خضابیوں کے سنگ ، خضاب کے رنگ

گُلِ یاسمیں

لائبریرین

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آپ کو سمجھانے کے لئے آپ کو سمجھنا ہو گا پہلے ۔ تو اس کے لئے ہم کرتے ہیں پہلا سوال

یہ بتائیے کہ سب سے پہلے کب احساس ہوا کہ خضاب لگانا ضروری ہو گیا ہے۔
کوئی بھی سوال دل پر مت لیجئیے گا۔ دل شکنی ہر گز مقصد نہیں ہے/
جواب سنجیدگی سے دینا ہے یا رنجیدگی سے یا پھر ظریفگی سے؟
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
مریم افتخار اور گُلِ یاسمیں میری معاونت کے ساتھ ساتھ حفاظت پر بھی مامور ہیں جیسے طارق عزیز صاحب کے ساتھ انعامات کی تقسیم میں ہوا کرتی تھیں ۔
ان کا ہو نا میرے انٹرویو کرنے اور جاری رکھنے کے لیے ازحد ضروری تھا کیوں کہ جن لاٹھیوں کا انتظام کیا گیا ہے ان کو پوری طرح چارج کیا گیا ہے ۔
آپ کا ارادہ ہے کہ آپ کی بچت ہو اور ہم معصوموں کے پاسے سیکے جائیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اب سارے سوال سوچ کر رکھو، جوابات کل صبح عنایت کیے جائیں گے۔۔۔۔
فی الوقت مابدولت کے خوابِ خرگوش کا وقت ہو چلا ہے۔۔۔۔ تخلیہ ۔۔۔
ہاں جی ۔ ٹھیک ہے۔ آپ سوئیں۔
سوال سوچ کر رکھنے سے جواب مل جائیں گے تو سمجھیں کہ ہم نے سوچ لئے۔
 
کیوں بھلا؟
کیا انھیں گرمیوں میں صندوقوں میں لحافوں اور رضائیوں کے ساتھ فینائل کی گولیاں رکھ کر محفوظ کر دیا جاتا ہے اگلی سردیاں آنے تک؟؟؟؟
بالکل نہیں۔
موسم کوئی بھی ہو۔۔۔ یہ بیچارے اپنے کیوبکلز سے باہر ہی نہیں نکل پاتے۔ نا انھیں صبح شام کی خبر ہوتی نا اپنی۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
مہمانانِ گرامی محمد عبدالرؤوف اور خورشیداحمدخورشید امید ہے کہ خوشدلی سے سب سوالوں کے جواب عطا فرمائیں گے ۔

سوال نمبر 1۔۔۔یہ بتائیے کہ سب سے پہلے کب احساس ہوا کہ خضاب لگانا ضروری ہو گیا ہے۔
سوال نمبر2۔۔۔پہلی بار خضاب لگاتے وقت دل میں کیا چل رہا تھا؟ ڈر زیادہ تھا یا خوشی؟
سوال نمبر 3۔۔۔کیا آپ کو لگتا ہے کہ خضاب لگانے کے بعد آپ واقعی کم عمر نظر آنے لگے ہیں یا بس دل کو خوش رکھنے کا بہانہ ہے؟
سوال نمبر 4۔۔۔کبھی ایسا ہوا کہ خضاب لگانے کے بعد کسی نے پہچانا ہی نہ ہو؟ یا کسی نے کہا ہو۔۔بھائی جان آپ تو جوان لگ رہے ہیں۔
سوال نمبر 5۔۔۔خضاب لگانے کے بعد آئینے کے سامنے گزارا جانے والا وقت کتنا بڑھ گیا؟

