توہین مذہب کی مختلف اقسام اور ہمارا رد عمل!

ہفتے کے دن ایک دوست کے ساتھ لانگ ڈرائیو پر نکل گیا جو کہ ایک بہت علمی شخصیت ہے چارٹر اکاونٹنٹ بھی ہے اور ایک پرائیویٹ ادارے کا ڈائریکٹر بھی ہے موصوف کے پاس ہر طرح کا علم ہے دینی و دنیاوی اس کے علاوہ تاریخ پر گہری نظر ہے مزاج میں شدت ہے اس وجہ سے سپاہ صحابہ اور جہادی گروپس سے بڑی محبت تھی جب سے ادارے کے ڈائریکٹر ہوئے ہیں دنیا مختلف ممالک آفیشلی گھوم لیئے تو موصوف کو پتہ چلا کہ یار پاکستانی قوم تو بڑی جاہل قوم ہے مجھ سے کہنے لگا کہ یار ہم لوگ کب ترقی کریں گے تو میں نے کہا جس طرح یورپ نے کلیسا سے نجات حاصل کی اسی طرح اگر ہم نے ملا ازم سے نجات حاصل کرلی تو ہم لوگ بھی ترقی کرلیں گے۔ ایک گہری سوچ میں چلا گیا کافی دیر کے بعد کہنے لگا آپ درست کہتے ہو
جس طرح یورپ نے کلیسا سے نجات کے بعد مذہب کو انفرادی معاملہ قرار دے دیا اور روزمرہ زندگی اور حکومت و انتظامیہ کے معاملات سے مذہب کو بے دخل کیا ہے ، ملاازم سے نجات کے بعد کیا اسلامی معاشرے میں بھی مذہب کے ساتھ ایسا معاملہ کرنا، ترقی کا نسخہ ہے ؟
آپ کے تجویز کے مطابق ،ملا ازم سے نجات کے بعد ،دین و مذہب کا اسلامی معاشرے میں کیا معاملہ رہنا چاہے؟
 

نایاب

لائبریرین
فی سبیل اللہ فساد جن کا شیوہ ہو ۔
جو احادیث مبارکہ کو انسانوں میں انتشار و فساد پھیلانے کے لیئے استعمال کرنے کے خوگر ہوں ۔
وہ جو قران پاک کے " براہ راست غوروفکر " کے حکم سے نگاہ چراتے صرف تبلیغ فرماتے ہیں ۔
جو اللہ کی زبان سے فرمائے گئے اسوہ حسنہ کے بجائے انسانوں کی زبان سے نکلی روایات پر عمل پیرا ہونے کو " اسوہ کی پیروی " قرار دیتے ہیں ۔
بہت دعائیں
 
