جب میرے بچپن کے دن تھے

لالہ جی نے کیلا کھایا
کیلا کھا کر منھ پچکایا
منھ پچکا کر توند پھلائی
توند پھلا کر مونچھ ہلائی
مونچھ ہلا کر چھڑی اٹھائی
چھڑی اٹھا کر قدم بڑھایا
پاؤں کے نیچے چھلکا آیا
لالہ جی تب گرے دھڑام
منھ سے نکلا ہائے رام
 
گھر سے نکلا باکڑ بلا
لیئے ساتھ چتکبرا پلا
تھل تھل بدن ہاتھ میں سونٹا
بھاری توند مگر قد چھوٹا
تھے وہ دونوں گول مٹول
لڑھک رہے تھے جیسے ڈھول
اس دن آئی ان کو دعوت
ساتھ میں آئی ان کی شامت
گرم پوڑیاں لیں چوبیس
اور لیے لڈو تیس
اوپر سے دس لوٹا پانی
اب تو ہوئی عجب حیرانی
پھولا پیٹ گھڑی بھر میں
باکڑ بلا بولا ٹیں
 
لالچ کا انجام

ایک تھی چڑیا، ایک تھا کوا
دونوں نے اک دن یہ سوچا

آؤ آج پکائیں چاول
مل جل کر ہم کھائیں چاول

دونوں کو یہ بات جو بھائی
چڑیا جا کر چاول لائی

کوے نے چولھا سلگایا
کھانا پھر دونوں نے پکایا

کھانے کا جب موقع آیا
تب کوے نے شور مچایا

اپنی چونچ ذرا دھو آؤ
کھانا اچھے ڈھنگ سے کھاؤ

چڑیا اڑ کر ندی پہ پہونچی
اپنے چونچ کو دھونے بیٹھی

تب کوا لالچ کے مارے
کھا بیٹھا چاول وہ سارے

کونے میں چھپ گیا وہ جا کر
چڑیا نے جب دیکھا آ کر

خالی ہنڈیا ڈوئی تھالی
یہ بھی خالی وہ بھی خالی

تب چڑیا نے شور مچایا
سب چڑیوں کو پاس بلایا

طوطا آیا مینا آئی
پھر کوے کی ہوئی پٹائی

کوا رو رو کر چلایا
ہائے خدایا! ہائے خدایا!

:) :) :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
آلو میاں آلو میاں کہاں گئے تھے؟
سبزی کی ٹوکری میں سو رہے تھے
بینگن نے لات ماری ، رو رہے تھے
گاجر نے پیار کیا ، ہنس رہے تھے
کھیرے نے ہاؤ گیا ، بھاگ گئے تھے
 

فرحت کیانی

لائبریرین
کالے کوے جا اڑ جا
شور سے میرا سر نہ دُکھا
ہوا ہوا گُھوم کے آ
ڈالی ڈالی کو مہکا
بادل بادل مینہہ برسا
پتوں کے مُکھڑے دھو جا
بجلی بجلی یوں نہ ڈرا
میں ہُوں بچہ چھوٹا سا
 

فرحت کیانی

لائبریرین
پیار بھرا ہر ایک نظارہ
پیارا اُس کا ہر اشارہ
جس نے زمیں پہ پیار اُتارا
وہ خُود ہو گا کتنا پیار

پیار کا اُس کے نہیں شُمار
اللہ ہے بس پیار ہی پیار

پُھول بنائے پیارے پیارے
تتلی جُگنُو اور فوارے
جگمگ کرتے چاند ستارے
اور کہا یہ سب ہیں تمہارے

پیار کا اُس کے نہیں شُمار
اللہ ہے بس پیار ہی پیار
 
میں دوڑتا ہی دوڑتا
جنگل سے بستی میں گیا

بستی میں تھیں دو بیبیاں
دونوں بڑی تھیں مہرباں

اک سے مجھے روٹی ملی
اک سے مجھے پانی ملا

روٹی کو ڈالا پیٹ میں
پانی کو ڈالا کھیت میں

اس کھیت میں جو گھاس اگی
وہ گھاس بکری جی کو دی

بکری سے دوہا دودھ اور
لوہار کو وہ دے دیا

لوہار ہم سے خوش ہوا
ہم کو کلہاڑی دے دیا

پھر وہ کلہاڑی ساتھ لے
میں کاٹنے کو لکڑیاں

بستی سے جنگل کو گیا
میں دوڑتا ہی دوڑتا
 

ساجد

محفلین
بلبل کا بچہ
کھاتا تھا کھچڑی
پیتا تھا پانی
گاتا تھا گانے
میرے سرہانے
اک دن اڑایا
واپس نہ آیا
بلبل کا بچہ
-------------
پوری نظم اب یاد نہیں آ رہی لیکن اس ادھوری نظم میں بھی "بلبل کا بچہ" کی جگہ "میرا بچپن" پڑھا جائے تو کلیاں چٹختی ہیں خیالوں میں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بلبل کا بچہ
کھاتا تھا کھچڑی
پیتا تھا پانی
گاتا تھا گانے
میرے سرہانے
اک دن اڑایا
واپس نہ آیا
بلبل کا بچہ
-------------
پوری نظم اب یاد نہیں آ رہی لیکن اس ادھوری نظم میں بھی "بلبل کا بچہ" کی جگہ "میرا بچپن" پڑھا جائے تو کلیاں چٹختی ہیں خیالوں میں۔
واقعی۔ :)

نظم تقریباً مکمل ہے۔ صرف ایک مصرعہ کم ہے۔

بلبل کا بچہ
کھاتا تھا کھچڑی
پیتا تھا پانی
بلبل کا بچہ

گاتا تھا گانے
میرے سرہانے
بلبل کا بچہ

اک دن اکیلا
بیٹھا ہوا تھا
بلبل کا بچہ

میں نے اُڑایا
واپس نہ آیا
بلبل کا بچہ
 
Top