جاوید احمد غامدی صاحب کے ادارے المورد کی ویب سائٹ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

dxbgraphics

محفلین

میں آپ کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دینا چاہتا اور براہِ مہربانی آئیندہ میرے کسی بھی تبصرے پر اپنا تبصرہ نہ کیا کریں۔ بہت شکریہ!

جناب بزرگ ہونے کے ناطے آپ کا فرض بنتا ہے کہ میرے ذہن میں جو سوال ہو تو آپ اس کا مناسب جواب دے کر مجھے مطمئن کر دیں۔
لیکن چلیں آپ کہتے ہیں تو میں تبصرہ نہیں کرونگا۔
اگر آپ علماء کو دورِ ہامان کے مذہبی پیشوا سے تعبیر نہ کریں تو۔
شکریہ
 

تیشہ

محفلین
سلام ۔ ۔ سخنور کیسے ہیں آپ ؟ :) فیس بکُ تو بند ہوچکا سوچا ادھر سے حال احوال پوچھتی چلوں ۔ ۔
 

طالوت

محفلین
شکریہ شازیہ صاحبہ۔ میں بالکل خیریت سے ہوں۔ آپ کیسی ہیں؟ آپ مجھے فرّخ کہہ لیا کریں۔ :)

مجھے بھی اجازت دی جائے ۔ کہ میں لکھتے ہوئے نیچی آواز سے یا خاموشی سے بولنے کا عادی ہوں ، اور لفظ سخنور گلے سے ذرا زور لگا کر نکالنا پڑتا ہے ۔
وسلام
 

فرخ منظور

لائبریرین
مجھے بھی اجازت دی جائے ۔ کہ میں لکھتے ہوئے نیچی آواز سے یا خاموشی سے بولنے کا عادی ہوں ، اور لفظ سخنور گلے سے ذرا زور لگا کر نکالنا پڑتا ہے ۔
وسلام

حضور سب احباب کو اجازت ہے۔ میرا اصل نام تو اکثر و بیشتر احباب کو معلوم ہے۔ :)
 

تیشہ

محفلین
مجھے بھی اجازت دی جائے ۔ کہ میں لکھتے ہوئے نیچی آواز سے یا خاموشی سے بولنے کا عادی ہوں ، اور لفظ سخنور گلے سے ذرا زور لگا کر نکالنا پڑتا ہے ۔
وسلام

مطب سٹار پلس ڈرامے کی ہئیروئن کے جیسے آپ بھی اکیلے کمروں میں اکیلے اکیلے بڑُبڑاتے ہیں
01hmm.gif

پر آپکو دروازے کے پیچھے سے کان لگا کر سنُنے والا /والی نہیں ہوگی ۔۔
 

تیشہ

محفلین
شکریہ شازیہ صاحبہ۔ میں بالکل خیریت سے ہوں۔ آپ کیسی ہیں؟ آپ مجھے فرّخ کہہ لیا کریں۔ :)

جی بہتر ہوں ۔۔ ابھی آپ نے یہ نہیں لکھا آپ سنائیے ؟ ورنہ میں ایسے لکھنے والے پوچھنے والوں کو غزلیں ، نظمیں، گانے سنانے لگنے کا سوچتی ہوں
zzzbbbbnnnn.gif

آپکی بچت ہوگئی ہے ۔۔۔
 

عثمان

محفلین
غامدی صاحب کی ایک اچھی بات اُن کی وضع قطع ہے جو کہ عام لوگوں جیسی ہے۔ اُن کے دلائل بھی وزنی ہیں۔ کم از کم میں نے اُن کو جتنا سُنا ہے ان کی رائے کو معقول اور کامن سینس کے قریب تر ہی پایا ہے۔ باقی علم و تحقیق کی دنیا میں اختلاف اور تغیر تو ہوتا ہی ہے۔:)
 

dxbgraphics

محفلین
اجتہاد عام لوگ ہی کرتے ہیں۔
"عالم" صرف فتوے دیتے ہیں۔

غامدی صاحب کا تھوڑا سا ماضی بتادیں۔ اور یہ بھی بتا دیں کہ انہوں نے کس مدرسے سے سند حاصل کی ہے۔
جی ہاں اجتہار عام آدمی بھی کر سکتا ہے جو غامدیت کا شکار ہوا ہو۔پھر ان لوگوں کے خیالات بھی "حدیث انسانوں کی لکھی ہوئی" والی ہوتی ہے۔امت کے جمہور علماء 1400سالوں سے ایک مسئلے پر اڑے رہے اور غامدی صاحب ہی کی شخصیت تھی جو اس کو سمجھ سکی ،باقی نہیں سمجھ سکے۔ نزول عیسیٰ۔
باقی تفصیل سے بحث کی اجازت ہو اگر انتظامیہ کی طرف سے تو میں ضرور بحث کرنا چاہونگا۔محفل کے قوانین کے اندر رہتے ہوئے۔
 