جس طرح یورپ نے کلیسا سے نجات کے بعد مذہب کو انفرادی معاملہ قرار دے دیا اور روزمرہ زندگی اور حکومت و انتظامیہ کے معاملات سے مذہب کو بے دخل کیا ہے ، ملاازم سے نجات کے بعد کیا اسلامی معاشرے میں بھی مذہب کے ساتھ ایسا معاملہ کرنا، ترقی کا نسخہ ہے ؟
آپ کے تجویز کے مطابق ،ملا ازم سے نجات کے بعد ،دین و مذہب کا اسلامی معاشرے میں کیا معاملہ رہنا چاہے؟
بھائی ملا ازم کا مطلب آپ کو سمجھ نہیں آیا تو اس میں میرا کیا قصور ہے؟؟؟
دنیا ملا فساد فی سبیل اللہ
دیکھو دوست پرانے زمانے میں جس طرح آپ کی یونیورسٹی ہے ہر شہر کی یا ہر صوبے کی اس طرح پرانے زمانے میں بھی ہوا کرتی تھیں۔ ان ہی سے کریم نکلتی تھی جیسے کہ وزراء جیسے فوج کے اہم عہدیدار، جیسے علماء، جیسے قضا و قدر کا معاملہ یعنی عدالتیں وغیرہ یہ سب آپ یوں سمجھ لیں کہ آج کے دور کے مطابق تھا جیسے اگر آپ نے یونیورسٹی سے ایل ایل بھی نہ کی ہو تو آپ وکیل یا جج نہیں بن سکتے ہیں
اگر آپ نے یونیورسٹی سے کسی بھی مضمون میں بی اے یا ایم اے نہ کیا ہو تو آپ کو سرکاری نوکری نہیں مل سکتی ہے
اگر آپ نے ایم بی بی ایس نہ کیا ہو تو آپ کو سرکاری ہسپتال میں ڈاکر کی نوکری نہیں مل سکتی ہے
اس طرح ایک لمبی لسٹ ہے کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں
اب مسئلہ یہ ہے کہ ہر زمانے میں زمانے کا ایک دستور اور چلن ہوتا ہے اس کے مطابق تو آپ نے اپنے آپ کو ڈھال لیا تو آپ کامیاب ہوجائیں گے ورنہ زندگی اور اقوام عالم کے ساتھ مقابلے میں پیچھے رہ جائیں گے۔
پرانے زمانے میں ان ہی یونیورسٹیوں سے لوگوں نے تعلیم پائی اور زندگی کے ہر شعبے میں لگ گئے۔
پرانے زمانے میں بنی امیہ کے فورا بعد بنی عباس آگئے چونکہ اندلس یعنی سپین کافی دور تھا اس وجہ سے ادھر بنی عباس کی حکومت نہ تھی اس وجہ سے بنی امیہ ملا ازم سے آزاد تھا ورنہ آپ ادھر بنی عباس کی حرکتیں دیکھیں سائنس و ٹیکنالوجی کے ساتھ ملا ازم کے ڈر کی وجہ سے تو آپ کی آنکھیں کھل جائیں اور کچھ علماء جن کا میں نام نہیں لینا چاہتا جو کہ پیغمبروں جتنی قدر و منزلت رکھتے ہیں ان کی حرکتیں آپ کو بتاؤں تو آپ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔
قصہ مختصر اندلس نے بہت ترقی کی جب زوال ہوا تو وہی علوم فنون جو کہ یورپین ادھر سے سیکھ کر گئے اس پر تحقیق کی تقریبا دو سو سال اس پر تحقیق ہوتی رہی آج وہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بلند ترین معیار پر ہیں جن کی طرف ہم صرف دیکھیں تو ہمارے سر سے ٹوپی گرجاتی ہے۔
ہمارے ادھر تو یہ حال ہے کہ جب 1960 یا 65 کو جب انسان چاند پر پہنچا تو ملا ازم کی طرف سے فتویٰ آیا کہ جس نے اس بات پر یقین کرلیا ہے کہ امریکہ یا روس کا کوئی خلا نورد چاند پر پہنچا ہے اس انسان کو دوبارہ سے کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو اور اگر شادی شدہ ہے تو دوبارہ نکاح بندھوائے۔
اب بات کرتے ہیں برصغیر پاک و ہند کی جب شاہجہاں تاج محل بنا رہا تھا تو انگریز غالبا آکسفورڈ بنا رہے تھے جب ہر طرف مغربی اقوام کا غلغلہ تھا ہر طرف مغربی اقوام علاقے فتح کررہی تھیں تو ہمارے علاقے پر انگلستان کی حکومت تھی جن کی بادشاہت پر سورج غروب نہیں ہوتا تھا تو جس طرح پرانے زمانے میں خلافت عثمانیہ کی حکومت تھی جس پر سورج غروب نہیں ہوتا تھا آج کل میرا سلطان دیکھ لیں یعنی سلیمان اعظم کی بات کررہا ہوں جس کی تین براعظموں میں حکومت تھی تو اس زمانے میں آپ دیکھیں کہ بہت سارے غیر مسلم مسلمانوں کے رنگ میں رنگے تھے یعنی کلچر سارا ترک تھا یعنی جو بھی بادشاہ کے دربار میں اہم عہدے پر ہوتا تھا تو اس کو ترکی زبان آتی تھی اور وہ ترک ثقافت اختیار کرتا تھا۔ اسی طرح جب انگریز ہر چھایا ہوا تھا تو یہی ملا ازم نے انگریزی تعلیم پر فتویٰ دے دیا کہ انگریزی تعلیم حرام ہے میرے پاس ابھی بھی ایک فتویٰ مؤجود ہے جس میں مدرسوں میں انگریزی زبان سیکھنے کو حرام قرار دیا گیا ہے ایسے میں ایک مرد مجاہد بنام سر سید احمد خان اٹھا اور اس نے مسلمانوں کو یہ پیغام دیا کہ انگریزی زبان سیکھنا وقت کی ضرورت ہے ورنہ زندگی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جاؤگے اس مقصد کے لیئے غالبا اس نے علی گڑھ کا قیام عمل میں لایا اور مسلمان اس میں انگریزی تعلیم حاصل کرکے آگے بڑھے اسی سرسید احمد خان پر ملاازم نے فتوی جات کی انتہا کردی اور کافر قرار دینے کے علاوہ انگریز کا ایجنٹ قرار دیا۔
میں اسلام کے خلاف نہیں ہوں میں ملاازم کے خلاف ہوں آپ دیکھیں اس ملک میں پروفیسر ڈاکٹر طاہر جیسے سکالر ہیں اس میں ڈاکٹر اسرار جیسے سکالر ہیں جاوید احمد غامدی جیسے سکالر ہیں ماصی قریب میں ابو اعلیٰ مودودی جیسا سکالر گزرا ہے ساتھ انڈیا میں ذاکر نائیک جیسے سکالر ہیں آپ ذرا دیکھیں اس ملا ازم کا کردار دیکھیں تو اس نے ان سکالرز کا کیا حال کیا ہے۔
اس ملک میں اسوقت تک حالات سدھر نہیں سکتے جب تک اس ملک میں تعلیم اور شعور 80فیصد تک لوگوں میں نہیں آجاتا ۔
کیا آپ سب لوگ میری بات سے اتفاق کرتے ہیں ؟؟؟
 
