الف عین
محمد عبدالرؤوف
شاہد شاہنواز
عظیم
صابرہ امین
----------
جس شخص نے ہر حال میں اللہ کو پکارا
دیتا ہے خدا اس کو مصیبت میں سہارا
-----------
کس قدر ہے دنیا پہ مرے رب کی عنایت
محبوب خدا کا ہے جو محبوب ہمارا
------------
مومن کو تو اللہ کی ہے رحمت پہ بھروسہ
کافر ہے تو لیتا ہے مشینوں کا سہارا
------------
ہم دور ہوئے رب سے تو یہ حال ہوا ہے
کوئی بھی زمانے میں نہیں دوست ہمارا
---------
منجھدار میں کشتی ہے ہوا دور بھی ساحل
اللہ سے دعا ہے کہ ملے ہم کو کنارا
--------
غاصب ہیں لٹیرے ہیں مرے دیس پہ حاکم
حق بات کو سننے کا نہیں جن میں ہے یارا
---------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
محمد عبدالرؤوف
شاہد شاہنواز
عظیم
صابرہ امین
----------
جس شخص نے ہر حال میں اللہ کو پکارا
دیتا ہے خدا اس کو مصیبت میں سہارا
-----------
اللہ کا مکمل تلفظ آسانی سے آ سکتا ہے
اللہ کو ہر حال میں جس نے بھی پکارا
مگر دوسرے مصرعے میں یقینی طور پر بات کہی گئی ہے، جیسے ایسا ہوتا ہی ہے۔ اس کو بہتر ہے کہ امید ہے یا یقیناً کہ وہ اسے سہارا دے گا
کس قدر ہے دنیا پہ مرے رب کی عنایت
محبوب خدا کا ہے جو محبوب ہمارا
------------
قدر و قیمت والا قدر دال پر جزم کے ساتھ، درجہ یعنی ڈگری والا دال پر فتحہ کے ساتھ، اسے درجہ کہیں اسی وزن میں آ جائے گا
البتہ دوسرے مصرعے میں بات واضح نہیں ہوئی۔ جو اللہ کا محبوب ہے، وہی ہے محبوب ہمارا ہونا چاہئے تھا
مومن کو توتو اللہ کی ہے رحمت پہ بھروسہ
کافر ہے تو لیتا ہے مشینوں کا سہارا
------------
مومن کو تو اللہ کی رحمت پہ جویقیں ہے
بہتر نہیں؟
ہم دور ہوئے رب سے تو یہ حال ہوا ہے
کوئی بھی زمانے میں نہیں دوست ہمارا
---------
درست
منجھدار میں کشتی ہے ہوا دور بھی ساحل
اللہ سے دعا ہے کہ ملے ہم کو کنارا
--------
ساحل دور ہوا کیوں کہہ رہے ہیں؟ دور ہے کہو
منجدھار میں کشتی بھی ہے، ساحل بھی بہت دور
غاصب ہیں لٹیرے ہیں مرے دیس پہ حاکم
حق بات کو سننے کا نہیں جن میں ہے یارا
---------
دو لخت
 
Top