حمد: ہوتا ہے ترے نام سے آٍغاز مرا دن : محمد حفیظ الرحمٰن

حمد
از: محمد حفیظ الرحمٰن
ہوتا ہے ترے نام سے آغاز مرا دن
ہوتی ہے ترے نام سے انجام مری شام
اے اول و آخر ترا ہر نام ہے پیارا
مومن کے لئے وجہِ سکوں ہے ترا ہر نام
قائم ہے ترا تخت سرِ عرشِ بریں پر
ہے بات یہ لاریب نہیں اس میں کچھ ابہام
ہے کون و مکاں کیا؟ تری قدرت کا کرشمہ
اک "کن" کے فقط کہنے سے ہو جاتا ہے ہر کام
جلوہ ہے ترے نورِ ازل کا ہی سراسر
وہ معجزہ ہو ، کشف و کرامت ہو کہ الہام
قرآں ہو کہ توریت، صحیفے ہوں کہ انجیل
سب اہلِ زمیں کو ترے بھیجے ہوئے پیغام
ہر چیز کو مٹنا ہے کہ ہر چیز ہے فانی
باقی جو رہے گا وہ فقط تیرا ہی اک نام
تو قادرِ مطلق ہے عطا ایسی ہو بخشش
اس بندہء عاصی کا ہو بس نیک ہی انجام
 

الف نظامی

لائبریرین
جزاک اللہ ، بہت شکریہ۔ براہ کرم ہر دو اشعار کے مابین عمودی وقفہ شامل کر دیجیے کہ پڑھنے میں آسانی ہوتی ہے۔
 
جناب الف نظامی صاحب۔ حوصلہ افزایئ کے لئے بہت بہت شکریہ۔ ٹائپنگ میں اناڑی بھی ہوں اور کاہل بھی۔ با ر بار غلطیاں کر کر کے اور بار بار اصلاح کرکے ٹائپ کرتا ہوں اس لئے بہت سی چیزوں کی طرف دھیان نہیں جاتا۔ آپ نے بڑا صائب مشورہ دیا ہے ۔ انشاءاللہ آئندہ اس پر عمل کروں گا۔
 
Top