جب کہ جنید جمشید کی اپنی زبان سے گواہی موجود ہے تو کیا جنید جمشید کو بھی پھانسی کی سزا دی جائے گی ؟ کیا ملاء اس پھانسی کی حمایت کریں گے یا مخالفت کریں گے ؟ کیا آسیہ بی بی کو معافی اس لئے نہیں ہوگی کہ وہ عیسائی قوم کی ہے جس سے ملاء کو عداوت ہے ؟ جس کے خلاف کوئی ثبوت ریکارڈ پر نہیں -- کیا ملاء اس کی حمایت کریں گے یا مخالفت کریں گے ؟ کیا ملا نیٹ ورک پاکستانی پاکستان سے اکھاڑنے میں کامیاب ہو جائیں گے ؟ کیا سلمان تاثیر کا خون رائیگاں جائے گا؟ لگتا ہے کہ ملاء کی جس سے عداوت ہے وہ مجرم ہے اور جس سے موافقت ہے وہ مجرم نہیں ہے۔

سورۃ المائیدہ آیت نمبر 8 : اے ایمان والوں اللہ کے حکم پر خوب قائم ہوجاؤ انصاف کے ساتھ گواہی دیتے اور تم کو کسی قوم کی عداوت اس پر نہ اُبھارے کہ انصاف نہ کرو، انصاف کرو، وہ پرہیزگاری سے زیادہ قریب ہے، اور اللہ سے ڈرو، بیشک اللہ کو تمہارے کامو ں کی خبر ہے،

پاکستان کا آئین قرآن اور حدیث کے مطابق ہوگا ۔۔۔۔ اس شق کی ٹیسٹ کا وقت آگیا ہے۔ ضروری ہے کہ یا تو اس قانون کو ختم کیا جائے یا پھر سب مجرموں کو اسی قانون کے مطابق سزا دی جائے ۔
 

arifkarim

معطل
پاکستان کا آئین قرآن اور حدیث کے مطابق ہوگا ۔۔۔۔ اس شق کی ٹیسٹ کا وقت آگیا ہے۔ ضروری ہے کہ یا تو اس قانون کو ختم کیا جائے یا پھر سب مجرموں کو اسی قانون کے مطابق سزا دی جائے ۔
زبردست! کاش اگر جنید جمشید یعنی دل دل پاکستان والے قومی ہیرو اور اب توہین رسالت کے جرم میں مفرور ملزم کو پھانسی ہو جائے تو ان نام نہاد علماؤں، مولویوں اور انکے "شرعی" قوانین کی ایسی تیسی ہو جائے گی :)
 

