حجابِ شعر۔ عبیدہ انجم

الف عین

لائبریرین
مطربہ سےخطاب​

بس بند کر اے مطربہ
یہ تیرا سازِ دلربا
یہ سحرزا نغمے ترے
اور جانفزا نغمے ترے
پر کیف ہیں اور دلنشیں
ان کی ضرورت ہی نہیں
دنیا ابھی خاموش ہے
اور غم سے ہم آغوش ہے
سینے یہاں صد چاک ہیں
آنکھیں یہاں نم ناک ہیں
چہرے فسردہ ہیں ابھی
احساس مردہ ہیں ابھی
اے مطربہ اے سحرگر
تو پھونک سکتی ہو اگر
دنیائے دل میں زندگی
ہر آب و گل میں زندگی
تو شوق سے اے نطربہ
تو چھیڑ سازِ دلربا
دنیا بھی ہم آواز ہے
ہر دل رہینِ ساز ہے
تیری ادا پر ہو نثار
گلزارِ ہستی کی بہار
بھر دے حیات احساس میں
امید جامِ یاس میں
جذبات جو دے زندگی
ظلمت کو دے تابندگی
لے کر اندھیروں کا دھواں
شمعیں جلا دے ضو فشاں
لا انقلابِ کارگر
ہر گھر بنے جنّت کا گھر
پھر چھیڑ کر اک مست راگ
کر دے خنک ہر تیز آگ
تجھ پر فدا اے مطربہ
ہاں چھیڑ اک نغمہ نیا
۔۔ اپریل ۱۹۵۲ء
***
 

الف عین

لائبریرین
ماں کا خط سرحد پر بیٹے کے نام

قرۃ العین خدا تم کو سلامت رکھے
اب کے پھر ہو گئی تاخیر تمہارے خط میں
بار ہا تم سے کہا اب یہ تساہل چھوڑو
تم نے جاتے ہوئے وعدہ بھی کیا تھا مجھ سے
اپنے وعدے کا بھی کچھ پاس تمیہں ہے کہ نہیں
میری حالت کا کچھ احساس تمیہں ہے کہ نہیں
مادرِ گیتی کا بھی حق ہے یہ مانا میں نے
سال ہا سال ہمالہ نے حفاظت کی ہے
اب ہمالہ کی نگہبانی ہے لازم تم پر
وہ ہمالہ کہ جو صدیوں سے سرافراز رہا
اس کی عظمت رہے پائندہ تمہارے دم سے
اس کی رفعت رہے تابندہ تمہارے دم سے
خط نہ آنے سے پریشانی جو ہوتی ہے مجھے
ضبطِ تحریر میں لانا اسے ناممکن ہے
دل میں رہ رہ کے عجب وہم و خیال آتے ہیں
میں یقیں کر کے پریشان سی ہو جاتی ہوں
تم خیالات کا اندزہ نہیں کر سکتے
ماں کے جذبات کا اندازہ نہیں کر سکتے
سوچتی ہوں کہ یہ تاخیر بلا وجہ نہیں
اور وہ وجہ کوئی حادثہ۔۔۔۔(اللہ نہ کرے)
تم سلامت رہو دنیا میں مسرّت بکنار
جوہ و اقبال فزوں سے بھی فزوں تر ہو جائے
حادثے ہاں مگر اک عزمِ جواں دیتے ہیں
فی الحقیقت نگہِ خود نگراں دیتے ہیں
دسمبر ۱۹۶۲ء
***
 

الف عین

لائبریرین
دخترانِ ہند

ناز ہے ہمالہ کو
دختروں پہ بھارت کی
ہم رضیّہ سلطانہ
ہم ہی لکشمی بائی
یاد ہے ہمالہ کو
داستانِ پارینہ

سامراجی طاقت نے جب کبھی پکارا ہے
اس کا آہنی پنجہ بڑھ کے ہم نے توڑا ہے
اپنے ریشمی آنچل دوش پر ہواؤں کے
پرچموں کی صورت میں اکثر ہم نے لہرائے

