تعارف تم کو آشفتہ مزاجوں کی خبر سے کیا کام

کُچھ جوگی سانپ پکڑنے والے ہوتے ہیں اور جہاں کہیں سانپ نظر آئے اُن کی خدمات لی جاتی ہیں اور وہ آکر گھر میں چھُپا سانپ نکال کر پکڑ لیتے ہیں۔ یہ ماہر جوگی ہوتے ہیں اور اپنی جان داؤ پر لگا کر اہلِ خانہ کی دہشت دور کرنے کا سامان کرتے ہیں۔ کُچھ جوگی اپنی خدمات مہیا کرنے کے لیے زیادہ دیر انتظار نہیں کر سکتے وہ اپنا ذاتی سانپ ہی کسی منتخب آبادی میں آزاد کر دیتے ہیں جس کے زہریلے دانت نکالے ہوئے ہوتے ہیں۔ عموما" شہری علاقے کا انتخاب کیا جاتا ہے جہاں لوگ خود سے ایک بڑے سانپ پر قابو پانے سے گھبراتے ہیں اور کسی" سپیشلسٹ" کی خدمات کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایک بار ایک نو آموز جوگی اِس ہُنر سے اپنا ہی چھوڑا ہوا سانپ لوگوں کے منت سماجت کرنے اور معقول فیس دینے پر ڈھونڈ رہا ہوتا ہے کہ وہیں سے اُس کے سانپ کے ساتھ ایک اصلی اور جینوئن سانپ بھی برآمد ہو جاتا ہے۔ جوگی اپنے والے سانپ کو پکڑ کے پٹاری میں بند کرتا ہے اور اپنی راہ لیتا ہے۔ حیرت زدہ اور پریشان حال لوگ اُسے کہتے ہیں کہ بھئی یہ دوسرے والا سانپ کیوں نہیں پکڑتے اِسے بھی پکڑو۔ جوگی اُنہیں غُصّے سے کہتا ہے "میں نے اپنا سانپ پکڑا ہے آپ اپنا پکڑیں" :)
سر !میں اتنا پڑھا لکھا تو نہیں ہوں کہ آپ کی بات پہ میرا جواب آپ کی توقعات پر پورا اُترے ۔اور سر!میں اتنا بڑا لکھاری نہیں ہوں کم سمجھ اور کم عقل ہوں اس لیے پہلے ہی غلطیوں اور گستاخیوں پر معذرت کرتا ہوں ۔سر!ہر اک سانپ کو سپیرے ہی پکڑ میں لا سکتے ہیں اور جو دوسرے سانپوں کو پکڑ کر بہت سے سانپوں کو اکٹھا کر لیتا ہے تو وہ اُن کا زہر کیا اُن تیل بھی نکال لیتا ہے وہ ہوتا ہے سپیرا ۔اور سر !جو اپنے سانپ کو پکڑ کر اُسے دودھ پِِلاتا ہے اور پیٹ پوجا کے لیے دوبدر جاکر مداری بن جاتا ہے تماشہ دیکھاتا ہے کبھی خود تماشہ ہوتا ہے ۔اسی لیے سر!جوگی کئی سارے بھیس میں کئی سارے کردار ادا کرتا ہے ۔اس کے بہت روپ ہوتے ہیں سر !کبھی کسی کو دعائیں دے کر درویش صفت ظاہر کرتا ہے کبھی کسی کو ایک گلاس لسی کے بدلے میں ایسا موتی دے کہ جاتا ہے کہ برسوں تک وہ شخص یاد رکھتا ہے ۔ ۔سر !جوگی‛‛ ہر فن مولا‛‛ہوتا ہے ۔بس جھوٹ ۔دھوکہ اور کسی کی دل آزاری سے ڈرتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔پھر سر ایک بات اور کہ یہ جملہ آپکا ("میں نے اپنا سانپ پکڑا ہے آپ اپنا پکڑیں") جوگی کہتا ہے کہ نہیں لیکن اتنا ضرور جانتے ہیں کہ جوگی کو غصہ نہیں آتا ۔ ۔ ۔ ۔
 