زرقا مفتی

محفلین
جب کہ جنید جمشید کی اپنی زبان سے گواہی موجود ہے تو کیا جنید جمشید کو بھی پھانسی کی سزا دی جائے گی ؟ کیا ملاء اس پھانسی کی حمایت کریں گے یا مخالفت کریں گے ؟ کیا آسیہ بی بی کو معافی اس لئے نہیں ہوگی کہ وہ عیسائی قوم کی ہے جس سے ملاء کو عداوت ہے ؟ جس کے خلاف کوئی ثبوت ریکارڈ پر نہیں -- کیا ملاء اس کی حمایت کریں گے یا مخالفت کریں گے ؟ کیا ملا نیٹ ورک پاکستانی پاکستان سے اکھاڑنے میں کامیاب ہو جائیں گے ؟ کیا سلمان تاثیر کا خون رائیگاں جائے گا؟ لگتا ہے کہ ملاء کی جس سے عداوت ہے وہ مجرم ہے اور جس سے موافقت ہے وہ مجرم نہیں ہے۔

سورۃ المائیدہ آیت نمبر 8 : اے ایمان والوں اللہ کے حکم پر خوب قائم ہوجاؤ انصاف کے ساتھ گواہی دیتے اور تم کو کسی قوم کی عداوت اس پر نہ اُبھارے کہ انصاف نہ کرو، انصاف کرو، وہ پرہیزگاری سے زیادہ قریب ہے، اور اللہ سے ڈرو، بیشک اللہ کو تمہارے کامو ں کی خبر ہے،

پاکستان کا آئین قرآن اور حدیث کے مطابق ہوگا ۔۔۔۔ اس شق کی ٹیسٹ کا وقت آگیا ہے۔ ضروری ہے کہ یا تو اس قانون کو ختم کیا جائے یا پھر سب مجرموں کو اسی قانون کے مطابق سزا دی جائے ۔

شاید آپ قانون سے نا واقف ہیں
جنید جمشید کو صرف تین سال کی سزا ہو سکتی ہے

Under the Pakistan Penal Code, making blasphemous remarks about Prophet Mohammad can get you imprisoned for life, or be sentenced to death. Making blasphemous remarks about the Quran will get you imprisoned for life. While, making blasphemous remarks about his family or his companions will cost you 3 years in prison.
 
پاکستان میں کسی ملاء کو سزا ہونی ناممکن ہے۔ سارے ملاء سڑک پر نکل آئیں گے۔ ملاء ازم دنیا کا سب سے پرانا مذہب ہے۔ یہ ابن الوقت، ہندو ازم سے ربائیت سے پاپائیت سے گذر کر آج اسلام ، عیسائیت ، یہودیت، ہندو مت کے سائے میں جی رہے ہیں۔ یہ وقت کے ساتھ ساتھ اپنا مذہب اور روپ بدلتے رہتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
پاکستان میں کسی ملاء کو سزا ہونی ناممکن ہے۔ سارے ملاء سڑک پر نکل آئیں گے۔ ملاء ازم دنیا کا سب سے پرانا مذہب ہے۔ یہ ابن الوقت، ہندو ازم سے ربائیت سے پاپائیت سے گذر کر آج اسلام ، عیسائیت ، یہودیت، ہندو مت کے سائے میں جی رہے ہیں۔ یہ وقت کے ساتھ ساتھ اپنا مذہب اور روپ بدلتے رہتے ہیں۔

1953 میں قادیانی مخالف فسادات برپا کرنے پر جماعت اسلامی کے سرغنہ دہشت گرد مولونا مودودی کو مارشل لاء فوجی عدالت نے موت کی سزا دی تھی۔ لیکن پھر اندرونی و بیرونی دباؤ کی وجہ سے سزا ختم کر کے عمر قید اور پھر بری از زمہ کرنا پڑا :) یہ ہے پاکستانی نظام عدل۔ پہلے سزا بھی دیتے ہیں پھر عوامی دباؤ میں آکر چھوڑ بھی دیتے ہیں :) یہ سیاسی اور جانبدارانہ عدل کا نظام تو پاکستان کی پیدائش سے ہمارے ساتھ ہے :)
 

