مجھے تو پتہ بھی نہیں تھا کہ مجھ پر میرے رشتہ داروں نے جادو کر دیا تھا ۔ میرے کچھ خیر خواہوں نے اس طرف میری توجہ دلائی اور میں اتنا بدھو ثابت ہوا کہ کسی بنگالی باوا سے جادو کی کاٹ کروانے کی بجائے ٹیڑھی میڑھی انگریزی بولنے والے ڈاکٹروں کے پاس چلا گیا ۔ انہوں نے کچھ دن مشاہدہ کرنے کے بعد مجھے ماہر نفسیات کے پاس بھیج دیا ۔ اس ماہر نفسیات نے باتوں ہی باتوں میں مجھے غیر ضروری ذہنی دباؤ سے نپٹنے کے قابل بنا دیا۔ سخت قسم کا جادو دوائیوں اور مشورے سے ہی کٹ گیا ۔
یار لوگ تو بنگالی باوا کے پاس نہ جانے پر پہلے ہی سے مجھ سے ناراض ہیں ۔ اب اگر میں نے انہیں بتا دیا کہ میں نے ایک ماہر نفسیات سے علاج کروایا ہے تو یقین کریں کہ انہوں نے صاف کہہ دینا ہے کہ تجھ پر پاگل پن کے دورے پڑتے ہیں ۔
-----------------؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛
آخر کب تک ہم جسمانی امراض کو جادو اور ماہرین نفسیات کو پاگلوں کا ڈاکٹر سمجھتے رہیں گے
یار لوگ تو بنگالی باوا کے پاس نہ جانے پر پہلے ہی سے مجھ سے ناراض ہیں ۔ اب اگر میں نے انہیں بتا دیا کہ میں نے ایک ماہر نفسیات سے علاج کروایا ہے تو یقین کریں کہ انہوں نے صاف کہہ دینا ہے کہ تجھ پر پاگل پن کے دورے پڑتے ہیں ۔
-----------------؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛
آخر کب تک ہم جسمانی امراض کو جادو اور ماہرین نفسیات کو پاگلوں کا ڈاکٹر سمجھتے رہیں گے