خط میں نے تیرے نام لکھا

شمشاد

لائبریرین
زکریا نے کہا:
میں نے سوچا کہ میں بھی اس تھریڈ پر لہو لگا کر شہیدوں میں شامل ہو جاؤں۔

بڑا آڑو
5 اپریل 2007

ٹو ہوم اٹ مے کنسرن:

بعد از سلام عرض ہے کہ ایک صاحب نے اپنا نام خود رکھا ہے مگر آپ کبھی اسے خدا کا غلام بناتے ہیں، کبھی اس کے نام کے متضاد سے اسے بلاتے ہیں اور کبھی اس کے پیارے سے اردو نام کے انگریزی مخفف استعمال کرتے ہیں۔ آخر نام کس لئے ہوتا ہے؟ آپ اسے کو اس کے نام سے ہی پکاریں۔ نام اچھا ہے یا برا یہ سوچنا اس کا کام ہے جس کا نام ہے آپ کو اس سے کیا۔

شکریہ

جہاں تک میرا تعلق ہے میں نے انہیں کبھی ان کی محفل پر شناخت سے نہیں بلایا کیونکہ مجھے صرف اور صرف اس بات سے خوف آتا ہے :

اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے “ وَلَا تَنَابَزُوا بِالاَلقَاب (الحجرات - 11) اور ایک دوسرے کو بُرے ناموں سے نہ پکارو۔“

اور اس بات سے آپ بھی اتفاق کریں گے کہ محفل میں ان کی شناخت “ اچھی “ نہیں ہے۔
 

امن ایمان

محفلین
ہیںںںںںں یہ یہاں اب کیا شروع ہونے لگا ہے۔
chips.gif


ایک تو آج کل کے بچے بھی بس۔۔۔۔۔مجال ہے جو ذرا برداشت نام کی چیز ہو۔۔۔ :evil:

اب مجھے دیکھ لو۔۔۔
baba0.gif
کبھی جو کسی سے الجھا ہوں یا لڑائی وڑائی کی ہو۔۔۔ایسا کرو۔۔۔سب اپنے نک۔۔۔امن و امان رکھ لو۔۔۔۔شاید اس سے کچھ فرق پڑ جائے۔۔۔ ویسےاگر میرا مشورہ مان لیا تو شاید محفل انڈیکس کچھ اس طرح نظر آئے گا۔ ۔:)

رجسٹرڈ ارکان : GoogleBot, MSNBot, امن و امان (اصلی والی)، امن و امان (نقلی والا)، امن و امان ( دو نمبر والا)، امن و امان ( 420 والا)
کیا ہے۔۔۔۔اتنے تھوڑے سے وقت کے لیے ہم سب یہاں اکٹھے ہوتے ہیں۔۔اس میں بھی سکون سے نہیں رہ سکتے۔ :(
 

امن ایمان

محفلین
نبیل نے کہا:
امن ایمان نے کہا:
بدتمیز۔۔>> بہت شکریہ۔۔بس سارا کمال تو سیفی صاحب کا ہے اُن کا خط ہی اس قدر مزے کا تھا کہ میں جواب دیے بغیر رہ ہی نہیں سکی۔ہمممم نبیل کو خط تو میں لکھ دوں۔۔۔لیکن پہلے آپ کیوں نہیں لکھتے۔۔۔؟؟؟ آپ تو انھیں سب سے زیادہ جانتے ہیں۔۔۔

:shock: امن ، یہ بات تو ہم نے بہت چھپائی ہوئی تھی، آپ کو کیسے پتا چلی؟


نبیل ۔۔>>> وہ میرے پاس ایک چیز ہے۔۔۔جو باقی لوگوں کی نسبت تو بہت تھوڑی ہے۔۔۔لیکن اگر استمعال کروں تو۔۔۔کافی عقلمند عقلمند لگتی ہوں۔
sosweet.gif



محب۔۔>>> رو تو پڑتی ہوں لیکن۔۔۔۔۔۔پھر رُلا کے ہی چھوڑتی ہوں۔۔۔۔بدلہ برابر رکھتی ہوں۔۔۔کبھی چھوڑتی نہیں۔ فوراً نہ سہی کبھی کسی وقت کسی اور جگہ سہی۔۔۔:) آپ کا اپنے خطوط کے بارے میں تجزیہ کچھ کچھ ٹھیک ہی ہے۔۔۔ :p


ماوراء ۔۔۔>>> لگتا ہے آپ کو اُس مشن کی خبر مل گئی ہے۔
what.gif
۔۔۔اور یہ آپ نے کیسے سوچ لیا کہ میں آپ کی دشمن بن سکتی تھی۔۔۔کہا تھا نا صرف اوپر اوپر سے بہادر ہوں۔۔۔۔ :)


