جمرود ميں دہشت گردی کی کاروائ پر اظہار مذمت

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امريکی سفارت خانے کی جانب سے جمرود ميں دہشت گردی کی کاروائ پر اظہار مذمت

پاکستان ميں امريکی سفارت خانہ خيبر ايجنسی ميں جمرود کے مقام پر منگل کے روز بازار ميں ہونے والے بم دھماکے کی سختی سے مذمت کرتا ہے، جس ميں انتہائ بزدلانہ طريقے سے بے گناہ افراد کو نشانہ بنايا گيا۔ روز مرہ کے کاموں ميں مشغول بے گناہ افراد کو نشانہ بنا کر يہ دہشت گرد اپنے منصوبوں اور کاروائيوں سے يہ واضح کرتے ہيں کہ وہ انسانی زندگی کو کتنا حقير سمجھتے ہيں۔ ہم اس حملے کے متاثرين کے اہل خانہ اور دوست و احباب سے دلی تعزيت کرتے ہيں۔ امريکہ پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کی ظالمانہ کاروائيوں کی روک تھام کے ليے کوششيں جاری رکھے گا تا کہ پاکستان اور خطے ميں انسانی تحفظ کو يقينی بنايا جا سکے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

ساجد

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امريکی سفارت خانے کی جانب سے جمرود ميں دہشت گردی کی کاروائ پر اظہار مذمت

پاکستان ميں امريکی سفارت خانہ خيبر ايجنسی ميں جمرود کے مقام پر منگل کے روز بازار ميں ہونے والے بم دھماکے کی سختی سے مذمت کرتا ہے، جس ميں انتہائ بزدلانہ طريقے سے بے گناہ افراد کو نشانہ بنايا گيا۔ روز مرہ کے کاموں ميں مشغول بے گناہ افراد کو نشانہ بنا کر يہ دہشت گرد اپنے منصوبوں اور کاروائيوں سے يہ واضح کرتے ہيں کہ وہ انسانی زندگی کو کتنا حقير سمجھتے ہيں۔ ہم اس حملے کے متاثرين کے اہل خانہ اور دوست و احباب سے دلی تعزيت کرتے ہيں۔ امريکہ پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کی ظالمانہ کاروائيوں کی روک تھام کے ليے کوششيں جاری رکھے گا تا کہ پاکستان اور خطے ميں انسانی تحفظ کو يقينی بنايا جا سکے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
تُو اگر میرا نہیں بنتا، نہ بن، اپنا تو بن
CaptureKissingerquote.JPG
 

شمشاد

لائبریرین
اور یہ جو کل ڈرون حملہ ہوا تھا اس پر ان کو شاباش اور ساتھ میں کوئی تمغہ وغیرہ بھی دیا جائے۔ ہے ناں۔
 

Fawad -

محفلین
شمشاد بھائی ، اشتعال پیدا نہیں کریں گے تو ان کا مقصد کیسے پورا ہو گا؟؟؟۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



اس طرح کے جملے پڑھ کر خاصی حيرت ہوتی ہے۔ آپ مشترکہ اور باہمی رضامندی سے جاری کاوشوں کے بارے ميں يک طرفہ بيان داغ ديتے ہيں اور ہميں تشدد کے فروغ کے ليے قصووار قرار ديتے ہيں۔ ليکن آپ اس فريق کی حقيقت سے انکاری ہيں جو اس پرتشدد ماحول اور افراتفری کے محرک ہيں جو آپ کو مضطرف کيے ہوئے ہے۔


ہماری مشترکہ مہم جوئ کا ہدف ہميشہ وہ خونی عناصر رہے ہيں جو بلا کسی تفريق کے روزانہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کر رہے ہيں۔ اگر آپ اپنی ضمير کی آواز سن کر اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتے ہيں تو پھر اپنے غصے کا اظہار ان کے خلاف کيوں نہيں کرتے جو تشدد کا موجب بن رہے ہيں؟


کيا آپ واقعی سمجھتے ہيں کہ وہ عناصر جنھوں نے چند روز قبل 15 پاکستانی فوجيوں کو انتہائ بے دردی سے قتل کر ديا، ان کے خلاف کوئ کاروائ نہ کر کے خطے ميں پائيدار امن کے قيام کو يقينی بنايا جا سکتا ہے؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

