ماہر القادری حمد: حقیقت و مجاز

مرا وجود ہے خود حاصلِ جبینِ نیاز
نفس نفس ہے عبادت، نظر نظر ہے نماز

خرد کی راہ میں آئے بہت نشیب و فراز
رواں دواں ہی رہا میں، یقیں کی عمر دراز

زہے! كمالِ مشیت، خوشا! ظہورِ جمال
حقیقوں کو دیا جس نے آب و رنگِ مجاز

دل و نظر پہ ہوئی ہیں نوازشیں کیا کیا
بہ رنگِ ذوقِ تماشا، بہ نامِ سوز و گداز

اسی کے نام سے گرتے ہوئے سنبھلتے ہیں
کہ جس نے دی ہے پتنگے کو طاقتِ پرواز

نہ جانے کیوں غلط آہنگ ہو گئے نغمے
مدد کا وقت ہے سازِ الست کی آواز

سوائے ذاتِ خدا جو ہے قادر و خلاق
نہ کوئی عقدہ کشا ہے، نہ کوئی بندہ نواز

٭٭٭
ماہر القادریؒ
 
مرا وجود ہے خود حاصلِ جبینِ نیاز
نفس نفس ہے عبادت، نظر نظر ہے نماز

خرد کی راہ میں آئے بہت نشیب و فراز
رواں دواں ہی رہا میں، یقیں کی عمر دراز

زہے! كمالِ مشیت، خوشا! ظہورِ جمال
حقیقوں کو دیا جس نے آب و رنگِ مجاز

دل و نظر پہ ہوئی ہیں نوازشیں کیا کیا
بہ رنگِ ذوقِ تماشا، بہ نامِ سوز و گداز

اسی کے نام سے گرتے ہوئے سنبھلتے ہیں
کہ جس نے دی ہے پتنگے کو طاقتِ پرواز

نہ جانے کیوں غلط آہنگ ہو گئے نغمے
مدد کا وقت ہے سازِ الست کی آواز

سوائے ذاتِ خدا جو ہے قادر و خلاق
نہ کوئی عقدہ کشا ہے، نہ کوئی بندہ نواز

٭٭٭
ماہر القادریؒ
وااااااااااااہ وااااااااہ سبحان اللہ ماشاء اللہ بہت خوب
 
Top