x boy

محفلین
1953 میں قادیانی مخالف فسادات برپا کرنے پر جماعت اسلامی کے سرغنہ دہشت گرد مولونا مودودی کو مارشل لاء فوجی عدالت نے موت کی سزا دی تھی۔ لیکن پھر اندرونی و بیرونی دباؤ کی وجہ سے سزا ختم کر کے عمر قید اور پھر بری از زمہ کرنا پڑا :) یہ ہے پاکستانی نظام عدل۔ پہلے سزا بھی دیتے ہیں پھر عوامی دباؤ میں آکر چھوڑ بھی دیتے ہیں :) یہ سیاسی اور جانبدارانہ عدل کا نظام تو پاکستان کی پیدائش سے ہمارے ساتھ ہے :)

بڑی ہمدردی ہے قادیوں سے آج یہ راز فاش ہوجائے،، عارف کریم صاحب
 
ان کے دھاگوں اور جوابات سے اندازہ ہوتا ہے کہ عارف کریم کو قادیانیوں سے کوئی ہمدردی نہیں ۔ انسانیت سے ہمدردی ہے ۔۔۔ ملاء نیٹ ورک انسانیت کے خلاف ہے ، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہوں ۔ حتی کے ملاء نیٹ ورک مسلمانوں کے بھی خلاف ہے۔ پشاور میں بچوں کا قتل ملاء نیٹ ورک کے مذموم ارادوں کی واضح مثال ہے۔ افسوسناک حقیقت ہے
 

نعمان خالد

محفلین
1۔ قرآن حکیم میں اللہ تعالیٰ نے سخت ترین الفاظ میں رسول اللہ ﷺ کا استہزاء کرنے والوں کو تنبیہ فرمائی ہے۔
2۔ توہین رسالت کی سزا مسلم اور غیر مسلم دونوں کے لیے موت ہے اور رسول اللہ ﷺ نے خود توہین کے مرتکبین کو سزا دلوائی کعب بن اشرف، ابو رافع، عبد اللہ بن ام مکتوم کے واقعات صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔
3۔ توہین رسالت کے مرتکب کو معاف کرنے کا اختیار صرف اور صرف خود رسول اللہ ﷺ کو تھا، رسول اللہ ﷺ کے بعدکسی پر توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے کے بعد کسی کو معاف کرنے کا کوئی حق نہیں۔
4۔ رسول اللہ ﷺ نے خود اپنی ذات پر حملہ کرنے والوں کو معاف کیا لیکن منصب رسالت پر حملہ کرنے والوں کو نہ اللہ نے معاف کیا اور نہ اللہ کے نبی ﷺ نے۔
5۔گستاخی کرنے والا معافی مانگے یا توبہ کرے، میں اور آپ کون ہوتے ہیں اس کی معافی یا توبہ کو سچا یا جھوٹا قرار دینے والے؟ توبہ کا معاملہ اللہ کی عدالت میں۔ لیکن دنیاوی عدالت کو شرعی و قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے مجرم کو قرار واقعی سخت ترین سزا سنانی چاہیے (تا کہ آئندہ کسی کی جرات نہ ہو) بھلے مجرم جو بھی ہو جنید جمشید ہو یا عامر لیاقت ، وینا ملک یا آسیہ بی بی۔ میرے فرقے سے ہو یا آپ کے۔ کم از کم اس معاملے میں تو ہمیں فرقہ وارانہ تعصب سے بالاتر رہنا چاہیے۔
6۔ ذاتی مخاصمت میں یا بدنیتی سے توہین رسالت کا الزام لگانے والوں کو تو ضرور سزائے موت دینی چاہیے کیونکہ وہ اپنے مذموم مقاصد کے لیے نعوذ باللہ ناموس رسول کا استعمال کررہا ہے۔
7۔ حکومت اور عدلیہ کو اس سلسلے میں ایسے اقدامات کرنے چاہیں کہ لوگوں کا اس معاملہ میں حکومت اور عدلیہ پر اعتماد بحال ہو اور لوگ قانون کو اپنے ہاتھوں میں نہ لیں۔
8۔ کسی ایک عالم یا مولوی کی انفرادی غلطی کی وجہ سے اسلام یا سارے علماء کو برا بھلا کہنے سے کیا مطلب؟ براہ مہربانی جاہل مولویوں اور جاہل عوام کے غلط کارناموں کی آڑ لے کر اسلام پر تنقید نہ کریں۔ اسلام کو دیکھیں مسلمانوں کو نہیں۔ حجت اسلام ہے مسلمان نہیں۔ اور اسلام نے جو اقلیتوں کے حقوق دیے ہیں وہ آپ کے پسندیدہ یورپ اور امریکا سے کہیں زیادہ ہیں۔
9۔ اپنی خواہشات نفس پوری کرنے کے لیے قرآن پر ایمان اور احادیث سے انکار کیوں؟ جبکہ احادیث کے بغیر قرآن کو سمجھنا ہی نا ممکن ہے۔ بدنیتی اور مستشرقین کی ذہنی غلامی کا اس سے بد تر اور کیا ثبوت ہو گا کہ جن ہاتھوں سے قرآن محفوظ ہوتا ہوا ہم تک پہنچا، ُان ہی ہاتھوں سے حدیث بھی ہم تک پہنچی، پھر ایک پر ایمان اور ایک سے انکار کیوں؟ محض خواہشات نفس کی پیروی!
10۔ شاتمین رسول کا دفاع کرنے والوں کو سب سے پہلے منکر حدیث ہونا پڑتا ہے کیونکہ حدیث میں اور اسوہ صحابہ میں شاتم رسول کی واضح سزا موت ہے۔امام ابن تیمیہ کی کتاب "الصارم المسلول علیٰ شاتم الرسول" (شاتم رسول کے سر پر لٹکتی ننگی تلوار) توہین رسالت کرنے والوں اور ان کے دفاع کرنے والوں کے لیےشافی و کافی ہے۔ کیونکہ شیخ الاسلام نے قرآن کی آیات سے استدلال کر کے شاتم رسول کی سزا موت قرار دی ہے۔
 