ذکریا۔۔ >>>yummy کیا یاد دلادیا۔۔۔بڑا آڑو۔۔یہاں بھی بڑے بڑے آڑو آنے کا موسم آگیا۔۔۔: )
 

ماوراء

محفلین
امن ایمان نے کہا:
ماوراء ۔۔۔>>> لگتا ہے آپ کو اُس مشن کی خبر مل گئی ہے۔
what.gif
۔۔۔اور یہ آپ نے کیسے سوچ لیا کہ میں آپ کی دشمن بن سکتی تھی۔۔۔کہا تھا نا صرف اوپر اوپر سے بہادر ہوں۔۔۔۔ :)
نہیں خبر تو نہیں ملی۔ تم نے خود ہی ذکر کیا تھا۔
اف امن، دشمن بنتے کوئی دیر لگتی ہے، یہاں بندے تو پل بھر میں بدل جاتے ہیں۔ چلو، اب دشمنی کی باتیں چھوڑ دیتے ہیں۔ :oops: :p
 

ماوراء

محفلین

حجاب

محفلین
ماوراء نے کہا:
حجاب نے کہا:
ماوراء نے کہا:
حجاب میں تمھارے خط کا انتظار کر رہی ہوں۔ :p
050.gif

ماوراء خط کا انتظار کل تک کرو ، آج میں کچھ بزی رہی دن میں تو سوچا نہیں کچھ کہ کیا لکھوں فضلو کو :)
چلو ٹھیک ہے لیکن اس کا نام فضلو غلط ہو گیا۔ فیضو تھا۔ :p

فضلو ہو یا فیضو کوئی فرق پڑتا ہے کیا :wink: اتنے مشکل عشقیہ خطوط برداشت کر رہی ہوں نام تو کم از کم اپنی مرضی کا دے سکتی ہوں :p
 

ماوراء

محفلین
lol۔ مشکل تو نہ کہو۔ ورنہ فیضو آ کر کہے گا کہ کوئی جواب نہیں بن پایا۔ گلابو کے لیے تو کچھ بھی مشکل نہیں ہے۔ :wink:
 

شمشاد

لائبریرین
فضلو اور فیضو سے فرق کیوں نہیں پڑتا؟ یہ دو الگ الگ ہیں۔ ایسا نہ کہ کہ بقول ظفری کے ایلزبتھ ۔۔۔ حاجی امام دین کی زوجہ بن جائے یا زیبدہ ۔۔ ہیرا لال سے منسوب ہوجائے ۔

اس لیے نام صحیح ہونا چاہیے تا کہ خط بھی صحیح بندے کو مل سکے۔
 

حجاب

محفلین
محب علوی نے کہا:
امن ایمان نے کہا:
محب۔۔>>>محب، ماوراء نے خط تو بہت مزے کا لکھا تھا بس وہ تھوڑی سی کنفیوژن کی وجہ سے میں زیادہ انجوائے نہیں کرسکی تھی۔۔۔اگر میں اُس کا جواب دیتی تو پھر میری اور ماوراء کی لڑائی پکی تھی۔ :lol: ۔۔ آپ نے اچھا کیا جو میرے اُس فضول خط کا جواب نہیں دیا۔۔۔ویسے لکھا میں نے آپ سب کے لیے ہی تھا اور حیرت انگیز طور پر سب ایک دم ٹھیک بھی ہوگئے۔۔۔ہے نا مزے کی بات۔۔؟ :) آپ میرے ساتھ محاذ نہ ہی کھولیں تو اچھا ہے۔۔۔میرا بدلہ دو صورتوں میں ہوتا ہے۔۔۔یا رو پڑتی ہوں یا رُلا دیتی ہوں۔ :) آپ ابھی ذرا گلابو سے دو دو ہاتھ کرلیں۔

بس مجھے بھی یہی ڈر تھا کہ تمہاری اور ماورا کی لڑائی نہ ہو جائے۔ :)
تمہارا خط فضول ہرگز نہ تھا مگر جیسا کہ تم نے بھی کہا کہ تم جواب اتنی آسانی سے برداشت نہ کر پاتی اس لیے میں نے نہیں دیا۔ ویسے تم رو پڑو گی اس لیے چھوڑ دیا :lol:

گلابو کے ساتھ ساتھ اب ظفری اور شمشاد کے ساتھ محاذ کھلنے ہی والا ہے۔ ویسے میں نے حساب لگایا ہے کہ میرے اور حجاب کے خطوط پر یا تو لوگ محتاط ہو کر تبصرہ نہیں کر رہے یا واقعی اصلی خطوط کے قریب کا معاملہ ہوگیا۔ :wink:

او ہو اللہ رے خوش فہمی ، آپ جس طرح کے خط لکھ رہے ہیں محب اس میں معاملہ بگڑ تو سکتا ہے اصل نہیں ہو سکتا :p
اور ویسے بھی آپ تو ماہر ہیں آپ کو نہیں پتہ ایسے معاملے میں لوگ پہلے اشاروں میں بولتے ہیں آپ کو بڑی جلدی ہے تبصرے کی ، آپ جیسے خط لکھ رہے ہیں وہ پڑھ کے مجھے سمجھ نہیں آتا کہ کیا بولوں تو باقی سب کا کیا کہوں :roll:
مجھے کوئی اس طرح کے خط لکھے اگر اصل میں تو اُس کا قیام طویل عرصے تک ہاسپٹل میں ہو سکتا ہے اُففففففففف یہ عشق کے خطوط :twisted:
 

حجاب

محفلین
شمشاد نے کہا:
فضلو اور فیضو سے فرق کیوں نہیں پڑتا؟ یہ دو الگ الگ ہیں۔ ایسا نہ کہ کہ بقول ظفری کے ایلزبتھ ۔۔۔ حاجی امام دین کی زوجہ بن جائے یا زیبدہ ۔۔ ہیرا لال سے منسوب ہوجائے ۔

اس لیے نام صحیح ہونا چاہیے تا کہ خط بھی صحیح بندے کو مل سکے۔

فضلو اور فیضو ایک ہی ہیں لہٰذا اب خط کوئی اور نہیں لے سکتا پراوہ نشتہ :p
 

حجاب

محفلین
ظفری نے کہا:
محب علوی نے کہا:
‌ گلابو کے ساتھ ساتھ اب ظفری اور شمشاد کے ساتھ محاذ کھلنے ہی والا ہے۔ ویسے میں نے حساب لگایا ہے کہ میرے اور حجاب کے خطوط پر یا تو لوگ محتاط ہو کر تبصرہ نہیں کر رہے یا واقعی اصلی خطوط کے قریب کا معاملہ ہوگیا۔ :wink:

ارے میں تو انتظار کر رہا ہوں کہ تم کب محاذ کھولتے ہو ۔۔ اور میں بھی اس روایتی خط وکتابت سے باہر نکلوں ۔

اور رہی بات تمہارے اور حجاب کے مابین خطوط کے تبادلے کی تو بھائی ۔۔۔ کوئی محتاط نہیں ہے بس سب انتظار کر رہے ہیں کہ کب ان خطوط کے لفافوں پر اصل مہر لگتی ہے ۔۔۔ پھر دیکھنا لوگوں کے تبصرے ۔۔ بھئی لوگ ہوتے ہی ہیں تبصرہ کرنے کے لیئے ۔۔۔ مگر تم کیا سمجھو ، تم کیا جانو ۔۔۔ :wink:

:lol: :lol: ظفری کیوں پٹوانا چاہ رہے ہیں آپ محب کو :wink:
 

ظفری

لائبریرین
ماوراء نے کہا:
زبردست ظفری۔ اب میں تو اس کا جواب نہیں دے رہی۔ :D

کیوں ۔۔۔ ! جواب کیوں نہیں دے رہیں ۔۔۔ جواب در جواب کا ڈر ہے کیا ۔۔۔ :wink:

ویسے میرے ہر خط پر ہر بار صرف تمہی زبردست کہہ رہی ہو چلو اس بات پر ہم خوش ہوکر‌ تمہیں خط لکھنے کا ارادہ موقوف کردیتے ہیں ۔۔ مگر باقیوں کو تو میں چھوڑوں گا نہیں ۔ :twisted:
 

ظفری

لائبریرین
ماوراء نے کہا:
چلو ٹھیک ہے لیکن اس کا نام فضلو غلط ہو گیا۔ فیضو تھا۔ :p

اس کا نام فیضو ہے نہ فضلو ۔۔۔ بلکہ اس کا نام پتلُو ہے ۔۔۔۔ یہ نام ہم نے اس کا بچپن میں رکھا تھا کہ یہ عشقیہ خطوط لکھنے کا ماہر ہے ۔ ‌ ہمیشہ اس کا خط ہی پکڑا گیا مگر یہ کبھی نہیں قابو میں نہیں آیا کہ یہ ہر پتلی گلی سے بھی نکل جانے کا ماہر ہے ۔ اس لیئے ہم سب اس کو پتلُو کہتے ہیں ۔ :D
 