آخری تدوین:
آپ کے جُملے میں"بھی" کا مطلب ہے کہ آپ کے مشاغل بھی وسیع اور متنوع ہیں اور ہمارے جُملے میں "بھی" کا مطلب ہے کہ ہم بھی ایسے ہی گراں قدر شوق رکھتے تھے۔ کُتب (درسی کُتب کے علاوہ) بینی، فلم بینی، نقص بینی، سیر و تفریح، مزے مزے کے کھانے کھانا، آرٹ ، میوزک، رات گئے سونا اور صُبح آدھے دِن اُٹھنا، زمانے کی بے ڈھنگی چال پر کُڑھنا اور اپنی قدر ناشناسی کے مجرم کم علم لوگوں کی جہالت اور گمراہی سے بیزار رہنا اور فلمی ایکٹریسوں کو بھی اپنے مطلوبہ معیار پر نہ دیکھتے ہوئے خوب سے خوب تر کی تلاش میں رہنا وغیرہ وغیرہ یہ سب ایک زمانے میں اپنے بھی مشاغل رہے ہیں اور ثابت یہی ہوا ہے کہ اتنی ذمہ داریوں کے ساتھ عموما" ہمارا اپنے فرسودہ نظامِ تعلیم کے ساتھ چلنا مشکل ہو جاتا ہے اور یہ سلسلہ جلد یا بادیر چھوڑنا ہی پڑتا ہے لیکن اگر بندہ ڈھٹائی کی حد تک مستقل مزاج ہو تو جیسے تیسے کام کھینچ بھی سکتا ہے۔ آپ ماشاء اللّہ آج بھی ہیرو ہیں اور فلموں کے ڈائیلاگ یاد کرنے کے معاملے میں آپ نے خداداد ذہانت پائی ہے۔ ہو سکتا ہے آپ تھوڑی سی تیاری کے ساتھ اپنا نام گنیز بُک آف دی ورلڈ ریکارڈ میں درج کروا لیں۔ ویسےآپ روزی روٹی کمانے کی فکر سے آزاد ہیں یا اِس کے لیے بھی کہیں جان ماری کرنا پڑتی ہے؟
سر !ہم کو تو انگریزی یعنی انگلش کے بولے تو ‛‛اسپیلنگ ‛‛ہی نہیں آتے تو جس کتاب کا نام آپ نے لیا ہے یہ تو ناممکن والی بات کی ہے ۔سر!ہم جانتے ہیں یہاں بڑے بڑے فہم سخن عالم دانشور اور اعلی تعلیم یافتہ لوگ شامل ہیں اور آپ اُن میں سے ایک ہیں ۔اور ہم میٹرک پاس ہیں اور اتنا بات کرنے کا ڈھنگ نہیں آتا لیکن سر کوشش کرتے رہتے ہیں کے اگلے بندے کو بات سمجھا سکیں اور امید ہے کہ آپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا اور مل بھی رہا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
جی سر!جیسا کہ ہم نے بتایا کہ ایک گاؤں میں رہتے ہیں تو ہماری روٹی اپنی فصلوں پر محنت مزدوری کر کے سال بھر کا اناج اکٹھا کر نے سے بنتی ہے ۔ اور الحمدللہ پیٹ کو کھانا میسر ہوجاتا ہے ۔پھر اگلے سال کے اناج کے لیے سال بھر محنت کرتے رہتے ہیں ۔سر!ہم پیسے والے بنگلے کوٹھیوں گاڑیوں والے بندے نہیں ہیں بس زمینوں پر محنت مزدوری کر کے پیٹ پالتے ہیں اور اسطرح سے الحمدللہ زندگی کٹ رہی ہے اور وہ مالک ہے وہی روزی دینے والا ہے ۔سر !اِس معاملے میں ہم زیادہ فکر مند نہیں ہوتے کیونکہ عمدہ و اعلی کھانے نہ سہی لیکن ‛‛اماں سائیں‛‛کے ہاتھ کی تندوری روٹی ساتھ کچا پیاز اور آم کا اچار اور لسی اکثر گھر میں مل جاتی ہے اس سے پیٹ بھر جاتا ہے ۔میٹرک پاس کرنے کے بعد ہمارے ‛‛ابا سائیں‛‛ کا انتقال ہو گیا تو پھر گمراہی اور پھر آوارگی اور پھر ذمہ داریوں کی وجہ سے آگے پڑھ نہیں پائے ۔ ۔ ۔ ۔ تو بس اب ادبی ,مذہبی, تاریخی اور فلسفیانہ کتابیں خریدتے ہیں پڑھتے رہتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔
 
چاچا بوٹا کے نام سے ہی لگتا ہے کہ وہ نگر نگر بوٹے لگاتے پھرتے صدائے دیتے ہوں گے ۔۔۔ جوگی نے اس صدا کو سننے کے بعد کسی اور نگر کیا جانا تھا ۔ جس کو بوٹا لگ جاوے سمندر اس کو ہر ہر قطرے میں ملے ، ذرہ ذرہ آفتاب لگے ! کتابی علم انسان سے نکلا ہے اک فرد واحد یا افراد کی تقلید کتاب کراتی ہے ۔۔۔۔۔۔ لگتا ہے آپ اندھی تقلید کے قائل نہیں ۔یہ بھی چچا بوٹا نے اپ کو سکھایا یا خود سے یہ خاصہ لیے ہوئے تھے
جی بلکل بجا فرمایا آپ نے ۔