قرآن حکیم میں اللہ تعالیٰ نے سخت ترین الفاظ میں رسول اللہ ﷺ کا استہزاء کرنے والوں کو تنبیہ فرمائی ہے۔
۔۔ توہین رسالت کی سزا مسلم اور غیر مسلم دونوں کے لیے موت ہے۔۔۔ کیونکہ شیخ الاسلام نے قرآن کی آیات سے استدلال کر کے شاتم رسول کی سزا موت قرار دی ہے۔ ۔۔۔
نعمان صاحب، آپ مدد کیجئے اور قرآن حکیم کی اس آیت کا حوالہ فراہم کردیجئے جو توہین رسالت کی سزا موت قرار دیتی ہے ۔
بہت شکریہ۔۔۔ بھائی بھاگ نہیں جائیے گا۔۔۔۔ ریفرنس فراہم کئے بغیر۔۔۔
 

bilal260

محفلین
بڑی ہمدردی ہے قادیوں سے آج یہ راز فاش ہوجائے،، عارف کریم صاحب
وہ جس ملک میں رہتے ہیں وہاں تو قادیانیوں کو مسلمان ہی کہتے ہیں مزیر کمنٹ کروں گا تو غیر متفق کی ریٹنگ آ جائے گی ۔
جبکہ پاکستان میں قادیانی غیر مسلم ہے۔
 

x boy

محفلین
ان کے دھاگوں اور جوابات سے اندازہ ہوتا ہے کہ عارف کریم کو قادیانیوں سے کوئی ہمدردی نہیں ۔ انسانیت سے ہمدردی ہے ۔۔۔ ملاء نیٹ ورک انسانیت کے خلاف ہے ، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہوں ۔ حتی کے ملاء نیٹ ورک مسلمانوں کے بھی خلاف ہے۔ پشاور میں بچوں کا قتل ملاء نیٹ ورک کے مذموم ارادوں کی واضح مثال ہے۔ افسوسناک حقیقت ہے

