واحد سے جمع بنانا
مذکر کی جمع
عمومی کلیہ:
مذکر لفظ کی واحد اور جمع کی صورت ایک ہی ہوتی ہے (استثنا ا/اں پر ختم ہونے والے الفاظ، اور ہ پر ختم ہونے والے وہ الفاظ جن پر ہ سے پہلے زبر ہو )
واحد | جمع |
آدمی | آدمی |
کسان | کسان |
بادشاہ | بادشاہ |
ہاتھ | ہاتھ |
پاؤ | پاؤ |
پڑاؤ | پڑاؤ |
گاؤں | گاؤں |
پاؤں | پاؤں |
ڈاکو | ڈاکو |
ہندو | ہندو |
آلو | آلو |
استثنائی کلیے:
1۔ مذکر لفظ ا پر ختم ہو تو اس کے اس آخری ا کو ے سے بدل دیتے ہیں مثلاً لڑکا سے لڑکے، گھڑا سے گھڑے ، دیا سے دیے، بھیڑیا سے بھیڑیے، کوا سے کوے،وغیرہ
لیکن اس کلیےسے اپنے سے بڑے سے رشتہ ظاہر کرنے والے الفاظ مستثنا ہیں جیسے ابا، چچا، تایا، دادا، نانا، پھوپھا۔ بھیّا بھی اسی زمرے میں آتا ہے۔ اپنے سے چھوٹے سے رشتہ ظاہر کرنے والے الفاظ کی جمع ا کو ے سے بدل کر بناتے ہیں جیسے بیٹا، پوتا، دوہتا، نواسا، بھتیجا، بھانجا۔ لفظ سالا بھی اسی زمرے میں آتا ہے اور اس کی جمع سالے بنتی ہے۔
نیز مندرجہ ذیل الفاظ اس کلیےسے مستثنا ہیں: دریا،صحرا،خدا،دیوتا، گدا ۔ ان کی واحد اور جمع کی صورت ایک ہی ہوتی ہے۔
سوا کی جمع سوئے بنتی ہے۔
2۔ مذکر لفظ اں پر ختم ہو تو اس کی جمع بنانے کے لیے اس کے آخر میں اں کی جگہ ئیں/یں لگا دیتے ہیں مثلاً کنواں سے کنویں، رواں سے روئیں ، دھواں سے دھوئیں۔
3۔ مذکر لفظ ہ پر ختم ہو اور اس سے پہلے زبر ہو تو اس کے اس آخری ہ کو ے سے بدل دیتے ہیں مثلاً ستارہ سے ستارے، سکہ سےسکے ، پیسہ سے پیسے ، بٹوہ سےبٹوے ، بستہ سےبستے، راستہ سے راستے، واسطہ سےواسطے، قافلہ سےقافلے، سجدہ سےسجدے، وغیرہ
نوٹ کریں کہ مذکر لفظ ہ پر ختم ہو اور اس سے پہلے ا ہو تو وہ ویسے کا ویسا ہی رہتا ہے۔ بیاہ، نباہ، بادشاہ، گناہ، وغیرہ
4۔ مذکر لفظ ایہ پر ختم ہو تو اس کے آخری یہ کو ئے سے بدل دیتے ہیں مثلاً سایہ سےسائے، پایہ سےپائے ،سرمایہ سےسرمائے۔
روپیہ کی جمع روپے آتی ہے۔