ساجد

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



اس طرح کے جملے پڑھ کر خاصی حيرت ہوتی ہے۔ آپ مشترکہ اور باہمی رضامندی سے جاری کاوشوں کے بارے ميں يک طرفہ بيان داغ ديتے ہيں اور ہميں تشدد کے فروغ کے ليے قصووار قرار ديتے ہيں۔ ليکن آپ اس فريق کی حقيقت سے انکاری ہيں جو اس پرتشدد ماحول اور افراتفری کے محرک ہيں جو آپ کو مضطرف کيے ہوئے ہے۔
آپ کی حیرت پر ہمیں خود بھی حیرت ہے کہ آپ جارحیت کے مرتکب ہو کر بھی خود کو حق بجانب ثابت کرنے میں ذرا بھی نہیں چوکتے۔ آپ جس فریق کی طرف اشارہ کر رہے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ محفل پر اب تک اگر کسی کی مذمت میں سب سے زیادہ دھاگے پوسٹ کئیے گئے ہیں وہ طالبان ہی ہیں۔ حتیٰ کہ 2008 تک جب میرے جیسا عاجز بھی آپ کی افواج اور پالیسی کی حقیقت بیان کرنے کی کوشش کرتا تھا تو آڑے ہاتھوں لیا جاتا تھا۔ کہتے ہیں نا کہ سچائی وقت کی محتاج ہوتی ہے سو اب وقت بہت اچھی طرح سے ثابت کر چکا ہے کہ آپ کے ملک کی جارحیت کی دنیا بھر میں مذمت کی جاتی ہے۔
فواد صاحب ، یہ ایک پبلک فورم ہے ۔ میں یہاں وہ سب نہیں لکھ سکتا جو کچھ میں اپنی آنکھوں سے پاکستان کے قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخواہ میں خود جا کر دیکھتا ہوں۔ بس اختصار سے یہی کہوں گا کہ آپ افغانستان میں ہار چکے ہیں اور جس قدر جلد ہو سکے واپس تشریف لے جائیں۔ پاکستان کو دھمکانے اور آپ کی پالیسیوں پر احتجاج کرنے والوں کو پرو طالبان کہنے کی روش سب سے زیادہ نقصان آپ کی افواج کو دے گی اور اس کے شواہد حالیہ واقعات سے امریکی افواج کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت سے ملتے ہیں۔
آپ کو یاد ہے کہ چین نے چند روز قبل آپ کو کس سلسلے میں خبردار کیا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان پر کسی حملے کی صورت میں اس خطے میں عدم استحکام کا سلسلہ اس قدر دراز ہو جائے گا کی جس میں سے آپ کو اپنی افواج نکال لے جانا بھی مشکل ہو جائے گا۔ چین ، روس اور ایران کی مداخلت کی وجہ سے روسی ریاستیں بھی آپ کی کمک کے لئیے ناکارہ ہو کر رہ جائیں گی۔ بھارت پاکستان سے دائمی مخاصمت کے باوجود اس میں آپ کا ہمنوا نہیں بنے گا۔ سوچئیے کہ ایک اسرائیل کے لئیے آپ کیوں اپنے ملک اور معیشت کو داؤ پہ لگانے کی بے وقوفی کی حد تک غلطی کر رہے ہیں۔
امریکی مظالم کے جواب میں طالبان کی دہشت گردیوں کا جو رونا آپ لے کر بیٹھ جاتے ہیں وہ اب عوامی رائے عامہ پر بے اثر ہو چکا ہے۔ اب لوگ بہت کچھ سمجھتے ہیں۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

محترم ساجد،

ميں نہيں سمجھتا کہ يہ دعوی کرنا دانش مندی ہے کہ امريکہ سميت دنيا ميں کہيں بھی عوامی رائے اس سوچ اور فلسفے کی تائيد ميں ہو سکتی ہے جو مذہب کے نام پر اور اپنی مخصوص سياسی سوچ کو مسلط کرنے کے ليے بے گناہ شہريوں کے قتل کی ترغيب کو جائز قرار ديتی ہے۔

حقيقت يہ ہے کہ عالمی سطح پر بے گناہ انسانی جانوں کو محفوظ کرنے کی مشترکہ انسانی خواہش اور جانی مانی قدريں ہی ہمارے معاشرے ميں ان مہذب آوازوں کو اس بات کے ليے مجبور کرتی ہيں کہ کسی بھی بے گناہ انسان کی موت کی صورت ميں اپنے تحفظات کا اظہار اور مذمت کريں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ وہ معاشرے جو خود اپنی عسکری قيادت سے بے گناہ انسانی جانوں کی حفاظت کو يقينی بنانے کے ليے احتساب اور شفاف طريقہ کار کا مطالبہ کرتے ہيں، وہ دہشت گردی کو ايک "ناگزير سياسی حقيقت" کے تناظر ميں قبول کر ليں گے؟