جزاکم اللہ خیرا ۔
 

نایاب

لائبریرین
نہیں جان پایا کے جوگ لیا ہے کہ پایا ۔

آوارہ ۔پاگل ۔چریا ۔مجنوں۔کملا۔نکما۔مشڈنڈیا۔شاکا۔دہشت گرد ۔وحشی ۔
سو یوں لگے کہ جوگی کا " جوگ" ج سے نہیں بلکہ گ سے شروع ہوا اور ج سے گزرتے و پر پہنچ گیا ۔
اللہ سوہنا سچا خالق آپ کی منزلوں کو آسان فرماتے آپ کو مخلوق کے لیئے آسانیوں کا منبع فرمائے آمین
ڈھیروں دعائیں
 
سو یوں لگے کہ جوگی کا " جوگ" ج سے نہیں بلکہ گ سے شروع ہوا اور ج سے گزرتے و پر پہنچ گیا ۔
اللہ سوہنا سچا خالق آپ کی منزلوں کو آسان فرماتے آپ کو مخلوق کے لیئے آسانیوں کا منبع فرمائے آمین
ڈھیروں دعائیں
آمین۔
اللہ پاک آپ پہ ہمیشہ رحمت رکھے ۔آمین ۔
 

RAZIQ SHAD

محفلین
اور تو کچھ پاس ہے نہیں میرے
بس تخلص ہی جوگی رکھتے ہیں
جوگی ملک شاید یہ آپ ہی کا شعر ہے
بہت خوب سلامت رہیں
 
آخری تدوین:
اور تو کچھ پاس ہے نہیں میرے
بس تخلص ہی جوگی رکھتے ہیں
جوگی ملک شاید یہ آپ ہی کا شعر ہے
بہت خوب سلامت رہیں
جی سر!
نوازشات بے حد شکریہ خوش رہیے سلامت رہیے ۔ ۔ ۔ ۔
اور تو کچھ بھی نہیں پلے میرے ۔ ۔ ۔ ۔
بس تخلص ہی ‛‛جوگی‛‛ رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
(فہیم ملک جوگی)
 

RAZIQ SHAD

محفلین
جی سر ! بلکل ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
آرائیں (سرائیکی) ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
ملِک کا مطلب کنگ بادشاہ اونچے درجے پر فائز اور وہ کوئی بھی ہو سکتا ہے ۔ ملِک کاسٹ نہیں ہے جس طرح چوھدری کاسٹ نہیں ہے ۔ پاکستان میں سب سے زیادہ بسنے والے لوگ ارائیں کاسٹ کے ہیں جو چوھدریبھی کہلواتے ہیں اور ملِک بھی جبکہ بہت سارے اپنے نام کے ساتھ میاں بھی لگاتے ہیں ۔ کچھ اپنے نام کے ساتھ کاردار لکھتے ہیں تو کچھ مہر کہلواتے ہیں ۔ دوسرے نمبر پر زیادہ بسنے والے جاٹ چوھدری کہلواتے ہیں ۔ یہ دونوں قومیں پاک و ہند اور بنگلہ دیش تک میں پائی جاتی ہیں ۔ جبکہ دوسری قوموں کے لوگ اپنے اپنے علاقوں تک ہی محدود ہیں ۔ بہر حال اس سے کسی کی دل آزاری مطلب نہیں تمام انسان ایک ہی آدم کی اولاد ہیں اور اللہ پاک نے صرف پہچان کیلئے انہیں ان کے نام اور قوموں سے وابسطہ کیا تاکہ آسانی سے پہچانے جا سکیں ۔۔۔۔۔۔۔
فہیم جوگی صاحب لفظ ارائیں ہے نہ کہ آرائیں ۔اریحائی سے الراعی بنا اور پھر ارائیں ارائیں کو الف کے ساتھ ہی لکھنا چاہیئے آ سے مراد دو الف بنتے ہیں ۔جیسے کراچی کا پرانا نام کرانچی تھا پھر کراچی بن گیا۔ بمبئ کو اب ممبئی کہتے ہیں ۔ میرے ناقص علم کے مطابق جو معلومات تھیں وہ شئر کر دیں ہو سکتا ہے فورم کے قوانین اور اصولوں کے منافی ہوں مگر صرف معلومات میں اضافہ کیلئے جو جانتا تھا وہ معلومات شئر کر دیں
والسلام
 
Top