ظفری

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
فضلو اور فیضو سے فرق کیوں نہیں پڑتا؟ یہ دو الگ الگ ہیں۔ ایسا نہ کہ کہ بقول ظفری کے ایلزبتھ ۔۔۔ حاجی امام دین کی زوجہ بن جائے یا زیبدہ ۔۔ ہیرا لال سے منسوب ہوجائے ۔

اس لیے نام صحیح ہونا چاہیے تا کہ خط بھی صحیح بندے کو مل سکے۔

ارے شمشاد بھائی ۔ اگر ایسا چل رہا ہے تو چلنے دیں ۔۔۔ کیا پتا ۔۔۔ آپ کے یا میرے گھر بیٹھے بیٹھے نصیب کُھل جائیں ۔ :wink:
 

سارہ خان

محفلین
حجاب نے کہا:
محب علوی نے کہا:
حجاب نے کہا:
محب علوی نے کہا:
محب علوی نے کہا:
محب علوی نے کہا:
چونکہ نیا دور ہے اس لیے چیٹنگ اور ای میل سے بات چیت کا آغاز اب معمول کا حصہ ہے۔ اسی پس منظر میں اس خط کا آغاز ہوتا ہے۔


آداب ،

آپ کا شاعرانہ خلوص بذریعہ ای میل پہنچتا رہا اور میں اب اس پائے ثبوت تک پہنچ چکا ہوں جہاں میں باآسانی یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ کا ذوقِ سلیم حسنِ داد کے قابل ہے اور آپ جیسی حسنِ نظر رکھنے ولی شخصیت سے شرفِ کلام نثر کی شکل میں نہ ہونا باعثِ محرومی اور خلاف ادب ہوگا۔ جب میں نے پہلی غزل بھیجی تو دل کو یہی وہم ستاتا رہا کہ جانے غزل کا نصیب کسی باذوق سے جاگے گا یا کوئی بے ہنر اس کی قسمت تاریک کر دے گا۔ ابھی اس کشمکش میں مبتلا ہی تھا کہ اس کا جواب ایک اعلی پائے کی غزل سے باخوبی مجھ تک پہنچ گیا اور سوچا کہ اس قبولیت کی گھڑی میں کچھ اور مانگ لیا ہوتا تو شاید وہ اس سے بڑھ کر نہ ہوتا کیونکہ اس سے عمدہ جواب اور بھلا کیا ہوگا۔ شاعری ہم دونوں میں قدرِ مشترک ٹھہری ہے تو اس حوالے سے عرض کرتا چلوں کہ میں اپنے بارے میں فقط اتنا ہی کہنا چاہوں گا کہ تعارف کی ضرورت تو نہیں ہے کہ

آپ اپنا تعارف ہوا بہار کی ہے

پھر بھی رسم دنیا نبھانے کو لکھتا چلوں کہ غمِ روزگار نے مشینوں میں الجھا دیا ہے ورنہ دل تو فنونِ لطیفہ میں ہی دھڑکتا ہے۔ دیگر پسندیدہ مشاغل میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کافی کچھ ہے مگر کچھ آئندہ کے لیے بچا کر رکھ رہا ہوں۔

خط کے اختتام سے پہلے آپ سے کچھ آشنائی کی تمنا کا اظہار کرنا ضروری سمجھتا ہوں جو آپ کی طرف سے ایک ذاتی ای میل باشمول چند دلچسپیوں اور مشاغل تحریر کرنے سے ہو سکتی ہے اگر خط لکھنا دشوار ٹھہرے۔

آپ کے خط (ای میل ) کا بے چینی سے منتظر

حضور بہت شکریہ ، بڑی نوازش کہ آپ نے اس ناچیز کو اس قابل سمجھا اور اپنا قیمتی سرمایہ ، اپنی خوبصورت شاعری سے مجھے نوازا، بے انتہا مشکور ہوں۔
اسی لیے تو آپ سے اتنی الفت ہے کہ کوئی بات رد نہیں کرتے آپ باقی یہ بھی معلوم ہے کہ کچھ شکوے شکایاتیں آپ کو ہم سے ہیں جنہیں دور کرنا مشکل ضرور ہے مگر نا ممکن نہیں ، جلد ہی آپ کے دل میں دبی خواہشیں پوری ہو جائیں گی ، اطمینان رکھیے گا۔