اس ميں کوئ شک نہيں کہ انسانی تاريخ ميں رونما ہونے والے کسی بھی عسکری معرکے کی طرح افغانستان ميں بھی معصوم انسانی جانوں بشمول امريکی اور نيٹو افواج اور ہمارے اتحاديوں کو بھی جانی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ ليکن يہ بات ياد رہنی چاہيے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا مقصد ابتدا ميں بھی اور اس وقت بھی بے گناہ شہريوں کی جان کی حفاظت ہے۔ اس ميں مسلمان اور غير مسلم دونوں شامل ہيں۔ اس کے برعکس دہشت گرد دانستہ بے گناہ شہريوں کو حکمت عملی کے تحت نشانہ بناتے ہيں اور اس کے بعد بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کو اپنی کاروائيوں کے جواز کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

عالمی سطح پر اس پھيلتے ہوئے عفريت کو روکنے اور ان قدروں اور اصولوں کو قائم رکھنے کے ليے کی جانے والی کوششوں کے ليے موجود متفقہ حمايت تقويت پا رہی ہے جو ہماری مشترکہ انسانی خواہشات کی غمازی کرتی ہے۔ يہ تائيد اور حمايت تمام سياسی، سرحدی اور جغرافيائ حدوں اور اختلافات سے بالاتر ہے۔

بصد احترام،دہشت گردی کے شکار متاثرين کے حوالے سے آپ کو اپنی معلومات درست کرنے کی ضرورت ہے۔ يہ امريکی اور نيٹو افواج نہيں ہيں جو مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہيں۔ خود کو بہترين مسلمان ظاہر کرنے والے دہشت گردوں کی جانب سے کيے جانے والے حملوں کے سرسری تجزيے سے ہی يہ حقيقت واضح ہو جاتی ہے کہ عام شہريوں بشمول مسلمانوں کی حفاظت اور ان کی بہتری ان کے ايجنڈے اور ترجيحات ميں شامل نہيں ہے۔ بلکہ اس کے برعکس تشدد پسند دہشت گرد گروپوں کی تمام تر کاوشوں کا بنيادی مقصد بغیر کسی تفريق کے زيادہ سے زيادہ شہريوں کا قتل ہے اور اسی مقصد کے ليے اپنے حملوں کو زيادہ "موثر" بنانے کے ليے وہ عوامی مقامات کا انتخاب کرتے ہیں۔

ہمارا اصل مقصد اور ايجنڈا عام شہريوں کی حفاظت کو يقینی بنانا اور مقامی عہديداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون اور سپورٹ سے دہشت گردوں کو کيفر کردار تک پہنچانا ہے۔ چونکہ ہم صرف ان گروپوں اور افراد کے خلاف ہيں جو کہ خطے میں تمام فريقين کے ليے يکساں خطرہ ہيں، يہی وجہ ہے کہ ہمیں پاکستان اور افغانستان کی جمہوری حکومتوں سميت اپنے تمام اتحاديوں کا تعاون حاصل ہے۔

کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ ہميں اقوام متحدہ اور سعودی عرب سميت تمام اہم اسلامی ممالک کی حمايت حاصل ہوتی اگر ہمارا واحد مقصد اور ارادہ محض مسلمانوں کو ختم کرنا ہوتا؟

آخر ميں چاہوں گا کہ آپ انٹرنيٹ پر موجود اس ويڈيو کو ديکھيں جس ميں آپ يہ واضح طور پر ديکھ سکتے ہيں کہ دہشت گرد گروہ کس طرح خوف و ہراس اور دھونس کے لائحہ عمل کے ذريعے پاکستان کے ديہاتوں، قصبوں اور شہروں پر قبضہ جما رہے ہيں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ امريکی اور نيٹو افواج کا خطے سے فوری چلے جانا اور افغانستان کے غريب عوام کو ان قاتلوں اور مجرموں کے رحم وکرم پر چھوڑ دينے سے ان عام لوگوں کی زندگی ميں پائيدار امن اور خوشحالی کی ضمانت دی جا سکتی ہے، جو ان ظالموں سے بچاؤ کے ليے کسی قسم کے وسائل بھی نہيں رکھتے؟

http://youtu.be/jLTSUJb_2gQ

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 
Top