اب بھی گر ضرورت ہو
ہم ہی رزم گاہوں میں
لکشمی رضیّہ کا
روپ دھار سکتی ہیں
وہ کلائیاں جن میں چوڑیاں کھنکتی ہیں
دشمنوں کے سینوں میں
نیزہ مار سکتی ہیں
ناز ہے ہمالہ کو
دختروں پہ بھارت کی
۔۔دسمبر ۱۹۶۲ء
***
 

الف عین

لائبریرین
اردو

تخمِ اردو ولیؔ نے بویا تھا
اس کی نشو و نما کا جویا تھا
جیتے جی اس کو خون سے سینچا
دیکھتے دیکھتے پھلا پھولا
شاخ اس کی شمال میں آئی
جس کی خسروؔ نے آبیاری کی
دردؔ و سوداؔ نے اس کو اپنایا
میرؔ و مومنؔ کا تھا یہ سرمایا
آتشؔ و سوزؔ امیرؔ مینائی
سب ہی تھے دل سے اس کے شیدائی
ایسا ماحول سازگار ملا
لال قلعے میں یہ پھلا پھولا
ذوقؔ و غالبؔ نے خوشہ چینی کی
بادشاہوں نے سرپرستی کی
ریختی کا خطاب اس کو ملا
لکھنؤ میں بھی پائی اس نے جِلا
آگرے کا نظیر ’بنجارہ‘
اک نیا روپ جس نے اس کو دیا
فانیؔ، اقبالؔ، داغؔ اور حالیؔ
بعد کے دور کے تھے یہ مالی
اس کی قطع و برید کرتے تھے
برگ و گل اور بھی نکھرتے تھے
ہاں، یہی وہ درخت ہے اردو
لیکن اب تیرہ بخت ہے اردو
آج بادِ سموم کے جھونکے
چاہتے ہیں کہ مٹا کے چھوڑیں اسے
لیکن اے یادگارِ میرؔ و بیاںؔ
یعنی اردو بہارِ ہندستاں
تیری عظمت کی کھا رہے ہیں قسم
آنچ تجھ پر نہ آنے دیں گے ہم
 

الف عین

لائبریرین
ہم نے آزادی کا اک خواب سا دیکھا تھا کبھی
وائے افسوس یہ اس خواب کی تعبیر نہیں
اہرمن ہیں ابھی ذہنوں پہ اسی طرح محیط
ابھی تاریکی ہی تاریکی ہے، تنویر نہیں
***
 

الف عین

لائبریرین
زندگی پھول بھی ہے خار بھی ہے
زندگی نور بھی ہے نار بھی ہے
زندہ رہنے کا ہو شعور جسے
زندگی اس کو سازگار بھی ہے
***
 

الف عین

لائبریرین
شورشِ کائنات دیکھی ہے
زندگی بے ثبات دیکھی ہے
ظلمتیں نور سے ہیں وابستہ
دن کے پردے میں رات دیکھی ہے
***
 

الف عین

لائبریرین
حاصلِ سعیِ رائگاں معلوم
ھوصلے پست ہمتیں سو جائیں
رہِ مقسود کیوں نہ ہو مفقود
راہبر جب کہ راہزن ہو جائیں
***
 

الف عین

لائبریرین
تابکے گم کردۂ رہ، تابکے یہ لغزشیں
کچھ نہ کچھ اس کے لئے تدبیر کرنا چاہئے
دوسروں کو نقل کرنا عقل کا شیوہ نہیں
اپنی منزل آپ ہی تعمیر کرنا چاہئے
***
 

الف عین

لائبریرین
رباعی

طوفاں کے تھپیروں سے نکلنا سیکھو
ھالات کے ہر سانچے میں ڈھلنا سیکھع
انسان ہو انسان کی عظمت جانو
ہاں جبر و تسدد کو کچلنا سیکھو
****
 

الف عین

لائبریرین
ثلاثی

گر نہیں پاس ترے حسن کی دولت نہ سہی
حسنِ سیرت سے لیاقت سے مزین ہے تو
حسن کا کیا ہے بہر حال فنا ہے اس کو
***
 

الف عین

لائبریرین
ختم شد
///////////////////////


ٹائپنگ اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید
اردو لائبریری ڈاٹ آرگ، کتابیں ڈاٹ آئی فاسٹ نیٹ داٹ کام اور کتب ڈاٹ 250 فری ڈاٹ کام کی مشترکہ پیشکش
 
Top