حسن چوزہ گر ۔ (ن م راشد کی نظم "حسن کوزہ گر" کی پیروڈی از اختر منیر اور محمد آصف)

فرخ منظور

لائبریرین
حسن چوزہ گر
(ن م راشد کی نظم "حسن کوزہ گر" کی پیروڈی از اختر منیر اور محمد آصف)

پری زاد نیچے گٹر پر ترے در کے آگے
یہ میں پیٹتا سر حسن چوزہ گر ہوں
تجھے صبح بازار میں بوڑھے غدار ساجد کی دکان پر میں نے دیکھا
تو تیری نگاہوں میں وہ خوفناکی تھی، میں جس کی شدت سے نو ماہ مستانہ پھرتا رہا ہوں
پری زاد! نو ماہ مستانہ پھرتا رہا ہوں
یہ وہ دور تھا جس میں میں نے کبھی اپنے رنجور چوزوں کی جانب پلٹ کر نہ دیکھا
وہ چوزے
مری مرغیوں کے وہ بچے
پروں، ٹانگوں، چونچوں کی مخلوقِ چوں چاں
وہ کیڑے مکوڑوں کا کھا جانے والے
مری اِک صدا پر ہی دوڑ آنے والے
وہ سرگوشیوں میں یہ کہتے
" حسن چوزہ گر اب کہاں ہے؟؟
وہ نو ماہ پہلے یہیں تھا مگر اب نجانے کہاں مر گیا ہے!"
پری زاد! نو ماہ کا دور یوں مجھ پہ گزرا
کہ جیسے کسی گندے انڈے کے اوپر سے ٹائر جو گزرے
وہ ڈربے میں بیٹیں
کبھی جن کی بدبو سے وارفتہ ہوتا تھا میں سنگ بستہ پڑی تھیں
وہ مرغی و مرغا و انڈا مری نیچ مایہ طبعیت کے اظہارِ فن کے اشارے شکستہ پڑے تھے
میں خود! میں حسن چوزہ گر!
بے خطر سر گٹر پر رکھے غم زدہ چرسیوں کی طرح منہ میں سگریٹ لیے
یوں پڑا تھا کہ جیسے مرے سارے چوزوں کو بلی ہڑپ کر گئی ہو
پری زاد! نو ماہ پہلے ہی میں نے حسن چوزہ گر نے
تمہیں چار چوزے دیے تھے
تو ناداں تھی لیکن تجھے یہ خبر تھی
کہ یہ چار چوزے بڑے ہو کے مرغی بنیں گے
اور انڈے بھی دیں گے
یہ انڈے
یہ قدرت کے فنڈے
بڑھائیں گے اک دن تری شان و شوکت
کہ ان چار چوزوں سے پیوست تھا میرا دل اور مری جاں
مگر تم نے چاروں کو پھیری چھری اور کھائے۔۔۔ کھلائے۔۔
پری زاد! اس دور میں روز۔۔ ہر روز وہ سوختہ بخت
وہ بوڑھی مرغی مجھے دیکھتی بے خطر سر گٹر پر رکھے بے حیا چرسیوں کی طرح
تو وہ ٹھونگوں سے مجھ کو اٹھاتی
"حسن چوزہ گر ہوش میں آ۔۔
حسن اپنے ویران ڈربوں کی جانب نظر کر۔۔
حسن! چرس و پاوڈر کے مارے۔۔
او بھنگی کہیں کے!
یہ نشے امیروں کے فیشن۔
یہ چوزوں کے تندور کیوں کر بھریں گے؟
حسن اپنے ویران ڈربے کی جانب نظر کر۔"
مگر میں حسن چوزہ گر
شہرِ بدنام کے ان خرابوں کا مجذوب تھا
جن میں کوئی صدا، کوئی جنبش، کسی مرغِ پراں کا سایہ نہیں تھا
تمنا کی وسعت کی کس کو خبر ہے پری زاد!
لیکن اگر تو مجھے چوزوں کے پیسے جو دے دے
تو بن جاوں میں پھر وہی چوزہ گر
جس کے چوزے تھے ہر کاخ و کو او رہر شہر و قریہ کے "پی۔سی" کے ٹیبل کی زینت
کہ جن سے تھے سارے امیروں غریبوں کے پیٹو درخشاں
 
بھئی میرا شدید احتجاج ریکارڈ کیا جاوے:notlistening::phbbbbt:۔۔۔۔ پہلے نون میم راشد صاحب سے کوزہ گر بنایا اور اب اختر منیر و آصف صاحب نے خوب طبیعت صاف کی ہے۔۔۔:boxing::boxing:
 
Top