جان کی امان پاتے ہوئے چند سوال پیش کیے ہیں۔ انھیں آخری مت سمجھ لیجئیے گا
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
سوال نمبر 1۔۔۔یہ بتائیے کہ سب سے پہلے کب احساس ہوا کہ خضاب لگانا ضروری ہو گیا ہے۔
کبھی کبھار لگا لیا تو لگا لیا باقاعدہ طور میں خضاب نہیں لگاتا۔
سوال نمبر2۔۔۔پہلی بار خضاب لگاتے وقت دل میں کیا چل رہا تھا؟ ڈر زیادہ تھا یا خوشی؟
میں ہر ماہ تقریباً ایک ہی باربر کے پاس جاتا ہوں۔ وہ باربر ، بار بار مجھے خضاب کرنے کا مشورہ دیتا میں ہر بار انکار کر دیتا ۔میرے کافی مرتبہ انکار کر چکنے کے بعد بھی وہ ڈٹا رہا پھر ایک دفعہ چار و ناچار ہاں کر دی کہ بھئی کر لو شوق پورا۔۔۔۔ اس کے علاوہ ایک مرتبہ عید کے موقعے پر خضاب لگوایا تھا۔
سوال نمبر 3۔۔۔کیا آپ کو لگتا ہے کہ خضاب لگانے کے بعد آپ واقعی کم عمر نظر آنے لگے ہیں یا بس دل کو خوش رکھنے کا بہانہ ہے؟
"یعنی کہ ایک حیلہ تھا عَودِ شباب کا"
میرا ایک کزن
یہ محفل پر بھی موجود ہیں نئی یا پرانی اب خود ہی ڈھونڈیئے گا
ہے مجھ سے سال دو بڑا ہےجس کے بال دس بارہ سال کی عمر سے سفید ہونا شروع ہوگئے تھے اور پچیس تک پہنچتے پہنچتے تمام بال۔۔۔ اس نے کبھی خضاب نہ کیا تھا چالیس کا عندسہ عبور کرتے ہی اس نے بالوں کو رنگنا شروع کر دیا۔ ہم نے پوچھا ایسا کیوں، تو کہتا ہے یار اب چہرہ اور بال آپس میں میچ کرنے لگے ہیں۔
سوال نمبر 4۔۔۔کبھی ایسا ہوا کہ خضاب لگانے کے بعد کسی نے پہچانا ہی نہ ہو؟ یا کسی نے کہا ہو۔۔بھائی جان آپ تو جوان لگ رہے ہیں۔
ایک اور کزن کا واقعہ یاد آ گیا 🤭
یہ دوسرے والے ہیں جو کہ اکثر و بیشتر بال رنگتے ہیں ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ کسی سرکاری دفتر میں جانا پڑ گیا ۔ اب اُن کے والد بھی ساتھ تھے۔ جب وہاں پہنچے کرسی ایک رکھی ہوئی ہے جہاں ان کے والد صاحب بیٹھ گئے۔ سرکاری افسر نے ان کے والد سے کہا او بھائی، بزرگ کو کھڑا کر دیا اور خود بیٹھ گئے، یہ کیا طریقہ ہے۔۔۔
سوال نمبر 5۔۔۔خضاب لگانے کے بعد آئینے کے سامنے گزارا جانے والا وقت کتنا بڑھ گیا؟
خضاب لگا کر تو کچھ وقت دل چاہتا ہے کہ آئینے کے سامنے کرسی رکھ کر کم سے کم اتنی دیر کو بیٹھ جائیں جتنی دیر خواتین کسی سہیلی کے گھر جانے سے پہلے بیٹھتی ہیں۔
 
آخری تدوین:
سوال نمبر 3۔۔۔کیا آپ کو لگتا ہے کہ خضاب لگانے کے بعد آپ واقعی کم عمر نظر آنے لگے ہیں یا بس دل کو خوش رکھنے کا بہانہ ہے؟
شروع کرتا ہوں سوال نمبر تین سے جو بہت سوچ بچار والا سوال ہے :)
اس کا جواب جناب عالم لوہار صاحب بہت اچھی طرح دے چکے ہیں
‏ایہہ جوانی چار دیہاڑے خوشیاں نال ہَنڈائیے
گئی جوانی فیر نئیں آؤندی لَکھ خوراکاں کھائیے

میرا جواب یہ ہے کہ صحت اچھی ہو جسم بے ڈھنگا نہ ہوا ہو اور سر پر بال سلامت ہوں تو ایسا ہوتا ہے۔
 
سوال نمبر 1۔۔۔یہ بتائیے کہ سب سے پہلے کب احساس ہوا کہ خضاب لگانا ضروری ہو گیا ہے۔
شروع شروع میں جب سفیدی بہت کم تھی تومیں نے اس کی ضرورت محسوس نہیں کی اور باقی کم عمر لوگوں کی طرح میرا بھی یہی خیال تھاکہ یہ فضول چیز ہے۔لیکن پھر بیگم نے کہا کہ اب اچھے کلر دستیاب ہیں تو آپ کو لگانا چاہیے۔ اب ہم دونوں ہی لگالیتے ہیں-میرے بال بہتر حالت میں سلامت ہیں اور بیگم کے تو لمبے اور گھنے بھی۔ اس لیے کلر لگانے سے اچھے لگتے ہیں۔بس کوشش یہ ہوتی ہے کہ بہت گہرا کلر نہ ہو نیچرل کے قریب ہو۔ ویسے میرا خیال ہے بال ہوں چاہے سفید ہوں ، گرے ہوں یا کالے تو یہ آپ کو خوشی دیتے ہیں۔ بالوں کی قدر پوچھنی ہو تو گنجوں سے پوچھیں۔ :)
 