اب اجازت دیجیے ، کبھی کبھار اپنے خوبصورت الفاظ سے ہمیں ضرور نواز دیا کیجیے اور ہاں اپنے شاعری کا ذخیرہ مجھے ضرور بھیجا کیجیے، کوئی اور قدر دان ہو نہ ہو ، میں ضرور ہوں ، آپ کی محنت کی ، آپ کی سوچ کی اور آپ کے جذبوں کی قدر ہے مجھے اپنا خیال رکھیے گا۔
خدا حافظ



پھر سے سلام ،

اجی شکریہ کیسا، آپ ہی کی چیز تھی آپ تک پہنچ گئی ویسے بھی عدل کا تقاضہ ہے کہ جس کی چیز ہو اس تک پہنچا دی جائے اور میں نے بھی عدل سے کام لیا۔ تمہارے (آپ سے تم کا فاصلہ طے کرتے ہوئے) لیے ہی لکھتا تھا تم تک نہ پہنچے تو اس سے بڑھ کر ان جمع شدہ شعروں کی بے قدری اور کیا ہوگی۔ میرا سرمایہ تمہارا بھی تو ہے ، تمہیں خود سے الگ کہاں سمجھا ہے میں نے۔ میری چیزیں تمہاری بھی تو ہیں اور تمہاری چیزوں کو بھی اپنا ہی سمجھتا ہوں میں۔ الفت کا اظہار چاہے کتنا ہی مبہم کیوں نہ ہو دلی مسرت کا باعث بنتا ہے اور تمہارے مکتوب سے اس پنہاں الفت کو محسوس کرکے روح مسرور ہوگئی ، جیسے کسی نے محبت کی برسات کر دی ہو میرے پیاسے تن پر۔ تمہاری الفت مجھے بے حد عزیز ہے اور یہ الفت ہی تو جو باہمی تعلق کو محبت سے جوڑے رکھتی ہے۔ روح کو شادابی بخشنے کے لیے کچھ الفاظ بطور ہدیہ عنایت کرتی رہنا کہ اس سے دل سنبھلا رہتا ہے اور چاہت کا احساس اور توانا رہتا ہے۔ یہ پڑھ کر ایک بار تو دل و جان جھوم اٹھے کہ کچھ خواہشیں عنقریب پوری ہو جائیں گی پھر خیال آیا کہ دل کے بہلانے کو یہ خیال اچھا ہے مگر سچا کیسے ہوگا، خواہش تو بس تمہیں سننے اور تم سے مل کر ان کہی کہنے کی ہیں مگر ہر خواب کی تعبیر کہاں؟ الفاظ میں وہ قوتِ اظہار کہاں جو تمہاری کمی کو بیان کر سکیں ، تمہارے بغیر بیتے دنوں کی داستان خود سنا سکیں ، تمہیں بتا سکیں کہ وہ دن جو تم سے باتیں کیے بنا گزرتے ہیں وہ کتنے بے کیف کتنے بے سکون ہوتے ہیں ان دنوں سے جن میں تم سے باتیں ہوتی ہیں ، جن میں زندگی محسوس ہوتی ہے۔ تمہارے کہے پر اتنا ہی اعتبار ہے جتنا خود تم پر اور میں مطمن رہوں گا بس تم میرے ساتھ رہنا۔
کبھی کبھار ہی کیوں میرے الفاظ پر بہت حق ہے تمہارا ، جب چاہا کرو گی آ جایا کریں گے سر تسلیم خم کیے اور شاعری کے مجموعے تو ہیں ہی تمہارے۔ جانتا ہوں کہ تم جذبوں کی سچی قدردان ہو اس لیے تو دل تمہارا قدردان ہے ، تمہارا خیال خود سے جدا نہیں کرتا اور ہمہ وقت تمہیں دل میں بسائے رکھتا ہوں۔

میری طرف سے اپنا بہت خیال رکھنا اور جلد لکھنا مجھے۔
الوداع

تمہارا خط اب کی بار کیا ملا سمجھو قیامت آ گئی طبیعت پہلے ہی ناساز تھی اب ساز و آواز بن گئی، تم خط پھینکتے ہوئے خط کے ساتھ چھوٹا سا پتھر باندھا کرو اس بار تمہارا خط امّاں کے سر پر لگا وہ تو شُکر تھا کہ امّاں اپنی چیخ و پکار میں یہ بھول گئیں کہ کیا چیز لگی ہے سر پر ورنہ دن میں تارے نظر آ جاتے مجھے :roll:
میں تمہاری شاعری سمجھنے کی کوشش کروں ، تمہارے خط سنبھالوں یا تمہاری حرکتوں پر پردے ڈالوں ایک ننھی سی معصوم میری جان اور اُس پر اتنے ظلم
:cry:

اور غزل ہی بھیجنا تم کبھی تحفے بھی بھیج دیا کرو ایسے تو کافی خبریں ملتی ہیں اڑتی اڑتی انار کلی میں گھوم رہے ہوتے ہو وہ تو شکر کرو اکیلے ہوتے ہو اس لیئے کبھی پوچھا نہیں اور یاد رکھو آئندہ بھی اکیلے گھومنا ورنہ وہ غزل ابّا کو بھجواؤں گی تمہارے جو تم نے مجھے لکھی ہے پھر تم پر دیوان لکھیں گے ابّا تمہارے :wink:

اور ہاں یہ تمہارے خط لکھنے کا شوق اور اُس سے زیادہ جواب مانگنے کا شوق کچھ زیادہ نہیں ہو گیا کہیں منشی لگنے کا ارادہ تو نہیں رکھتے اگر ایسا ہے تو ذرا قلم کو قابو میں رکھنا میں تمہارے مزاج سے خوب واقف ہوں :twisted:
اچھا اب اجازت دو تمہاری نئی رپورٹ ملے گی تو خط لکھوں گی۔


کیا زمانہ آ گیا کہ خط کا ملنا قیامت ٹھہرا اور طبیعت ناساز سے آہ و فریاد بن گئی۔ پہلے خط آنے پر بہار چھا جایا کرتی تھی جلترنگ سے بجنے لگتے تھے ، ہوائیں گنگنانے لگتی تھیں اور طبیعت پر نکھار آ جایا کرتا تھا اور اب قیامت ، ساری نا شکری کی بات ہیں ، گھر بیٹھے خط جو مل جاتے ہیں خود لکھ کر اس طرح پھینکنے پڑیں تو قدر بھی ہو۔ خط کے ساتھ چھوٹا پتھر باندھا کروں ، کیا خط لکھوانے کے ساتھ ساتھ پتھر مارنے کا کام بھی مجھ سے لیا کرو گی۔ گھر والوں سے نہیں بنتی تو یہ غضب تو نہ ڈھاؤ ، کچھ تو خیال کرو ان کا آخر تمہارے گھر والے ہیں ، میں اتنا خیال رکھتا ہوں کہ صرف آدھ پاؤ کے ٹماٹر میں لپیٹ کر خط پھینکتا ہوں اس پر بھی تمہاری اماں کا واویلا آدھا شہر سنتا ہے۔ ویسے تمہیں دن میں تارے نظر آنے بھی چاہیے رات بھر جو تارے گنواتی رہتی ہو مجھے۔
شاعری سمجھنے کی کوشش نہ کیا کرو بس پڑھا کرو ، سمجھ لی تو خود بھی لکھنے لگو گی اور پھر تمہارے لکھے کو کون پڑھے گا ، خط سنبھالنے کے لیے نہیں پڑھنے کے لیے بھیجتا ہوں اور حرکتیں تمہارے گھر سے باہر ہوتی ہیں تم ان سے آنکھیں بند رکھا کرو اور جتنی معصوم تمہاری جان ہے وہ میں جانتا ہوں یا تمہاری اماں۔

غزل تو خط کو سجانے کے لیے بھیجتا ہوں اور تحفے کی خوب کہی ، ابھی پچھلے ماہ ہی تو نقلی چاندی کی قیمتی انگوٹھی بھیجی تھی تمہیں۔ اب میں نواب تو ہوں نہیں کہ ہر خط کے ساتھ ایک عدد جڑاؤ ہار بھی بھیجا کروں اور بالفرض نواب ہوتا تو پھر ان عشق کے بکھیڑوں میں پڑنے کی ضرورت ہی کیا تھی ، اب میں تو خدا لگتی کہتا ہوں چاہے کسی کے دل پر جا کر لگے۔
انار کلی میں گھومتا ہوں مگر انار اور کلی دونوں سے دور دور ہی رہتا ہوں گو کھینچتے دونوں ہیں مگر تمہارا خیال ہے وگرنہ کب کا اکیلا پن ختم ہو چکا ہوتا۔ دھمکیاں مت دو غزلوں اور ابا کی اور دینی ہے تو ایک ایک کرکے دو ، اکھٹی دونوں تو نہ دو ویسے غزل میں نے وزن میں لکھی تھی اس لیے تمہارے ابا نہیں مانیں گے کہ میری ہے اور تمہارے لیے تو قطعا نہیں مانیں گے جتنے استعارے اور تشبہیات اس غزل میں ہیں اس کے بعد کسی کا خیال کسی الپسرا سے کم پر نہیں ٹھہرے گا، بھولے سے بھی تمہارا خیال نہیں آئے گا انہیں ، اک عمر گزری ہے ان کی اس دشت میں ، سمجھ جائیں گے کہ کسی نے کسی کو فردوسِ بریں دکھائی ہے۔