عثمان

محفلین
غامدی صاحب کا تھوڑا سا ماضی بتادیں۔ اور یہ بھی بتا دیں کہ انہوں نے کس مدرسے سے سند حاصل کی ہے۔
جی ہاں اجتہار عام آدمی بھی کر سکتا ہے جو غامدیت کا شکار ہوا ہو۔پھر ان لوگوں کے خیالات بھی "حدیث انسانوں کی لکھی ہوئی" والی ہوتی ہے۔امت کے جمہور علماء 1400سالوں سے ایک مسئلے پر اڑے رہے اور غامدی صاحب ہی کی شخصیت تھی جو اس کو سمجھ سکی ،باقی نہیں سمجھ سکے۔ نزول عیسیٰ۔
باقی تفصیل سے بحث کی اجازت ہو اگر انتظامیہ کی طرف سے تو میں ضرور بحث کرنا چاہونگا۔محفل کے قوانین کے اندر رہتے ہوئے۔

مدرسوں سے سندیں حاصل کرنا ضروری نہیں ہوتا۔ یہ سندوں وغیرہ کے چکر بیسویں صدی میں ہی نکلے ہیں۔ بات دلیل کی کسوٹی پر پرکھی جاتی ہے۔
قرآن ہی اللہ کا کلام ہے۔ باقی سب کلام انسانی ہے۔ احادیث کی کتابیں تاریخ دانوں کی لکھی ہوئی ہیں۔ جنہیں عرف عام میں محدثین بھی کہا جاتا ہے۔ اور رسول اللہ کی وفات کی کم از کم سو سال بعد لکھی گئی ہیں۔
 

dxbgraphics

محفلین
دائیں بائیں شائیں سے کام نہ لیجئے۔ صاف صاف بات کیجئے ۔ حدیث کو مانتے ہیں کہ نہیں۔ہاں یا نہ میں جواب دیں۔
دوسری بات تین سو سال لکھی گئی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی نے اپنے ذہنی خیالات کو تحریری شکل دے دی۔ اور ہم کہیں کہ تین سو سال بعد لکھی گئی ہے ہم تو نہ مانیں اس کو۔ بلکہ ہرمحدث نے پوری تحقیق کے ساتھ اور پوری ذمہ داری کے ساتھ اس عظیم کام کو سرانجام دیا ہے۔
 

dxbgraphics

محفلین
مدرسوں سے سندیں حاصل کرنا ضروری نہیں ہوتا۔ یہ سندوں وغیرہ کے چکر بیسویں صدی میں ہی نکلے ہیں۔ بات دلیل کی کسوٹی پر پرکھی جاتی ہے۔
۔

مدرسے سے سند حاصل کرنا ضروری نہیں تو ایک فتویٰ تو دے کر بتائیں۔ اور پھر آج کل تو ایک عام طالب علم بھی فارغ التحصیل ہوتا ہے تو اس کے پاس بھی کسی مدرسے کی سند ہوتی ہے۔ لیکن غامدی صاحب کے پاس کون سے مدرسے کی سند ہے۔ ان کا تھوڑا بہت ماضی میں جانتا ہوں۔ اور انہوں نے اللہ کے کلام کے مقابلے میں اپنا کلام بھی بنانے کی کوشش کی پھر رجوع کر لیا۔ اور نزول عیسیٰ جیسے مسائل کی من گھڑت تعبیر ۔ یہی فرق ہوتا ہے مدرسے سے سند کرنے والا فارغ التحصیل کبھی بھی ایسی گستاخی نہیں کرسکتا ۔
 