کیا آپ بھی ؟
 

نعمان خالد

محفلین
نعمان صاحب، آپ مدد کیجئے اور قرآن حکیم کی اس آیت کا حوالہ فراہم کردیجئے جو توہین رسالت کی سزا موت قرار دیتی ہے ۔
بہت شکریہ۔۔۔ بھائی بھاگ نہیں جائیے گا۔۔۔۔ ریفرنس فراہم کئے بغیر۔۔۔
خان صاحب آپ فکر نہ کریں، اگر بے بنیاد، من گھڑت، جھوٹی اور جعلی نبوت کے پیرو کار اپنے دو ٹکے کے نبی کے لیے کھڑے ہو سکتے ہیں تو الحمد للہ ہمیں بھی اپنے رب ذو الجلال ولاکرام اور رسول رحمۃ اللعالمین ﷺ کے عزت و ناموس کی حفاظت میں کٹنا گوارا ہے بھاگنا نہیں۔ آپ نے قرآن حکیم سے دلیل مانگی ہے تو یہ لیں دلیل حاضر ہے:
اِنَّمَا جَزٰٓؤُا الَّذِيْنَ يُحَارِبُوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ يَسْعَوْنَ فِي الْاَرْضِ فَسَادًا اَنْ يُّقَتَّلُوْۤا اَوْ يُصَلَّبُوْۤا اَوْ تُقَطَّعَ اَيْدِيْهِمْ وَ اَرْجُلُهُمْ مِّنْ خِلَافٍ اَوْ يُنْفَوْا مِنَ الْاَرْضِ١ ذٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا وَ لَهُمْ فِي الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيْمٌ (المائدۃ:۳۳)
’’جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے لڑائی کریں اور ملک میں فساد کو دوڑتے پھریں انکی یہی سزا ہے کہ قتل کردیے جائیں یا سُولی چڑہا دیے جائیں یا ان کے ایک ایک طرف کے ہاتھ اور ایک ایک طرف کے پاؤں کاٹ دیے جائیں یا ملک سے نکال دیے جائیں یہ تو دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لئے بڑا (بھاری) عذاب (تیّار) ہے۔ ‏‘‘
اس آیت اور دیگر کئی آیات سے امام ابن تیمیہ ؒ نے استنباط کر کے گستاخ رسول کی سزا موت قرار دی ہے۔ اور میرے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ : وَمَا یَنطق عن الھویٰ، ان ہو الا وحی یوحی (وہ یعنی محمدﷺ اپنی خواہش سے کچھ نہیں بولتے۔ وہ تو صرف وہی بولتے ہیں جو ان کی طرف وحی کیا جاتا ہے) اور پھر "وما اتکم الرسول فخذوہ وما نہکم عنہ فانتہوا" (جو اللہ کے رسول ﷺ تمہیں دیں وہ لے لو اور جس سے منع کریں اس سے رک جاؤ)۔ لہذا چونکہ رسول اللہ ﷺ نے کئی یہود و مشرکین کے خون کو اس جرم میں ھدر قراردیا۔ اس لیے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف سے اس جرم کی سزا موت ہے اور ہم من و عن اس بات پر ایمان رکھتے ہیں۔ اور یہی اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لانے کا تقاضا بھی ہے۔
 
آخری تدوین:

bilal260

محفلین
1953 میں قادیانی مخالف فسادات برپا کرنے پر جماعت اسلامی کے سرغنہ دہشت گرد مولونا مودودی کو مارشل لاء فوجی عدالت نے موت کی سزا دی تھی۔ لیکن پھر اندرونی و بیرونی دباؤ کی وجہ سے سزا ختم کر کے عمر قید اور پھر بری از زمہ کرنا پڑا :) یہ ہے پاکستانی نظام عدل۔ پہلے سزا بھی دیتے ہیں پھر عوامی دباؤ میں آکر چھوڑ بھی دیتے ہیں :) یہ سیاسی اور جانبدارانہ عدل کا نظام تو پاکستان کی پیدائش سے ہمارے ساتھ ہے :)

ان کے دھاگوں اور جوابات سے اندازہ ہوتا ہے کہ عارف کریم کو قادیانیوں سے کوئی ہمدردی نہیں ۔ انسانیت سے ہمدردی ہے ۔۔۔ ملاء نیٹ ورک انسانیت کے خلاف ہے ، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہوں ۔ حتی کے ملاء نیٹ ورک مسلمانوں کے بھی خلاف ہے۔ پشاور میں بچوں کا قتل ملاء نیٹ ورک کے مذموم ارادوں کی واضح مثال ہے۔ افسوسناک حقیقت ہے