بھولے سے خط کا جواب دیتی ہو اور پھر یہ تاکید کہ میں جواب کا اصرار بھی نہ کروں ، منشی لگ جاتا کہیں تو تم خود پہروں بیٹھ کر خط لکھا کرتی مجھے ، تمہاری طبیعت سے اتنی واقفیت تو مجھے بھی ہے ۔

اجازت کی کتنی جلدی ہے اور جیسے سب کام میری اجازت سے کرتی ہو ، نئی رپورٹ سے پہلے ذرا اپنے گھر کی رپورٹ لکھ بھیجنا اور ہاں خط کے لیے کسی قاصد کا بندوبست کرلو اب مجھے سے ہر بار خط پھینکا نہیں جاتا۔

آداب
تمہارا خط ملا پڑھتے ہی خیال آیا تمہیں پھول ماروں گملے کے ساتھ
تم کبھی سچّے عاشق نہیں بن سکتے لکھا بھی تھا طبعیت ناساز ہے مگر تم خیریت بھی نہ پوچھ سکے اور گِلے شکوے کر کے سارے موڈ کا ستیاناس کر دیا۔
اور تم خط پھینک کے یوں غائب نہ ہوا کرو جیسے گنجے کے سر سے بال ،بہت سے کام کروانے ہوتے ہیں، بال پر یاد آیا ذرا اپنی زلفیں کٹوا لو جوگی لگنے لگے ہو پیسے نہیں ہیں تو ادھار لے لو ، اور کچھ کام بھی کیا کرو میرے گھر کی رپورٹ لینے کے علاوہ ، تم میرے ابّا کے بارے میں اتنا کچھ جانتے ہو اُن کی عمر کے تو نہیں لگتے کہ ابّا کے راز پتہ ہوں یا خزاب لگاتے ہو ، اب کی بار آؤ تو یاد سے اپنی بتیسی چیک کروانا منہ پر تو آج کل ڈینٹ پینٹ سے عمر چھپا لی جاتی ہے مجھے شک ہونے لگا ہے تمہاری عمر پر۔
کتنا افسوس کروں اُس بھیگی شام کا جب تم سے ملاقات ہوئی تھی اور تم نے اپنی پرانی سائیکل کے پیڈل پر پاؤں مارتے ہوئے آفر کی تھی کہ بے جا سائیکل تے ، اور میں تمہارے ساتھ جی ٹی روڈ کی سیر کو چل پڑی تھی مجھے کیا پتہ تھا کہ تم ترقی نہیں کرو گے اور سائیکل سے پیدل ہو جاؤ گے عقل سے پیدل تو تم پہلے ہی تھے مگر خیر اُمید کا دیا جلتا رکھو بجھ جائے تو پھر جلا لیا کرو ماچس ساتھ رکھا کرو ۔اور انار اور کلی سے دور رہتے ہو تو اُس میں بھی تمہارا قصور ہے کوئی گھاس ہی نہیں ڈالتی تو کرو گے کیا پہلے اپنے کرتوت تو ٹھیک کر لو وہ تو میں ہوں جو برداشت کرتی ہوں تمہاری دل پھینک عادتوں کو ، میرے جیسا ہیرا مل نہیں سکتا کبھی تم کیا جانو میری قدر کسی جوہری کو ہی ہو سکتی ہے ، وہ جو میری سہیلی ہے پینو اُس کے سامنے تمہارا ذکر کردوں تو شرمندہ کر دیتی ہے مجھے تمہارے قصّے سنا کر۔تمہارے ان قصّوں نے تو میری سُکھ دیاں نیندراں ہی اُڑا دی ہیں اور ایک تم ہو کہ تم سے خط تک نہیں پھینکا جاتا بابوں کی طرح بس چارپائی پر پڑے رہا کرو قاصد نہیں لگواؤں گی میں ہمت ہے تو خود کُنڈی بجا کے خط دے جایا کرو اور ٹماٹر خط کے ساتھ باندھنے کی بجائے کلو دو کلو ساتھ دے جایا کرو امّاں کو تاکہ ان ٹماٹروں کی چٹنیاں کھا کے کچھ تو اچھا سوچیں میرے گھر والے تمہارے لیئے، اچھا اب مجھے دیر ہو رہی ہے ذرا محلّے سے جاکے آج کی رپورٹ تو لوں جب تک تم چھت پر جاکے کبوتر بازی کے چکر میں تاک جھانک کر لو ۔
والسّلام ۔۔۔۔۔۔ گلابو ۔