عثمان

محفلین
دائیں بائیں شائیں سے کام نہ لیجئے۔ صاف صاف بات کیجئے ۔ حدیث کو مانتے ہیں کہ نہیں۔ہاں یا نہ میں جواب دیں۔
دوسری بات تین سو سال لکھی گئی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی نے اپنے ذہنی خیالات کو تحریری شکل دے دی۔ اور ہم کہیں کہ تین سو سال بعد لکھی گئی ہے ہم تو نہ مانیں اس کو۔ بلکہ ہرمحدث نے پوری تحقیق کے ساتھ اور پوری ذمہ داری کے ساتھ اس عظیم کام کو سرانجام دیا ہے۔

آپ کے الفاظ سے عیاں ہے کہ آپ لاجواب ہوگئے اور تلخی پر اُتر آئے۔
اپنا موقف میں بیان کرچکا ہوں اور پھر واضح کر دیتا ہوں:
قرآن مجید ہی صرف اللہ کا کلام ہے جو کسی قسم کے شائبے سے پاک ہے اور اپنے آپ میں کامل ہے۔ اس کے سمجھنے کے لئے غور و فکر اور تاریخی واقعات اور مشاہدات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ کلام اللہ کسی چیز کا محتاج نہیں۔
احادیث تاریخ دانوں کا تیار کردہ ہے جس میں رسول کریم کے زندگی کے واقعات اور اقوال کو مرتب کرنے کی سعی کی گئی ہے۔ احایث شک و شبہ سے بالا تر نہیں۔ یہ کہنا کی بخاری شریف یا مسلم شریف تمام اغلاط اور شک سے پاک ہے۔۔۔اسے قرآن کریم کے برابر لانے کے مترادف ہے۔۔۔۔معاذ اللہ۔ احادیث کی صحت پر خود محدثین شبہ کرتے رہے ہیں۔ تبہی ضعیف اور قوی حدیث کی اصطلاحات استعمال کی جاتی ہیں۔ محدثین نے جتنی مرضی محنت کی ہو۔ ہے یہ انشانی کاوش۔ اس پر شک اور تنقید کی جاسکتی ہے۔
 

عثمان

محفلین
یقینناً مدرسوں کا پڑھا ہوا ہی لگی لپٹی کہہ سکتے ہے کہ مدارس رٹا پیدا کرنے میں اپنی مثل آپ ہیں۔ سوچ اور تنقید کی گنجائش وہاں کہاں۔
باقی رہے حضرت عیسیٰ کا نزول۔۔تو جناب اس پر ایمان لانے کے لئے آپ کو احادیث پر من و عن ایمان لانا پڑتا ہے۔ قرآن کریم اس طرف اشارہ نہیں کرتا۔
حضرت عیسیٰ اور امام مہدی کے نزول کا میں قائل نہیں اور غامدی صاحب کی رائے سے متفق ہوں۔
 

dxbgraphics

محفلین
آپ کے الفاظ سے عیاں ہے کہ آپ لاجواب ہوگئے اور تلخی پر اُتر آئے۔
اپنا موقف میں بیان کرچکا ہوں اور پھر واضح کر دیتا ہوں:
قرآن مجید ہی صرف اللہ کا کلام ہے جو کسی قسم کے شائبے سے پاک ہے اور اپنے آپ میں کامل ہے۔ اس کے سمجھنے کے لئے غور و فکر اور تاریخی واقعات اور مشاہدات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ کلام اللہ کسی چیز کا محتاج نہیں۔
احادیث تاریخ دانوں کا تیار کردہ ہے جس میں رسول کریم کے زندگی کے واقعات اور اقوال کو مرتب کرنے کی سعی کی گئی ہے۔ احایث شک و شبہ سے بالا تر نہیں۔ یہ کہنا کی بخاری شریف یا مسلم شریف تمام اغلاط اور شک سے پاک ہے۔۔۔اسے قرآن کریم کے برابر لانے کے مترادف ہے۔۔۔۔معاذ اللہ۔ احادیث کی صحت پر خود محدثین شبہ کرتے رہے ہیں۔ تبہی ضعیف اور قوی حدیث کی اصطلاحات استعمال کی جاتی ہیں۔ محدثین نے جتنی مرضی محنت کی ہو۔ ہے یہ انشانی کاوش۔ اس پر شک اور تنقید کی جاسکتی ہے۔

