نور جہاں تیرے پیار میں رسوا ہوکر جائیں کہاں دیوانے لوگ

زبیر مرزا

محفلین

تیرے پیار میں رسوا ہوکر جا ئیں کہاں دیوانے لوگ
جانے کیا کیا پوچھ رہیں ہیں یہ جانے پہچانے لوگ

جیسے تمھیں ہم نے چاہا تھا کون بھلا یوں چاہے گا
مانا اور بہت آئیں گے تم سے پیار جتانے لوگ

کیسے دکھوں کے موسم آئے کیسی آگ لگی یارو
اب صحراؤں سے لاتی ہیں پھولوں کے نذرانے لوگ

کل ماتم بے قیمت ہوگا آج ان کی توقیر کرو
دیکھو خوں جگر سے کیا کیا لکھتے ہیں افسانے لوگ

جانتے ہیں یہ عشق مسلسل روگ ہے آہ و زاری کا
پھر بھی اسکے کوچے میں جاتے ہیں عمر گنوانے لوگ
(عبیداللہ علیم)
 

فرخ منظور

لائبریرین
تیرے پیار میں رُسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ
جانے کیا کیا پوچھ رہے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ

ہر لمحہ احساس کی صہبا رُوح میں ڈھلتی جاتی ہے
زیست کا نشّہ کچھ کم ہو تو ہو آئیں میخانے لوگ

جیسے تمہیں ہم نے چاہا ہے کون بھلا یوں چاہے گا
مانا اور بہت آئیں گے تم سے پیار جتانے لوگ

یُوں گلیوں بازاروں میں آوارہ پھرتے رہتے ہیں
جیسے اس دنیا میں سبھی آئے ہوں عمر گنوانے لوگ

آگے پیچھے دائیں بائیں سائے سے لہراتے ہیں
دنیا بھی تو دشتِ بلا ہے ہم ہی نہیں دیوانے لوگ

کیسے دکھوں کے موسم آئے کیسی آگ لگی یارو
اب صحراؤں سے لاتے ہیں پھولوں کے نذرانے لوگ

کل ماتم بے قیمت ہوگا آج ان کی توقیر کرو
دیکھو خونِ جگر سے کیا کیا لکھتے ہیں افسانے لوگ
(عبید اللہ علیم)
 
Top