زبردست حجاب بڑا مزے کا لکھا ہےیہ لٹھ مار قسم کا پریم پتر۔۔۔:wink: :best: ۔۔ حیرت ہے پہلے میری نظر سے کیوں نہیں گزرا ۔۔ :? ۔۔ اور یہ فیضو بھی بڑا ڈھیٹ قسم کا لگتا کہ ۔۔ اتنی باتیں سننے کے باوجود بھی باز نہیں آتا ۔۔۔ :) :p
اس دفعہ کا جواب بھی اتنے ہی مزے کا ہونا چاہئے ۔۔۔ :wink: :p
 

سارہ خان

محفلین
ماوراء نے کہا:
ظفری نے کہا:
جناب پوسٹ ماسٹر صاحب
ڈاک خانہ خط تیرے نام کا
محلہ اردو محفل

میں اس خط کے ذریعے آپ کے علم میں یہ بات لانا چاہتا ہوں کہ آپ کے اس ڈاک خانے کے توسط سے محلہِ اردو محفل میں کچھ ایسی خط وکتابت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ جس سے یہاں کے رہنے والے ہر مکین کے دل میں ہیجان انگیزی کے اثرات مرتب ہوگئے ہیں ۔ اور حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ خطوط لفافوں کی قید سے بلکل آزاد ہیں جس کی وجہ سے خط کا متن ہر خاص و عام میں پڑھا جا رہا ہے ۔ ‌۔ کچھ حسینوں کی خط کی نوعیت ایسی ہے کہ سبزی والا بھی پان والے سے لڑ رہا ہے کہ یہ خط اسے لکھا گیا ہے ۔ انتشار اور بے چینی کی کیفیت ہر اس مکین میں پائی جاتی ہے ۔ جو پہلے ہی سے اذدواجی عذاب جھیل رہا ہے ۔ مگر پھر بھی بضد ہے کہ “ صنم نے ہم کو خط لکھا “ ۔۔۔ یا پھر اپنے چھوٹے بچے کی انگلی پکڑے ہوئے ۔۔ گنگنا رہا ہے کہ ،“ ہم نے صنم کو خط لکھا “ ۔۔۔ کئی بچوں کی شکایت پر کئی گھروں میں تنازعات بھی کھڑے ہوگئے ہیں ۔ جن کے بیھٹنے کے دور دور تک کوئی آثار نہیں ۔۔۔ اگر‌انتشار اور افراتفری کی یہی کیفیت رہی تو ایک دن ممکن ہے کہ کوئی خط اپنا کام ہی کر جائے ۔ اور اس محلہ کو ایک نہیں بلکہ دو مکینوں سے ہاتھ دھونے پڑیں ۔ بے شک وہ اپنی شادی میں ہاتھ ملتے ہوئے کچھ مکینوں کو دعوت بھی دے ڈالیں ۔ مگر محلہِ اردو محفل ‌ کو ان کی جدائی کا سوگ اس وقت تک منانا پڑے گا ۔ جب تک وہ دونوں مکین اپنے کیے پرتوبہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے خطوط واپس کرکے ‌محلے میں لوٹ نہ آئیں ۔

آپ سے گذارش ہے کہ ایسے خطوط کی ترسیل پر پابندی لگائی جائے یا پھر ان خطوط کو ان کے صیح وارثوں تک پہنچانے کا معقول انتظام کیا جائے ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ایلزبیتھ ۔۔۔ حاجی امام دین کی زوجہ بن جائے یا زیبدہ ۔۔ ہیرا لال سے منسوب ہوجائے ۔

امید ہے آپ میری اس عرضی پر اپنی اکلوتی آنکھ سے نظر ڈالیں گے ۔۔ کہ سنا ہے کہ آپ سب کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہیں
وسلام

فقط
ایک مکین
محلہ اردو محفل
زبردست ظفری۔ اب میں تو اس کا جواب نہیں دے رہی۔ :D
اچھا ہوا تم نے نہیں دیا جواب ۔۔۔ یہ خط پڑھ کر تو میرا موڈ ہو رہا ہے جواب دینے کا۔۔ :p ۔۔ بقول تمہارے میں بھی لکھوا ہی لوں شہیدوں میں اپنا نام ۔۔۔ :wink: :)
 
Top