جب بھی زادِ سفر لیا ہم نے ۔ برائے اصلاح

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
محترمی الف عین ، یاسر شاہ صاحب

جب بھی زادِ سفر لیا ہم نے
مختصر مختصر لیا ہم نے

بخت بٹتا تھا جس جگہ پہ وہاں
آپ سا ہمسفر لیا ہم نے

دردِ سر لے گئے خرد والے
اور دردِ جگر لیا ہم نے

کچھ شکایت نہیں تھی یاروں سے
بس کنارہ سا کر لیا ہم نے

رہزنی کا ہو ڈر ہمیں کیوں کر
ساتھ کب راہبر لیا ہم نے؟

جنگ یاروں سے آ پڑی تھی، سو
خود کو بے لیس کر لیا ہم نے

حملہ آور ہوئے جو غم، تو سپر
تیری یادوں کو کر لیا ہم نے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
واہ بہت خوب ۔

"خود کو بے لیس کرنا " لغت کے اعتبار سے کچھ عجیب لگتا ہے باقی غزل اچھی ہے ماشاء اللہ۔
پسندیدگی کے لیے بہت شکریہ 😊
میں نے بھی ایسا کہیں پڑھا نہیں لیکن مجھے درست لگ رہا تھا تو اسی لیے استعمال کر لیا۔ اچھا اب استاد صاحب کی رائے دیکھ لیتے ہیں پھر اس پر کچھ اور سوچتے ہیں۔
ظہیراحمدظہیر بھائی! آپ اس قضیے پر ذرا ٹارچ ماریں۔ 😊
بہت خوب ، ماشاءالّلہ
بہت بہت شکریہ ارشد بھائی، خوش رہیں
بہت شکریہ جناب، سلامت رہیں
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
میں نے بھی ایسا کہیں پڑھا نہیں لیکن مجھے درست لگ رہا تھا تو اسی لیے استعمال کر لیا۔ اچھا اب استاد صاحب کی رائے دیکھ لیتے ہیں پھر اس پر کچھ اور سوچتے ہیں۔
@ظہیراحمدظہیر بھائی! آپ اس قضیے پر ذرا ٹارچ ماریں۔ 😊
بے لیس سرے سے کوئی لفظ نہیں ۔
لیس ہندی لفظ ہے ۔ لیس کرنا مستعمل ہے بمعنی ہتھیار بند ہونا ، لڑنے کے لئے تیار ہونا ۔
لیس سے پہلے بے کا سابقہ لگا کر کوئی ترکیب بنانا درست نہیں ۔ بے فارسی کا لفظ ہے اور با کا متضاد ہے ۔ جیسے بامحاورہ ، بے محاورہ ، با ادب ، بے ادب وغیرہ ۔
اتنی ٹارچ کافی ہے یا اور ماروں ؟
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بے لیس سرے سے کوئی لفظ نہیں ۔
لیس ہندی لفظ ہے ۔ لیس کرنا مستعمل ہے بمعنی ہتھیار بند ہونا ، لڑنے کے لئے تیار ہونا ۔
لیس سے پہلے بے کا سابقہ لگا کر کوئی ترکیب بنانا درست نہیں ۔ بے فارسی کا لفظ ہے اور با کا متضاد ہے ۔ جیسے بامحاورہ ، بے محاورہ ، با ادب ، بے ادب وغیرہ ۔
اتنی ٹارچ کافی ہے یا اور ماروں ؟
میں نے غور ہی نہیں کیا کہ "لیس" ہندی لفظ ہے۔ 😊
رہنمائی کے لیے بہت شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
باقی غزل تو مجھے درست ہی لگ رہی ہے
لیس ہونا محاورہ ہے، اسم نہیں۔ اس لئے بن لیس بھی غلط ہو گا حالانکہ ہندی فارسی کا شتر گربہ نہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
"خود کو بے لیس کرنا " لغت کے اعتبار سے کچھ عجیب لگتا ہے
لیس ہونا محاورہ ہے، اسم نہیں۔ اس لئے بن لیس بھی غلط ہو گا حالانکہ ہندی فارسی کا شتر گربہ نہیں۔
جنگ یاروں سے آ پڑی تھی، سو
خود کو بے لیس کر لیا ہم نے
دوست آمادہ تھے لڑائی پر
کند خنجر کو کر لیا ہم نے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
جنگ یاروں سے آ پڑی تھی، سو
خود کو بے لیس کر لیا ہم نے
خود کو بے لیس کرنا " لغت کے اعتبار سے کچھ عجیب لگتا ہے باقی غزل اچھی ہے ماشاء اللہ۔
اب بھی مجھے اطمینان بخش صورت نہیں لگی کہ لڑائی پر آمادہ دوستوں کے سامنے خنجر کند کرنا ایک تکلف ہے۔
جنگ یاروں سے آپڑی تھی، سو
یا
جنگ یاروں سے ناگزیر ہوئی
خوں جگر کو ہے کر لیا ہم نے
 
آخری تدوین:

مومن فرحین

لائبریرین
دردِ سر لے گئے خرد والے
اور دردِ جگر لیا ہم نے

کچھ شکایت نہیں تھی یاروں سے
بس کنارہ سا کر لیا ہم نے

حملہ آور ہوئے جو غم، تو سپر
تیری یادوں کو کر لیا ہم نے

واہ بھائی آپ تو بڑے چھپے ہوئے شاعر نکلے ۔۔۔ :applause:
یہ کچھ اشعار مجھے بہت اچھے لگے ۔۔۔
 
Top