کھری بات ہر کسی کو تلخ لگتی ہے ;)
دوسری بات ۔ قرآن نے صاف صاف کہا ہے کہ ۔ لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوۃ حسنہ یعنی آپ کے لئے آنحضرت کی زندگی نمونہ ہے اس کے مطابق زندگی گزارنی ہے۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے متعلق تمام حالات احادیث ہی سے ملتے ہیں۔
غامدی اپنے آپ کو اہل سنت کہتے ہیں اور اہل سنت ہی کے علماء کی تنقید کا نشانہ بنے کیوں؟
 

dxbgraphics

محفلین
یقینناً مدرسوں کا پڑھا ہوا ہی لگی لپٹی کہہ سکتے ہے کہ مدارس رٹا پیدا کرنے میں اپنی مثل آپ ہیں۔ سوچ اور تنقید کی گنجائش وہاں کہاں۔
۔

مدارس کے بارے میں آپ کی تحریر کے جواب میں اگر میں آپ کو یہ جواب دوں کہ یہ آپ کاکو شاہ سے پوچھیں تو بہتر ہوگا ۔ تو کیسا لگے گا آپ کو
 

عثمان

محفلین
کھری بات ہر کسی کو تلخ لگتی ہے ;)
دوسری بات ۔ قرآن نے صاف صاف کہا ہے کہ ۔ لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوۃ حسنہ یعنی آپ کے لئے آنحضرت کی زندگی نمونہ ہے اس کے مطابق زندگی گزارنی ہے۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے متعلق تمام حالات احادیث ہی سے ملتے ہیں۔
غامدی اپنے آپ کو اہل سنت کہتے ہیں اور اہل سنت ہی کے علماء کی تنقید کا نشانہ بنے کیوں؟

تلخ لگتی تو میں آپ سے ہم کلام نہ ہوتا۔ میں تو آپ کی کم علمی سے محظوظ ہو رہا ہوں۔ آپ اپنا موقف ان چار صفحات میں بدل چکے ہیں۔ نیز یہ کہ دوسرے اہل فورم کے ساتھ آپ کا رویہ میں دیکھ ہی چکا ہوں۔
اب آیت کی تشریح:
رسول کریم کا اخلاق اور عمل ہمارے لئے نمونہ ہے۔ ان کی موت کے بعد کے واقعات ان کے اخلاق اور عمل کے دائرے میں نہیں آتے۔ باقی اگر لفظ با لفظ پر اسرار ہے تو تہمد پہن لیجئے کر رسول اللہ کا لباس یہی تھا۔ قرآن غور و فکر کرنے پر اصرار کرتا ہے۔ تشریح کرے وقت ان کو ملحوظ خاطر رکھئے۔

علم کی دنیا کا حسن ہی تنقید اور اختلاف سے ہے۔ تاہم یہ بات سمجھنے کے لئے ابھی آپ کو سفر درکار ہے۔ جمع خاطر رکھئے۔;)
 

dxbgraphics

محفلین
تلخ لگتی تو میں آپ سے ہم کلام نہ ہوتا۔ میں تو آپ کی کم علمی سے محظوظ ہو رہا ہوں۔ آپ اپنا موقف ان چار صفحات میں بدل چکے ہیں۔ نیز یہ کہ دوسرے اہل فورم کے ساتھ آپ کا رویہ میں دیکھ ہی چکا ہوں۔
اب آیت کی تشریح:
رسول کریم کا اخلاق اور عمل ہمارے لئے نمونہ ہے۔ ان کی موت کے بعد کے واقعات ان کے اخلاق اور عمل کے دائرے میں نہیں آتے۔ باقی اگر لفظ با لفظ پر اسرار ہے تو تہمد پہن لیجئے کر رسول اللہ کا لباس یہی تھا۔ قرآن غور و فکر کرنے پر اصرار کرتا ہے۔ تشریح کرے وقت ان کو ملحوظ خاطر رکھئے۔

علم کی دنیا کا حسن ہی تنقید اور اختلاف سے ہے۔ تاہم یہ بات سمجھنے کے لئے ابھی آپ کو سفر درکار ہے۔ جمع خاطر رکھئے۔;)

تو آپ اپنے جامع علم سے ہی بتادیجئے کہ نزول عیسیٰ کو کس بنیاد پر رد کرتے ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ تھریڈ متعلقہ ویب سائٹ پر تبصروں کیلیے تھا نہ کہ نزولِ عیسیٰ و "حیثیتِ خرِ عیسیٰ" کیلیے۔ غامدی صاحب کے متعلق بہت دھول یہاں پہلے ہی اڑ چکی ہے اگر مزید اڑانی ہے تو براہِ کرم متعلقہ فورم کی طرف رجوع کریں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top