الف عین
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع؛راحل؛
---------
جئے ہیں مگر ہم کو جینا نہ آیا
ہمیں زندگی کا قرینہ نہ آیا
------------
گناہوں سے اپنے جہاں بھر گیا ہے
ندامت کا لیکن پسینہ نہ آیا
---------
رہے ہم جہاں میں اناڑی ہی بن کر
ہمیں زہر جینے کا پینا نہ آیا
---------
تھا برسات میں اس کا ملنے کا وعدہ
وہ ساون کا ظالم مہینہ نہ آیا
--------
ہمیں مل رہے تھے کئی حسن والے
کسی پر مگر دل کمینہ نہ آیا
-----------
وفا ہم نبھائیں بھلا کس طرح سے
محبّت کا چڑھنا جو زینہ نہ آیا
---------
ختم زندگی ہو گئی راستے میں
مدینہ تھی منزل ، مدینہ نہ آیا
----------
جنہیں تم سمجھتے ہو محبوب اپنا
وہ کہتے ہیں ارشد کو جینا نہ آیا
--------
 

الف عین

لائبریرین
جئے ہیں مگر ہم کو جینا نہ آیا
ہمیں زندگی کا قرینہ نہ آیا
------------ ٹھیک ہے

گناہوں سے اپنے جہاں بھر گیا ہے
ندامت کا لیکن پسینہ نہ آیا
--------- جہاں بھرنا سے مطلب؟ کچھ اور کہو

رہے ہم جہاں میں اناڑی ہی بن کر
ہمیں زہر جینے کا پینا نہ آیا
--------- سمجھ نہیں سکا

تھا برسات میں اس کا ملنے کا وعدہ
وہ ساون کا ظالم مہینہ نہ آیا
-------- بیکار شعر ہے، نکال دیں

ہمیں مل رہے تھے کئی حسن والے
کسی پر مگر دل کمینہ نہ آیا
----------- یہ بھی زبردستی کا شعر ہے، 'کمینہ دل کسی پر نہ آیا' ہوتا تو قبول ہوتا

وفا ہم نبھائیں بھلا کس طرح سے
محبّت کا چڑھنا جو زینہ نہ آیا
--------- درست

ختم زندگی ہو گئی راستے میں
مدینہ تھی منزل ، مدینہ نہ آیا
---------- خَتَم؟ یہ تو اردو ہی گڑبڑا گئی!

جنہیں تم سمجھتے ہو محبوب اپنا
وہ کہتے ہیں ارشد کو جینا نہ آیا
.. ٹھیک
مجموعی طور پر کوئی شعر بھی اچھا تو نہیں، زیادہ سے زیادہ 'چل جائے گا' قسم کے ہیں
 
Top