تم مجھے بھول جاؤ گے صاحب؟

خوبصورت غزل۔۔۔ زبردست اشعار۔۔ہر شعر پڑھ کر بے اختیار داد دینے کو جی چاہا اور ہر خیال دل کو چھولینےوالا۔۔۔ ۔۔مگر اس ایک شعر کے مضمون نے ذہن کو کہیں الجھادیا۔۔​
میں شریف آدمی، مجھے چھوڑو​
خود کو کیا منہ دکھاؤ گے صاحب؟​

۔۔شریف آدمی ؟؟؟؟؟؟ اور آپ؟؟؟؟؟؟ بہر حال مذاق ایک طرف۔۔۔ ۔یہ شعر مجھے سمجھ نہیں آیا خاص طورپر یہی شریف آدمی والی بات۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔شریف آدمی مجھے موزوں نہیں لگ رہا یہاں۔۔۔ ۔۔۔ شاید آپ کے پاس کوئی شان ِ نزول ہو اس کی۔۔۔ بتائیےگا۔۔​
حضور، پسندیدگی کا نہایت شکریہ۔ شعرِ مذکور کی شانِ نزول میری جانِ فضول ہی ہے۔ میں درحقیقت خود کو ایک نہایت شریف آدمی جانتا ہوں اور اہلِ زمانہ کی رائے کو قطعاً درخورِاعتنا نہیں سمجھتا۔ اس زمانے کے ایک اور شعر سے شاید آپ کو میری کیفیات کا اندازہ ہو جائے:
جس کا حق دار میں بھی تھا شاید​
میں نے دنیا کو وہ محبت دی !!!​
تفنن بر طرف، اب الحمدللہ زمانہ بدل گیا ہے۔جب یہ غزل لکھی تھی تب میں عاشقِ نامراد ہوا کرتا تھا۔ اب شوہرِ نامدار ہوں۔ آج کی کیفیات بھی دیکھ لیجیے گا!​
 

مزمل حسین

محفلین
میری حالت ہے دیکھنے والی
دیکھنے بھی نہ آؤ گے صاحب؟
واہ کیا اچھا شعر ہے
محاورے نے داغ کی یاد دلا دی
برجستگی سے بھرپور کلام ہے
 
راحیل فاروق ہم تو صاحب آپ کو نہیں بھولے لگتا ہے آپ ہی محفل کا رستہ بھول گئے ہیں
آداب عرض ہیں، محبی!
گو میں رہا رہینِ ستم ہائے روزگار
لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا
خوش قسمتی سے آج فراغت تھی۔ ورنہ ستم ہائے روزگار نے اس قدر نیم جاں کر کے رکھ دیا ہے کہ جمالیاتی اور روحانی لطائف تک کا بار نہیں اٹھایا جاتا۔ آپ کو معلوم ہے کہ چند دن پہلے تک میں بیروزگاری میں دھت گھر ہی پہ موجود تھا۔ چونکہ بکرے کی ماں کا زیادہ عرصہ خیر منانا بالاجماعِ امت ممنوع ہے لہٰذا ایک بلائے ناگہانی نازل کی گئی اور اس سے نمٹنے کے لیے
قرعہءِ فال بنامِ منِ دیوانہ زدند
میرا نصیب سہوِ کاتب سے وہاں لکھ دیا گیا ہے جہاں کمپیوٹر دستیاب نہ ہے۔ لہٰذا آپ خاموشی سے عذر قبول کر کے عند اللہ ماجور ہوں! :battingeyelashes:
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
خوبصورت! خالص زبان کی غزل!! بہت داد راحیل بھائی !! سلامت رہیں! تا قیامت رہیں !
عاطف بھائی آپ کا بھی شکریہ یہ غزل پڑھوانے کیلئے!!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
راحیل بھائی، اس لڑی کی وساطت سےآپ کے مجموعہ کلام ’’زار‘‘ تک بھی رسائی ہوئی ۔ فہرست میں شامل کرلیا ہے ۔ عنقریب پڑھنے کا ارادہ ہے۔ :)
 
اس خوبصورت غزل کی پیروڈی یہاں ملاحظہ فرمایئے

اب پیش خدمت ہے جناب @راحیل فاروق بھائی کی خوبصورت غزل کی پیروڈی
جناب راحیل فاروق بھائی سے معذرت کے ساتھ

یوں تو کچھ بھی نہ کھاؤ گے صاحب
چھپ کے تم کچھ تو کھاؤ گے صاحب


دال سبزی نہیں چکن ہے یہ
اب تو ہنس ہنس کے کھاؤ گے صاحب


کل سے رمضان ہیں، خیال رہے
روزہ کیسے بِتاؤ گے صاحب


یوں تو خود گوشت خور ہو تم بھی
سبزی کِس منہ سے کھاؤ گے صاحب


میری حالت ہے دیکھنے والی
اب بھی کچھ نہ کِھلاؤ گے صاحب


گھر پہ مہماں ہے تنگ ہوتا ہے
دال کے دِن چلاؤ گے صاحب


خود سے بھی بڑھ کے جانتے ہیں تمہیں
تم ہمیں کیا کھِلاؤ گے صاحب
محمد خلیل الرحمٰن


 
آخری تدوین:
Top