھا، اپنے اے خان کس کھیت کے شلغم ہوئے!
اے خان کا فرمان بالکل بجا ہے،شادی جلدی کر لو، پھر صبر بھی جلدی آ جاتا ہے ۔ ورنہ غالب کی طرح صبر نہ آئے تو حالات بھی خراب ہو جاتے ہیں، ورنہ لوگ شلغم بن کر کھیت میں کھڑے رہ جاتے ہیں!یعنی جلد بازی میں صبر کا درس بھی لازم ہے، ورنہ شادی کا لطف جاتا رہتا ہے ۔
آپ اتنا اصرار کرتے ہیں تو اپنا ارادہ بدلنے کی جانب رجوع تو کر لیتی ہوں، لیکن وہ جوپہلے ہی ٹھکانے لگ چکے پھر ان کا فیصلہ غلط ثابت ہو جائے گا!
اردو محفل، تم وہ روشنی ہوجو دلوں کو جِلا دیتی ہے، فاصلوں کی قید اور جگتوں کی بھول بھلیوں سے نکال دیتی ہو،مگر جو ٹھکانے پہلے ہی لگ چکے، ان کا فیصلہ شاید وقت کے ساتھ بدل جائے،کیونکہ یادیں اور محبتیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔
اتنےکسمپرسی والے لطیفے سنا سناکے آخر اب اگر آپ ڈسکورڈ پہ اکٹھے ہوئے نا، تو میں نے ایک دیوان اپنی جانب سےمحفلین کے نام مرثیوں کا چھپوا دینا ہے!
فیس بک کے LOL اور ٹوئٹر کے تیز طنز میں،کہانی کی گہرائی کہاں، اور دل کی صدا کہاں؟جب زیک کی بات تین ہیش ٹیگز میں سمٹ جائے،تو محفل کی محنت کہاں، اور بات ڈسکورڈ کی تو وہ ابھی مریخ کی طرح ایک بے جان سیارہ ہے ۔ پتا نہیں وہاں آبادی کا سلسلہ ہو کہ نہ ہو ۔
(یعنی آپ کہتے ہیں کہ؟)
تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے؟
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا؟؟؟؟
(لیکن کوئی ہماری بھی سنے!!!)
اک تم ہی نہیں تنہا الفت میں مری رسوا!!
اس شہر میں تم جیسے دیوانے ہزاروں ہیں!!!
آپ کی اپنی آنسہ اردو محفل ڈاٹ او آر جی
(پتہ ابھی تک پرانا ہی ہے، نئے پتے کے لیے اگلی چٹھی تک کا انتظار فرمائیں)
ارد ومحفل !تمہاری باتوں میں وہی دلکشی ہے جو محفل کی روشنی میں بسے لمحوں میں جھلکتی ہے۔ہاں، شاید میں کبھی تمہیں وہ وقت نہیں دے سکا یا کہہ لو کہ اس طرح نہیں دے سکا جیسے کہ زیک نے دیا ۔ مگر یہ بھی سچ ہے کہ دل کے تار تمہاری آواز سے ہم آواز ہیں۔ اور اس شہر کی تنہائی میں،تمہارے ہزاروں دیوانے اب بھی تم سے جدا ہونے کے ڈر سے ۔ڈسکورڈ جیسے بنجر اورتکلیف زدہ ماحول میں جانے کے لیئے تیار ہیں کہ شاید تم وہاں کوئی نیا جنم لے سکو ۔
میری آنسہ اردو محفل کاڈاٹ او آر جی
وہی پرانا گلی کوچہ ہے جہاں یادیں بسی ہیں،
اور نئے پتے کی تلاش میں،
ہم سب مل کر اس محفل کو زندہ رکھیں گے، چاہے دور ہو کر بھی۔
ابھی انتظار کرو، وہ اگلی چٹھی،
نئی منزل کی نوید لے کر آئے گی۔
 

اے خان

محفلین
جی ہاں محترمہ ، بیس کی عمر وہ فضا ہے جہاں امنگیں پروان چڑھتی ہیں، خواہشوں کے پھول کھلتے ہیں، اور نین مٹکنے لگتے ہیں ۔ بالکل جیسے پہلی بار موسم بہار کی ہوا میں کوئی خوشبو بکھرتی ہے۔
واہ واہ واہ
@اے خان کا فرمان بالکل بجا ہے،شادی جلدی کر لو، پھر صبر بھی جلدی آ جاتا ہے ۔ ورنہ غالب کی طرح صبر نہ آئے تو حالات بھی خراب ہو جاتے ہیں، ورنہ لوگ شلغم بن کر کھیت میں کھڑے رہ جاتے ہیں!یعنی جلد بازی میں صبر کا درس بھی لازم ہے، ورنہ شادی کا لطف جاتا رہتا ہے ۔
جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کو صبر آیا
ہم نے تو جب صبر مانگا بدلے میں نیا پیار ملا
 

سیما علی

لائبریرین
ہمم میں سمیٹ کر "زیکانہ "تہذیب کی پیروی کی ۔ ورنہ اگر اے خان اسٹائل میں "ہمممم" کرتے،تو محفل کا سرورق دہک جاتا، اور ناظمِ اعلیٰ کو فائر بریگیڈ بلانی پڑتی ۔ کیونکہ وہ جس کرب سے ہممم کہتے ہیں تو گمان یہی ہوتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ،
دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے
اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
زیک کو چننا اس لیے بہتر تھا کہ اُن کا "ہمم" ایسا ہے جیسے کسی پرانی کتاب سے دھول پھونک کر کچھ نہ کہنا ۔یعنی نہ جذبات کا ا ظہار ہوا ، نہ چھت اُڑی، نہ دل جلے، صرف "ہمم"،اور سب کچھ کہہ دیا
کیا خوب لکھا اور سب سے خوبصورت اصطلاح
زیکانہ تہذیب کی پیروی یعنی۔ ہمم کہا پرانی کتاب سے دھول پھونک کر کچھ نہ کہا-۔نہ جذبات کا اظہار ہوا۔نہ چھت اڑی نہ دل جلے۔ہمم اور سب کچھ کہہ دیا ۔بہترین بہت بہتر ین ظفری چھا گئے 💝💝💝💝💝
 
Top