یہ تو لائن ہی لگ رہی ہے قادیانیوں کے سپورٹر کی ۔
 
حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی پر ایمان نہیں رکھتا۔حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت کا سلسلہ ختم سمجھتا ہوں۔ چہ خوش ؟

انصاف سب کے لئے ایک ہے ناکہ قوم مذہب یا نسل کی مناسبت سے۔ کسی کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے لئے آواز بلندکرنے کا مطلب یہ نہیں کہ بندہ اس کے مذہب کے ساتھ ساتھ ہو۔
 
۔ آپ نے قرآن حکیم سے دلیل مانگی ہے تو یہ لیں دلیل حاضر ہے:
اِنَّمَا جَزٰٓؤُا الَّذِيْنَ يُحَارِبُوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ يَسْعَوْنَ فِي الْاَرْضِ فَسَادًا اَنْ يُّقَتَّلُوْۤا اَوْ يُصَلَّبُوْۤا اَوْ تُقَطَّعَ اَيْدِيْهِمْ وَ اَرْجُلُهُمْ مِّنْ خِلَافٍ اَوْ يُنْفَوْا مِنَ الْاَرْضِ١ ذٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا وَ لَهُمْ فِي الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيْمٌ (المائدۃ:۳۳)
’’جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کریں اور ملک میں فساد کو دوڑتے پھریں انکی یہی سزا ہے کہ قتل کردیے جائیں یا سُولی چڑہا دیے جائیں یا ان کے ایک ایک طرف کے ہاتھ اور ایک ایک طرف کے پاؤں کاٹ دیے جائیں یا ملک سے نکال دیے جائیں یہ تو دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لئے بڑا (بھاری) عذاب (تیّار) ہے۔ ‏‘‘

جنگ کرنے کے معانی جانتے ہیں آپ ؟ زبانی جمع خرچ کو جنگ نہیں کہتے ، آپ کا دیا ہوا ریفرنس نا مناسب ہے ۔ البتہ طالبان کے لئے یہ آیت مناسب ہے جو ہٹھیار اٹھا کر قتل کرتے پھررہے ہیں۔


انصاف یہ ہے کہ جو ایک طرف درست وہی دوسری طرف درست۔ کیا آپ ہندوؤں کو اجازت دیں گے کہ وہ ان کے مذہب کے خلاف کچھ بھی کہنے والوں کو قتل کردیا کریں؟ صبح شام مسلمان رام کے پیروکاروں کو کافر کہتے ہیں۔ کیا یہ کہی سنی ہندوؤں کے لئے کافی ہے کہ وہ مسلمانوںکا قتل عام کردیں۔

جب آپ فیصلہ کیجئے تو اپنا خیال بھی رکھئے ۔۔۔ کہ یہی فیصلہ آپ کے خلاف استعمال نا ہو جائے ۔۔۔۔

ملاء ازم کا بنیادی اصول ہے " اختلاف کی سزا ، موت !" یہ سزا ملاء کو بھی مل کر ہی رہے گی ۔ چاہے اس کے لئے 1792 کی طرح سات سمندر پار سے انگریز آئے یا امریکی یا پھر پاکستانی افواج ۔۔۔
 
آخری تدوین:
جس طرح یورپ نے کلیسا سے نجات کے بعد مذہب کو انفرادی معاملہ قرار دے دیا اور روزمرہ زندگی اور حکومت و انتظامیہ کے معاملات سے مذہب کو بے دخل کیا ہے ، ملاازم سے نجات کے بعد کیا اسلامی معاشرے میں بھی مذہب کے ساتھ ایسا معاملہ کرنا، ترقی کا نسخہ ہے ؟
آپ کے تجویز کے مطابق ،ملا ازم سے نجات کے بعد ،دین و مذہب کا اسلامی معاشرے میں کیا معاملہ رہنا چاہے؟

ملا ازم کا کوئی تعلق اسلام سے نہیں ہے ۔ یہ ایک بہت ہی پرانے مذہب کے پیرو کاروں کا اسلام کا لبادہ اوڑھ لینے کا نام ہے ۔
 
Top