آخری تدوین:
سوال نمبر2۔۔۔پہلی بار خضاب لگاتے وقت دل میں کیا چل رہا تھا؟ ڈر زیادہ تھا یا خوشی؟
ابھی میرے بالوں میں کالے بالوں کی تعداد سفید کی نسبت کم تھی جب میں نے کلر لگانا شروع کیاتھا۔ لیکن اس کے باوجود ڈر زیادہ لگ رہاتھا کہ لوگوں کا ری ایکشن کیا ہوگا ۔ لیکن کچھ بھی نہ ہوا ۔ چونکہ ابھی میرے بال کافی بہتر حالت میں ہیں اس لیے لوگ تعریف کرتے ہیں اور پوچھتےہیں کہ کلر اصلی ہے یاآپ ڈائی کرتے ہیں۔ اس لیے اب بہتر لگتا ہے۔
 
سوال نمبر 4۔۔۔کبھی ایسا ہوا کہ خضاب لگانے کے بعد کسی نے پہچانا ہی نہ ہو؟ یا کسی نے کہا ہو۔۔بھائی جان آپ تو جوان لگ رہے ہیں۔
میری جسامت ایسی ہےاور سر پر بال بھی سلامت ہیں تو لوگوں کو میں اپنی عمر سے کم ہی لگتا ہوں۔ لیکن ایسا نہیں ہے کہ کسی نے پہچانا ہی نہ ہو کیونکہ صرف بال ڈائی کرلینے سے اتنی تبدیلی نہیں آئی۔
ویسے بھی گرداس مان کے بقول
دل ہونا چاہیدائے جوان تے عمراں اچ کی رکھیا :)
 
سوال نمبر 5۔۔۔خضاب لگانے کے بعد آئینے کے سامنے گزارا جانے والا وقت کتنا بڑھ گیا؟
یہ ایک نفسیاتی مسئلہ ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ آئینے کے سامنے گنجے لوگ زیادہ وقت صرف کرتے ہیں کیونکہ انہیں بہت وقت لگتا ہے ان چند بالوں کو اپنے سر پر سیٹ کرنے کے لیے جو ابھی باقی بچے ہوتے ہیں۔اور یہ بھی آپ نوٹ کریں گے کہ ایسے حضرات کے پاس کنگی ضرور ہوگی چاہے بالوں والے کے پاس ہو یا نہ ہو۔:)
آپ یہ نہ سمجھیں چونکہ میرے سر پر بال ہیں تو اس لیے کسی غرور وغیرہ میں مبتلا ہوں۔ نہیں ۔یہ ایک نفسیاتی پہلو ہے جس کو بیان کرنے کی کوشش کررہاہوں۔
 

جاسمن

لائبریرین
گویا بہ زبان حسرت یہ فرمارہے ہیں کہ ۔۔۔
سودا جو ترا حال ہے اتنا تو نہیں وہ ۔۔۔۔
عاطف بھائی، مریم اور گل!
آپ لوگوں نے محمد عبد الرؤف اور خورشیداحمدخورشید کو نجانے کب اور کس نظر سے دیکھا۔ وہ تب تائیں خضاب لگا چکے تھے جب انھیں ببانگِ دہل دیکھا گیا۔ آپ تینوں کا کوئی حال نہیں! عجب سودائی ہیں!
 

جاسمن

لائبریرین
ضرور۔۔۔ پانی کے چھینٹے مار دیجئیے لیکن سر بچا کے۔ سنا ہے پانی وغیرہ خضاب کے دشمن ہوتے ہیں۔
میں تو کہتی ہوں کہ خضاب سے نجات پائیں۔ پکا کام کریں۔ زہیر عبّاس ، عرفان سعید ، سعادت وغیرہ سے پوچھیں کہ سائینس کس قدر ترقی کر چکی ہے۔ پہلے لوگ گھر کی دیواروں پہ سفیدی چونے سے سفیدی کرتے تھے۔ پھر اللہ بھلا کرے، نت نئے پینٹ آ گئے۔
سو کالا پینٹ کریں اور ساری عمر کے لیے خضاب سے نجات پائیں۔
سوشل ورک سے میں نے تو یہی سیکھا ہے کہ کر بھلا سو ہو بھلا۔ سو بنا مانگے اپنے قیمتی مشورے دیتے رہتے ہیں۔ حالانکہ یہی مشورے اتنے ڈھیر پیسے لگا کے ملتے ہیں۔
 
Top